Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گولین سیلاب سے متاثرہ نقصانات کی بحالی کیلئے 329.997 ملین روپے کی منظوری دید ی گئی

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں، وقفہ سوالات کے لئے پوری تیاری کے ساتھ اسمبلی آئیں اور عام دنوں میں اپنے دفاتر میں حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کے مسائل موقع پر حل ہوسکیں۔حکومت چلانے کے عمل کوتمام کابینہ اراکین کی ایک مشترکہ ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ بحیثیت چیف ایگزیکٹیو وہ کابینہ ممبران کی کارکردگی کی خود نگرانی کریں گے۔
یہ ہدایات انہوں نے صوبائی کابینہ کے اجلاس جو وزیر اعلی کی زیر صدارت جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا میں دیں جس میں صوبائی کابینہ کے اراکین،ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور متعلقہ محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلا س میں صوبائی کابینہ نے صوبے میں قدرتی آفا ت کے نقصانات کو کم سے کم کرنے اور قدرتی آفات آنے کے بعد بحالی کے کاموں کوبلاتاخیر شروع کرنے کیلئے رواں مالی سال میں ایک ہزار ملین روپے مالیت کے ایک نان اے ڈی پی سکیم کی منظوری دیدی ہے جبکہ مالی سال2020-21ء میں اس نان اے ڈی پی سکیم کوریگولر اے ڈی پی سکیم میں تبدیل کیا جائیگا۔اس نان اے ڈی پی سکیم کے تحت اس سال جولائی کے مہینے میں ضلع چترال کے علاقے گولین میں گلیشئیر پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے گولین پاور ہاؤس، سڑکوں،واٹر سپلائی اور مقامی آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کی بحالی کے کام کئے جائیں گے جس پر329.997 ملین روپے لاگت آئے گی جبکہ باقی رقم صوبے کے کسی بھی حصے میں ایسی ممکنہ قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے اور بحالی کے کاموں کیلئے استعمال کی جائے گی۔
صوبے میں گڈگورننس بہتر بنانے، عوام کو ریلیف دینے اورمحکموں سے متعلق ان کی شکایات کے ازالے کیلئے صوبائی محتسب کے ادارے کو فعال بنانے کے حوالے سے صوبائی کابینہ نے صوبائی محتسب کی جانب سے پیش کردہ مختلف تجاویز پر غور و خوض کے بعد ایکٹ میں ضروری ترامیم کے فیصلے کو موخر کر دیا۔اسی طرح صوبائی محتسب کے ادارے کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ریگولر بنیادوں پر باالترتیب گریڈ۔19،18اور17میں ترقی کے معاملے کو بھی موخر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام قواعد و ضوابط کومدنظررکھتے ہوئے کیسز کو آئندہ اجلاس کے روبرو پیش کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے صوبائی کابینہ کو ہدایات جاری کیں کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو مذکورہ ٹائم لائن کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ صوبے میں جاری میگا پراجیکٹس ترجیحی بنیادوں پر پایہ تکمیل کو پہنچ جائیں۔انہوں نے کہا کہ تمام محکمے ترقیاتی اہداف کے حصول کو یقینی بنائیں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ان سے روابط مزید مضبوط کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ نئے اضلاع کی تیز تر ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ ان اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لائے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

<<><><


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
26499