Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

AKAH کے زیر اہتمام انٹرنیشنل ڈیزاسٹر رسک ریڈیکشن ڈے کی مناسبت سے تقریب

Posted on
شیئر کریں:

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ)انٹرنیشنل ڈیزاسٹر رسک ریڈیکشن ڈے کی مناسبت سے آغاخان ایجنسی فار ہبیٹیاٹ کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ایک بڑی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں علاقے کے عمائدین، مختلف حکومتی اور غیر سرکاری اداروں کے سربراہاں اور نمائندے اور ڈی سی چترال نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد قدرتی یا انسانی وجوہات کی بنا پر پیدا ہونے والے خطرات سے آگاہی اور اس سلسلے میں کئے جانے والے احتیاطی تدابیر سے لوگوں کو آگاہ کرنا تھا۔ تقریب میں خطرات سے نمٹنے کے لئے جدید اور قدیم دونوں طریقوں پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا بعد ازاں آر پی ایم AKAH امیر محمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے ساتھ خطرات اور ان سے بچنے کے طریقوں پر پریزنٹیشن پیش کیا۔ جس میں ملک اور خاص طور پر چترال کے میں زلزلے کے مقامات، سیلابی علاقوں اور دوسرے موجود قدرتی خطرات کی نشاندہی کی۔ پروفیسر کریم بیگ نے خطرات سے نمٹنے کے لئے قدیم طریقوں پر تفصیلی گفتگو کی جس میں قدیم طرز تعمیر اور آفات سے آگاہی کے لئے پرانے زمانے کے لوگوں طور طریقوں پر روشنی ڈالی۔ اعجاز احمد اسسٹنٹ ڈائریکٹر فارسٹ این ٹی ایف پی نے جنگلات کی کمی کے وجوہات جیسے کٹائی اور بیماریوں کے بارے میں حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنگلات کی کٹائی اس وقت کرتے ہیں جب درخت کسی بیماری کا شکار ہوں یا اپنا طبعی عمر کو پہنچے ہوں اگر بیمار درخت کو نہیں کٹا جائے تو ان کی وجہ سے دوسرے درخت بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے چترال نے میں موجود گلیشئرز کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ گلیشئر کے پگلھنے کی وجوہات اور گلہ بانی کی وجہ سے پیدا ہونے خطرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ ولی محمد نے اپنے پریزینٹشن میں دوراں زلزلہ پیدا ہونے والے خطرات سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ چند طریقوں تقریب کے شرکاء کو آگاہ کیا۔ آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی ڈی سی چترال نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومتی اداروں کے ساتھ این جی اوز اور عام عوام کو بھی مل کر علاقے اور ملک کی بہتری کے لئے کام کرنا چاہئے۔ ہم سب مل کر خطرات سے نمٹنے کے لئے موزون طریقوں کے بارے میں عام آدمی کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اور ایک ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرنا چاہئے۔
4

6

7

8

9

10

11

12


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
27150