Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد…….. حکومت کے خلا ف سازش…….. ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

ریلوے کے وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ منتخب جمہوری حکومت کے خلا ف منظم سازشیں ہورہی ہیں جھوٹے پرو پیگنڈے ہورہے ہیں ریلوے خسارہ اور راولپنڈی ایکسپریس کو بند کرنے کی خبر یں ان سا زشوں کا حصہ ہیں قوم ان افواہوں کی حقیقت کو بہت جلد بے نقاب ہوتا ہوا دیکھ لے گی انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر کی آزادی کے فیصلہ کن مر حلے میں تمام ساز شوں کا ڈٹ کر مقا بلہ کرنا ہے وفاقی وزیر کے بیان کو پڑھنے کے بعد ہم نے سازشوں کا کھوج لگا نے کی کو شش کی تو بہت جلد اس نتیجے پر پہنچ گئے کہ سازشیں ہو رہی ہیں ایک دن کے اخبارات کی 6رپورٹیں دیکھ کر ان سازشوں کا پتہ لگ جا تا ہے مثلا ً یہ کہ فیڈریشن آف پا کستان یو نیورسٹیزاکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن(FPUASA) نے ملک بھر میں احتجا ج کی دھمکی دی ہے مثال کے طور پر ایک خبر میں بتا یا گیا ہے کہ صو بائی حکومت ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجو کیشن کے شعبے میں اسا تذہ کی تر بیت کے 16مر ا کز کو بند کر رہی ہے مثلاً یہ بے پر کی اڑائی گئی ہے کہ بلدیا تی اداروں نے ما لی سال کی پہلی سہ ما ہی میں ڈیڑ ھ ارب کے فنڈ استعمال کئے بغیر وا پس کردئیے ان میں 84کروڑ روپے ویلج اور نیبر ہڈ کونسلوں کو جا ری ہونے والے فنڈ بھی تھے مثلا ً خیبر پختونخوا کے 2ہزار لیڈ ی ہیلتھ ور کروں نے احتجا ج کی دھمکی دی ہے ان کا کہنا ہے کہ تنخوا ہیں 6ماہ سے بند ہیں، مثلا ً یہ خبر بھی سازش کا حصہ معلوم ہو تی ہے کہ ایک ما ہ کے اندر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتال کے 3ایم ایس تبدیل کئے گئے چوتھے ایم ایس کی تقرری کے لئے سمری بھیجی گئی ہے مثال کے طور پر دو کا لمی خبر یہ بھی ہے کہ صو بائی حکومت نے صوبے میں سکو لوں کے لئے ضروری سامان کی خرید اری اور نئے کمروں کی تعمیر پر پا بندی لگائی ہے آپ ایک ہفتہ مسلسل اخبارات پر نظر رکھیں اور سازشیں ڈھونڈ لیں تو مزید کھوج لگائے بغیر آپ کو ہر روز ایسی نصف درجن سازشیں ملینگی اس طرح کے پرو پیگنڈے آپ کو ملینگے اپو زیشن لیڈروں کے بیانات، شو شے، تبصرے اور تجزیے اس کے علا وہ ہیں آپ سر پکڑ کر بیٹھ جا تے ہیں کہ آخر کون ہے جو منتخب حکومت کے خلا ف سا زشیں کررہا ہے؟ کس نے سر کاری جا معات کے تر قیاتی گرانٹس بندکرائے؟ خا لی آسا میوں پر پا بندی لگائی؟ کس نے ریجنل انسٹیٹوٹ فار ٹیچرز ایجو کیشن (RITE)کے 16بڑے ادارے بند کرانے کی افواہ اڑا ئی؟ کس نے 2ہزار لیڈی ہیلتھ ور کروں کی تنخوا ہیں بندکرنے کی خبر پھیلائی؟ کس نے بلدیاتی اداروں کی نا کامی والی خبر ریلیز کردی؟ کس نے ایک ماہ میں اہم ہسپتا ل کے ایم ایس کی آسامی پر 4ڈاکٹروں کی مسلسل تبدیلیوں کی خبر پھیلائی؟ یہ سب ڈرامے کون کر رہا ہے اور کیوں کر رہا ہے؟ اس پر سنجید گی کے ساتھ غور ہونا چاہئیے اور اس کی باقاعدہ سائنسی خطوط پر تحقیق ہونی چاہئیے اوراس طرح کی سا زشوں کا قلع قمع ہو نا چاہئیے ورنہ اسی طرح مزید سازشیں ہو تی رہینگی اس طرح کی افوا ہوں کا نقصان منتخب حکومت اور بر سر اقتدار جما عت کو ہو تا ہے خا ص کر ایسے وقت پر جب کشمیر کی آزادی کا نا زک مر حلہ آگیا ہے ”یا تخت یا تختہ“ والی بات ہمارے سامنے ہے اسیے نا زک وقت پر ہمیں سازشوں سے ہو شیار رہنا چاہئیے اگر تفنن طبع کے لئے مذکورہ خبروں کا سرسری جائزہ لیا جائے تو سازشوں کا سراغ مل جا تا ہے گتھی کو سلجھا نے کے لئے دھا گے کا سرا ہا تھ آجا تا ہے اب غور فر مائیے کشمیر کی آزادی کے فیصلہ کن موڑ پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کے تر قیا تی گرانٹس کا بند ہو نا اور خا لی آسا میوں پر تقرری کو روکنا سمجھ سے با لا تر بات ہے یو نیورسٹیوں کا معا ملہ کشمیر کے مسئلے کی طرح حساس معا ملہ ہے فیلڈ مارشل ایوب خان کے خلا ف جو تحریک اُٹھی وہ یو نیورسٹیوں سے اُٹھی تھی مشرقی پا کستان میں فیڈ ریشن کے خلاف پہلی تحریک یو نیورسٹیوں سے اُ ٹھی اور پورے صوبے میں پھیل گئی ایلمینٹری اینڈ سکینڈری ایجو کیشن کا معا ملہ بڑا عجیب ہے دو سال پہلے صو بائی حکومت نے اسا تذہ کی پیشہ ورانہ تعلیم کے نمبر ختم کر دیے، اساتذہ کے لئے پیشہ ورانہ تعلیم کی لا زمی شرط کو ختم کردیا جب پیشہ ورانہ تعلیم کی شرط ختم ہوئی تو پیشہ ورانہ تعلیم کے اداروں کی کیا ضرورت ہے؟ سید ھی سی بات ہے ان کو بند ہو نا چاہئیے ایک اور سیدھا سادہ مسئلہ بلدیا تی اداروں کے فنڈ کا ہے حکومت نے پہلی سہ ما ہی کے لئے فند کی منظوری دی، جو لا ئی کے مہینے میں دیہی تر قی، لنک روڈ، نہروں کی مر مت، آبنو شی کی سکیمیں، سیلاب سے بچاؤ کے حفا ظتی بندھ باندھنے کی سکیموں کے ٹنڈر اخبارات میں آگئے سکیموں کے ٹینڈر کھولے گئے کام شروع ہونے سے پہلے ایک تکنیکی مسئلہ ہوتا ہے یعنی آڈٹ کے نقطہ نظر سے صو بائی حکومت منظور شدہ فنڈ ریلیز کر تی ہے ریلیز اور پنچ(Punch) دو انگریزی اصطلا حا ت ہیں جو سر کاری رقم بنک کو دینے کے لئے استعمال ہو تے ہیں صو بائی حکومت ابھی فنڈ ریلیز کرنے پر غور کررہی تھی کہ بلدیاتی ادارے تحلیل ہوگئے اورفنڈ واپس کردیا گیا یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں کہ اس کو اخبارات میں اچھا لا جائے لیڈی ہیلتھ ور کروں کی تنخوا ہیں آج بند نہیں ہوئیں یہ تنخوا ہیں 6ماہ پہلے بند کئے گئے تھے اس پر شور مچا نا یقینا کوئی سازش ہے ایک مہینے کے اندر ایک ہسپتال میں 4ایم ایس لگا نا کوئی مسئلہ نہیں یہ حکومت کا اختیار ہے حکومت سوچ بچار کے بعد فیصلے کر تی ہے اور درست فیصلے کر تی ہے اس طرح سکولوں کے لئے چاک، سٹیشنری وغیرہ کی خریداری پر پا بندی اورنئے کمروں کی تعمیر رکوانے کا حکم بھی منتخب حکومت کے دارئرہ اختیار میں آتا ہے ریلوے کے وزیر نے درست بات کہی عوام کو منتخب حکومت کے خلا ف سازشوں سے ہو شیا ر رہنا چاہئیے اور اپنی تما م تر توجہ کشمیر کی آزادی پر مر کوز کرنی چا ہئیے


شیئر کریں: