Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ ہمارے دورحکومت میں منظورشدہ منصوبوں پرتختیان لگاکرسیاست نہ چمکائیں۔۔۔۔ سلیم خان

Posted on
شیئر کریں:

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ)سابق صوبائی وزیربہبودآبادی وضلعی صدرپاکستان پیپلزپارٹی ضلع چترال سلیم خان نے ایک اخباری بیان میں کہاہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان نے ہمارے گذشتہ دورحکومت میں منظورشدہ گرلزڈگری کالج دروش میں اپنے نام کی تختی لگاکراپنے قدکو کوکم کردیا۔یہ بات پورے عوام دروش اورچترال کومعلوم ہے کہ گرلزڈگری کالج دروش پیپلزپارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کے گذشتہ حکومت میں مرے ذاتی کوششوں سے منظورہواتھااوراس کاسنگ بنیادبھی میں نے ہی رکھاتھا۔مگرپی ٹی آئی کی حکومت گذشتہ پانچ سالوں میں اس کالج کوتکمیل تک پہنچانے کے لئے فنڈنہ دے کرلیٹ کردیاورنہ اس کی تکمیل دوسال کے اندرہی ہوناتھا۔اب بھی اس کالج کے اندرپانی،بجلی اوردوسرے ضروریات مکمل نہیں ہوئے ہیں اورنہ ہی اسٹاف کی بھرتیاں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ صرف تختی لگانے سے کاکام نہیں چلتابلکہ عملی طورپرآج کلاسوں کابھی آغا زہوناچاہیے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اس دورے پرعوام چترال میں مذیدمایوسی پھیل گئی کیونکہ عوامی مسائل کوکسی بھی جگہ وزیراعلیٰ نے نہیں سنااورنہ ہی کسی میگاپراجیکٹ کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ یہ بات دہراناپڑتاہے کہ صوبے میں گذشتہ چھ سالو ں سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے،مگرابھی تک اس حکومت کی طرف سے ایک میگاپراجیکٹ بھی چترال میں نہیں ہواہے۔بلکہ موجودہ حکومت نے نوازشریف دورمیں منظورشدہ چترال کے میگاپراجیکٹس کواے ڈی پی سے نکال کرچترال کے ساتھ سوتیلی ماں کاسلوک کیاہے۔جن میں چترال تاگرم چشمہ روڈکی بلیک ٹاپنگ،بونی تاشندورروڈکی بلیک ٹاپنگ،یونیورسٹی اف چترال کیمپس کے تعمیر،گلگت چترال تاچکدرہ سی پیک روڈ،دروش،ایون،چترال اوربونی میں گیس پلانٹس کی تنصیب قابل ذکرہیں۔جن کوپی ٹی آئی کی مرکزی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے یکسرنکال کرعوام چترال کے ساتھ دشمی کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ بھی موجودہ حکومت کی واضح نااہلی ہے کہ ریشن بجلی گھر2015میں سیلاب بردہواتھاچارسال گزرنے کے بعدبھی کام کے آغازتک نہیں ہواتھاآج اگروزیراعلیٰ نے کام کاآغازکرہی دیاہے تواچھی بات ہے مگراس کی تکمیل بھی اس سال کے اندراندرہوناچاہیے۔کہیں یہ بھی بی آرٹی پراجیکٹ پشاورکی طرح نہ بن جائے جوکہ مکمل ہونے کانام نہیں لیتاہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
26295