Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد ڈاکٹر………… لا وارث کیوں؟………. عنا یت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

خبرآئی ہے کہ عدا لتی حکم کے ذریعے پشاور صدر میں سٹیٹ بینک کے تہہ خا نے سے متصل کمر شل بلڈنگ کے تہہ خانے کی تعمیر کو سیکیورٹی رسک قرار دیکر روک دیا گیا ہے خبر میں بتا یا گیا ہے کہ کمر شل بلڈنگ کی تعمیر سے اسیٹ بینک کے اثا ثے غیر محفوظ ہو نگے حا لا نکہ چترا ل کے دو اضلاع کے لئے سٹیٹ بینک کا چسٹ (NBP) برانچ ایسی ہی جگہ پر وا قع ہے جو سیکیورٹی رسک سے کم نہیں گذشتہ روز ایک جرمن جوڑے کے ساتھ بر طانیہ میں مقیم دو پا کستانی چترال گئے تھے ایک مقا می گا ئیڈ ساتھ تھا جر من جو ڑے کو پا کستان کے قو می بینک کی شاخ میں جا نا تھا مقا می گائیڈ نے 19دیگر بینکوں کے نام لئے اور بتا یا کہ آپ کسی بھی بینک کے برانچ میں لے جا سکتا ہوں لیکن جر من جو ڑے کا اصرار تھا سٹیٹ بینک یا نیشنل بینک کی برانچ میں جا نا ہے مقا می گائیڈ کو مجبوراً سیا حو ں کے ہمراہ نیشنل بینک کی برانچ میں جا نے کے لئے گیراج کی سیڑھیاں چڑھ کر با لا خانے کی طرف جا نا پڑا چھت پر لو گوں کا ہجوم تھا تمام کھڑ کیوں پر قطاریں لگی ہوئی تھیں بڑی مشکل سے سیا حوں کو منیجر سے ملوا یا گیا واپس ہوٹل جا کر جرمن سیاح نے پو چھا اس برانچ میں ATMکیوں نہیں تھا؟ نیز بینک کی یہ برانچ لا وارث کیوں ہے؟ گائیڈ خا موش ہوا تو بر طا نیہ میں مقیم پا کستانی سیاح نے پو چھا یہ کب سے اس طرح لا وارث ہے؟ گائیڈ نے کہا 9سال پہلے بینک کی شاندار عما رت کو سڑک کی تو سیع کے لئے مسمار کیا گیا دوسری عمارت بنا نے کے لئے بینک کے پاس پیسہ نہیں ہے جر من سیا حوں میں سے ایک خود بینکر ہے وہ پو چھتا ہے کہ سٹرانگ روم کدھر ہے؟ گائیڈ بتا تا ہے کہ جہاں پو لیس کا سپا ہی پہرہ دے رہا تھا وہی سٹرانگ روم تھا سیاح پوچھتا ہے کیا سٹرانگ روم ایسا ہو تا ہے؟ گائیڈ بتا تا ہے کہ ”ایسا بھی ہو تا ہے“ سیاح پوچھتا ہے کیا ریگو لیٹری اتھارٹی کے حکام اس کا معائنہ نہیں کرتے؟ گائیڈ لا جواب ہو کہتا ہے کہ مجھے بینک کے اندرونی کاموں کا کوئی علم نہیں بینک کے جس برانچ کو جر من سیا حوں نے لا وا رث قرار دیا وہ نیشنل بینک کا چترال برانچ ہے ملک کے شما ل میں افغا نستان کی سر حدکے قریب وا قع ہے ضلع اپر چترال اور ضلع لوئر چترال کے لئے اس برانچ کو سٹیٹ بینک آف پا کستان کا چیسٹ (Chest) قرار دیا گیا ہے دو اضلاع میں تمام بینکوں کی 51برانچوں کے لئے کلیئرنگ ایجنٹ کا کام اس برانچ کے پا س ہے 14سال پہلے اس کی عمارت سڑک کی زد میں آگئی 9سال پہلے برانچ کی عمارت مسمار کی گئی تو اُس وقت بینکاروں اور کاروباری حلقوں کا خیا ل تھا کہ مسمار ہونے وا لی عمارت سے بھی شاندار اور عا لیشان عما رت میں برانچ کام کرے گی اس کی عما رت دوسرے بینکوں کے لئے مثا ل ہو گی عمارت کے ایک حصے میں کیش اور سٹرانگ روم کا پورا شعبہ قائم ہو گا ایک بڑے حصے کو ٹریژری کے کاموں کے لئے محتص کیا جائے گا ایک بڑے حصے میں پنشنروں کے معا ملات دیکھے جائینگے عمارت کا سب سے خوبصورت اور فرنٹ پورشن اکاونٹ ہو لڈروں کے لئے محتص کیا جائے گا برانچ منیجر اور اپریشن منیجر کے الگ الگ دفاتر ہونگے عمارت کے ایک حصے میں معا ئنہ افیسروں اور آڈت افیسروں کے لئے رہا ئش کا انتظام ہو گا ایک حصہ سیکیور ٹی اہلکاروں کے لئے مختص ہو گا انگریزی اصطلاح کی رُو سے یہ ”سٹیٹ آف دی آرٹ“ بلڈنگ ہو گی اس کا سٹرانگ روم سب سے زیا دہ محفوظ ہو گا 9سا لوں سے کاروباری حلقے اور بینکر اس انتظار میں ہیں کہ کب ہمارے قومی بینک کے حکام کو پرانی عمارت کے مسمار ہونے کی رپورٹ بھیجی جائیگی؟ کب نیشنل بینک یا سٹیٹ بینک کا کوئی افیسر یا معمو لی اہلکار اس برانچ کا دورہ کرے گا اور اعلیٰ حکام کو رپورٹ دے دے گا؟ جرمن سیاح کہتا ہے کہ ہمارے ملک میں سٹیٹ ٹریژ ری کا سہ ما ہی معائنہ ہو تا ہے اگر3ماہ بعد معا ئنہ نہیں ہوا رپورٹ نہیں آئی تو اُس افیسر کے خلا ف سخت ایکشن لیا جا تا ہے یہ عجیب بات ہے کہ 9سا لوں میں کسی افیسر نے اس برانچ کا معا ئنہ نہیں کیا،سٹرانگ روم کے بارے میں رپورٹ نہیں دی حیرت اور تعجب کی بات ہے گائیڈ نے بتا یا کہ چترال میں یہ وا حد بینک ہے جہاں ATMکی سہو لت نہیں برٹش پا کستانی نے کہا ایسی برانچ کو ہم لا وارث کہتے ہیں گائیڈ نے اثبات میں سر ہلا یا اور ہمارے سر مارے شرم کے جھک گئے دو اضلاع کے لئے نیشنل بینک کی مین برانچ اور سٹیٹ بینک کا چیسٹ چترال کے ایک بس اسٹینڈپر گراج اور با لا خا نوں میں ایسی حا لت میں ہے جس پر لا وا رث ہو نے کا گما ن ہو تا ہے اب بھی یہ سوال اپنے جگہ مو جود ہے کہ کب وہ دن آئے گا جب بینک کا کوئی ذمہ دار افیسر اس لا وارث برانچ کا معا ئنہ کرکے با لائی حکام کو رپورٹ بھیجے گا؟


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
26254