Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ‌نے چھ مختلف شاہراہوں‌کی پراونشلائزیشن کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت خیبرپختونخو اہائی ویز کونسل کے اجلاس میں مزید چھ مختلف صوبائی شاہراہوں کی پراونشلائزیشن کی منظوری دی گئی ہے ۔ اجلاس میں پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کے بجٹ برائے مالی سال 2019-20 کی منظوری دی گئی ، بجٹ کا تخمینہ.360 4693 ملین روپے ہے ۔اجلاس میں پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے سڑکوں کی بحالی کے پلان برائے 2019-20 کی بھی منظوری دی گئی جس کا تخمینہ 2032.80 ملین روپے ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں انفراسٹرکچر کی بہتری و بحالی کیلئے مجوزہ منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ اُنہوںنے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کی مصروف اور بڑی شاہراہوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ذرائع آمد ورفت کی مطلوبہ معیار کے مطابق بہتری حتمی مقصد ہونا چاہیئے جس سے نہ صرف عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر ہوں گی بلکہ سیاحت کے فروغ اور صنعت و سرمایہ کاری کی بحالی میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی ۔ خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل کا 17 واں اجلاس وزیراعلیٰ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، وزیرزراعت و لائیو سٹاک محب اﷲ خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، محکمہ خزانہ اور مواصلات کے انتظامی سیکرٹریز ، ایم ڈی پختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کو کونسل کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2019-20 میں شامل نئی سکیموں ، اتھارٹی کے بجٹ اور بحالی کے منصوبوں پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس میں چھ سڑکوں کی پرانشلائزیشن کی منظوری دی گئی جن میں 20 کلومیٹر طویل بریام سے گیٹ روڈ ، 17 کلومیٹر طویل ، خادگ زئی پل سے چکدرہ روڈ ضلع دیر لوئر، 8.50 کلومیٹر طویل فتح پور تا میادم روڈ ، 29 کلومیٹر طویل اوگی بٹگرام روڈ ، 55 کلومیٹر طویل مردان ، کاٹلنگ تا بونیر روڈ اور 10کلومیٹر طویل راحت کوٹ تا سخرہ روڈ شامل ہیں۔ اجلاس میں چھپر روڈ (ہری پور) کا نام تبدیل کرکے شاہراہ تناول رکھنے کی منظوری دی گئی علاوہ ازیں مشرقی ، مغربی اور شمالی بائی پاسسز کا نام تبدیل کرکے مردان رنگ روڈ سے موسوم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں باریان، نتھیاگلی ، ایبٹ آباد ، منگلواراور مالم جبہ کی سڑکوں سے برف صاف کرنے کیلئے مشینری کی خریداری کی منظوری دی گئی جس کا تخمینہ لاگت 180 ملین روپے ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ ایک ٹائم خرچ کرنا پڑے گاجبکہ ان مشینوں کی آوٹ سورسنگ کے ذریعے تقریباً80 لاکھ 25 ہزار روپے کی آمدنی کی توقع ہے ۔مزید برآں برف اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں سڑکوں کی صفائی کیلئے بڈز ہر سال ماہ ستمبر میں مشتہر کرنے کی بھی منظوری دی گئی تاکہ کونسل کے اجلاس کا انتظار نہ کرنا پڑے۔وزیراعلیٰ نے اتھارٹی کو ہدایت کی کہ سڑکوں سے برف وغیرہ دور کرنا روٹین کا کام ہے اس کے لئے اتھارٹی کو منظوری کا انتظار نہیں کرنا چاہیئے ۔ بعض معمولی نوعیت کے کام بروقت اور فوری کاروائی کا تقاضا کرتے ہیں۔ مقصد عوام کو درپیش مشکلات کا وقت پر ازالہ ہونا چاہیئے اور سرکاری وسائل کا کارآمد استعمال یقینی ہونا چاہیئے۔ اس موقع پر صوبے کی چار مختلف شاہراہوں پر ٹول ٹیکس عائد کرنے کی بھی منظوری دی گئی جس سے سالانہ متوقع آمدنی 29.01 ملین روپے بتائی گئی تاہم وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ یہ ٹول ٹیکس صرف کمرشل ٹرانسپورٹ پر لاگو کیا جائے ۔ غیر کمرشل ٹرانسپورٹ اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہو گی ۔
<><><><><><>


شیئر کریں: