ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی کی ناگفتہ بہہ حالت کے حوالے خصوصی اجلاس
بونی(نمائندہ چترال ٹائمز) تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال بونی میں ڈاکٹروں کی کمی اور دوسری بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اے ڈی سی اپرچترال محمد عرفان الدین کی صدارت میں ہنگامی اجلاس اے سی آفس بونی میں منعقد ہوا،اجلاس میں ڈی ایچ او چترال ڈاکٹرمجیب الرحمن،ایم ایس ٹی ایچ کیو بونی ڈاکٹرفیض الملک،اے سی مستوج ریاض خاں،ایڈیشنل اے سی مستوج معظم خان کے علاوہ فوکل پرسن ٹی بی کنٹرول پروگرام ڈاکٹر فرح جاوید اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی،
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر ٹی ایچ کیو ہسپتال میں مذید ڈاکٹرز تعینات کرنے کے لیے اقدامات کرے گی،جبکہ ضلعی انتظامیہ اپرچترال محکمے کی انتظامی امور کو لوئرچترال سے الگ کرنے کے لیے اعلی حکام سے رابطہ کرے گی،
درین اثنا صدرتحریک حقوق عوام اپر چترال مختاراحمد سنگین نے کے پی کے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ بار بار یاد دہانی کرانے کے باوجود متعلقہ محکمہ ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی کو نظرانداز کر کے غریب عوام کی آواز ان سنی کررہی ہے،اگر یہی صورتحال برقرار رہا تو عوام اپنے بنیادی حق کے لیے کسی بھی سخت اقدام اٹھانے سے دریع نہیں کرینگے اور کسی بھی قسم کے جانی اور مالی نقصان کی زمہ داری صوبائی حکومت پرعائد ہوگی،دوسری طرف سماجی و سیاسی رہنما سابق ضلعی کونسلر حصول بیگم نے ٹی ایچ کیو میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے اپنے مقرر کردہ مہلت کو محرم الحرام کی تقدس کے پیش نظر ۱۶ستمبرتک ملتوی کرکے حکام کو آگاہ کیا ہے کہ مقررہ تاریخ تک مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں وہ علاقے کی خواتین سمیت احتجاجی دھرنے کا آغاز کرینگے۔ انھوںنے بتایا کہ ضلع کی واحد ہسپتال جہاںدن کے وقت صرف ایک ڈاکٹر بیٹھتا ہے جو تین سو سے زیادہ مریضوں کا معائنہ کرتا ہے جوکہ مریضوںکے ساتھ ایک ڈاکٹر پر بھی انتہائی بوجھ اورظلم ہے . جبکہ انصاف کے دعویدار حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے .