Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

منشیات اورنوجوان نسل…………..حمید الرحمن حقی

Posted on
شیئر کریں:

عوام کی تعلیم وتربیت، حفظان صحت، فلاح وبہبود،جان و مال اور عزت نفس کا تحفظ، غیر اخلاقی و منفی سرگرمیوں کی روک تھام اور دوسرے بنیادی ضروریات زندگی کی آسان فراہمی حکومت وقت کی اولین ذمہ داریوں میں سے چند ایک ہیں. اور معاشرے کے ہر فرد کو بھی اس سلسلے میں اپنے بھر پور کردار ادا کرنا ہے. اس ضمن میں حکومت وقت کی موثر اور دور اندیشانہ اقدامات کے زریعے مقاصد و نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں.جس کے لیے حکومت وقت کیساتھ عوام کی شمولیت،اگاہی اور باہمی اشتراک و شراکت ایک بہترین خوشحال، پائیدار، صحت مند، مستحکم و منظم، تہذیب یافتہ و تربیت یافتہ، اور تعلیم یافتہ معاشرے کا ضامن ہے.

لیکن بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ اس قسم کے نایاب خصوصیات اور سنہرے طریقوں سے عمومی طور پر غافل ہے.جس کی وجہ سے معاشرہ روز بروز زوال پزیر ہوتا جا رہا ہے اور روز نئے سرے سے نئے قسم کے بد اخلاقی، بد تہذیبی و بد کرداری، منفی سرگرمیاں اور زوال و ناکامیاں جنم لیتے جا رہے ہیں اور نتیجتا ایک لاغر، شدت پسند، منشیات کا عادی اور جاہل و گوار معاشرہ پرواں چڑھتا جا رہا ہے.جسے حکومت وقت بارہا کوشش کے باوجود ٹھیک کرنے میں ناکام ہے.جسکی ایک صورت عوام میں اگاہی و شعور کا فقدان اور حکومت وقت کا عوام کو شامل کیے بغیر اصلاحات و بہبود کے نام پر اپنی غیر ضروری پکڑ دھکڑ بے جا طاقت کا استعمال ہے جوکہ حکومت وقت کا ناکام ترین ازمودہ طریقہ کار ہے..

ہمارا معاشرہ اگرچہ بہت ساری اخلاقی، سماجی، معاشی و معاشرتی مسائل کا شکار ہے لیکن ان سب کے باوجود جو سب سے سنگین صورت حال اختیار کر چکا ہے وہ نوجوان نسلوں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال ہے.جسکی وجہ سے نوجوان نسل اپنی معاشرتی فرائض سے غافل ہوتے جا رہے ہیں جوکہ آنے والے وقتوں میں نہایت خطرناک اور تباہ کن صورت حال اور پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے.اگرچہ حکومت وقت اس بڑھتی ہوئی وبآ و ناسور سے اگاہ ہے اور اگرچہ حکومت وقت اس سلسلے می‍ں اپنی کوششیں اور پکڑ دھکڑ کر رہی اور اگرچہ حکومت وقت کے پاس ائین و قانون موجود ہے لیکن اس کے باوجود حکومت وقت کسی خاص طریقے کسی خاص اصول و ضابطے ائین و قانون کے تحت عمل نہیں کر رہی ہے.اور بجائے عوام کو شامل کرنے، نوجوان نسل کو شعور و اگاہی دینے، ان کیلیے سیمنار و تقاریب کا اہتمام کرنے، ان کیلیے صحتمندانہ سرگرمیاں پیدا کرنے اور خود نوجوان نسل کو منشیات کی بیخ کنی خلاف تیار کرنےکے حکومت وقت آستین چڑھائے ازمودہ طریقوں کیساتھ پکڑ دھکڑ اور بےجا طاقت کا استعمال کر رہی ہے جس کی وجہ سے عام شہریوں کی نہ صرف عزت نفس مجروح ہو رہی ہے بلکہ اس ناسور کے پھیلنے پھولنے اور پل بڑھنے میں اور بھی طاقت مل رہی ہے. اور باوجود کوششوں کے عوام دن بدن ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار ہوتا جا رہا ہے.لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکل رہا. لہذا حکومت وقت آئین و قانوں کے تحت عام عوام اور خاص کر نوجوان نسل کو اس ناسور کے خلاف اگاہی دینے کے واسطے تعلیم وتربیتی اداروں، اساتذہ، والدین، سماجی و رفاہی و قومی لوکل و ریجنل تنظیموں، مذہبی و مسلکی اکابریں، میڈیا سے وابستہ افراد، ڈاکٹرز، نرسز، اور دوسرے سیاسی و معاشرتی امور سے وابستہ افراد کو بھی اس مشترکہ ذمہ داری میں شامل کریں تاکہ پورا معاشرہ اس بد ترین وبا کے خاتمے کے لیے اپنی اپنی سطح پر اپنی بساط کیمطابق سنجیدہ کوششیں کریں.بغیر اسکے بازور شمشیر کچھ نہیں ہونے والا..


شیئر کریں: