Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جماعت اسلامی کے صوبائی امیرسینٹرمشتاق احمد خان کا امارت سے استعفیٰ مستردکردیاگیا

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ‌) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے اسلام آباد کو سیل اور شہریوں کو تکلیف میں مبتلا کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان اس معاملے کا ازخود نوٹس لے۔ مرکز اسلامی پشاور میں خیبرپختونخوا کی صوبائی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ابھی کوئی گھر سے نہیں نکلا،اپوزیشن کے اعلان کردہ احتجاج کی تاریخ ابھی کئی دن دور ہے مگر حکومت ابھی سے کنٹینرز لگا کر بڑی شاہراہوں کوبند کررہی ہے جس سے عوام کو شدید پریشانی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی پامالی ہے۔حکومت آئینی طور پر کسی کو آمد و رفت سے نہیں روک سکتی۔ آئین حکومت کے خلاف احتجاج سے کسی کو نہیں روکتا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ لوگوں کیلئے راستے کھولنے کی بجائے راستے بند کرنے پر خرچ کیا جارہا ہے یہ ناصرف آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ قوم کی امانتوں کا بدترین ضیاع ہے،عدالتوں کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے سینیٹر مشتاق احمد خان کی طرف سے ذاتی مصروفیات کے باعث خیبر پختونخواہ کی امارت سے دیئے گئے استعفیٰ کو مسترد کرتے ہوئے انہیں اپنی ذمہ داری پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
.
سینیٹر سراج الحق نے کہا حکمرانوں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ پس منظر میں چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 80روز سے کشمیر کے اندر کرفیونافذ ہے۔ بھارتی افواج کے مظالم میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ موجودہ حکومت کی نااہلی ہے کہ اس کی ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اہمیت حاصل کرنے کے باوجود اس طرح سے اجاگر نہ ہو سکا جس طرح کرنے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیر کے خون پر حکمرانوں کو سودا بازی نہیں کرنے دے گی اور اس حوالے سے اپنی مہم کو جاری رکھے گی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ احتجاج، جلسہ، جلوس ہر پاکستانی شہری اور سیاسی جماعت کا حق ہے اور حکومت اس س حق سے کسی کو محروم نہیں کر سکتی۔اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی صورت حال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
.
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور پاکستان کے حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔حکومت کشمیر کی طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھی ہوئی ہے۔حکومت کا فرض تھا کہ کشمیر کے مسئلہ پر قوم کو متحد کرتی مگر حکومت نے قومی وحدت اور یکجہتی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ کشمیر قوم کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔ اگر خدانخواستہ کشمیر کی تحریک آزادی کو کوئی نقصان ہوا تو وہ پاکستان کے مستقبل،بقا اور سا لمیت کیلئے انتہائی خطرناک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کو پس پشت ڈال چکی ہے۔


شیئر کریں: