Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

موبائل واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریز محکمہ بلدیات کے حوالے، چترال، سوات اورشانگلہ شامل

Posted on
شیئر کریں:

موبائل واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریز محکمہ بلدیات کے حوالے، سیلاب اور ناگہانی آفات سے متاثرہ علاقوں میں بھی کام کریں گی۔
موبائل لیبارٹریز جدید سہولیات سے آراستہ، کسی بھی مضر صحت وائرس کی نشاندہی ہو سکے گی۔ شہرام خان ترکئی
خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ صوبے میں صاف پانی کی فراہمی محکمہ بلدیات کی ذمہ داری ہے۔ صوبے کو سرسبز بنانا قدرے آسان جبکہ شہریوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنا، شہروں اور دیہاتوں کو صاف کرنا ایک چلینج ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات نے ان خیالات کا اظہار یونیسیف کی جانب سے صوبائی حکومت کو مہیا کی جانے والی موبائل واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو محکمہ بلدیات کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلع ناظم پشاور عاصم خان، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ظاہرشاہ، سیکرٹری ایل سی بی خضرحیات خان، یونیسیف پشاور اور اسلام آباد کے سینئر افسران اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں یونیسف حکام نے ان دو لیبارٹریز کے حوالے سے شرکاء کو بریفننگ دی جبکہ اس موقع پر صاف پانی اور سینیٹیشن کے حوالے سے حکومتی ترجیحات پر بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس کے اختتام پر محکمہ بلدیات کے افسران اور یونیسف حکام نے موبائل لیبارٹریز کی دستاویزات پر دستخط کئے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے موبائل ٹیسٹنگ لیباریٹریز کا معائنہ بھی کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پانی کا معیار بہتر بنانے کے لئے موبائل لیباریٹریز کا ہونا ناگزیر ہیں۔ یہ موبائل لیباریٹریز پورے صوبے میں کام کریں گی اور خصوصی طور پر سیلاب یا کسی بھی ناگہانی آفت سے متاثرہ علاقوں میں بھیجی جائیں گی۔ تمام جدید سہولیات سے آراستہ یہ موبائل لیبارٹریز سوات شانگلہ اور چترال ٹی ایم ایز کے ماتحت ہوں گی۔شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ ان موبائل لیباریٹریز سے پانی میں موجود کسی بھی مضر صحت وائرس کی نشاندہی کی جا سکے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی محکمہ بلدیات کی ذمہ داری ہے تاہم اس میں محکمہ پبلک ہیلتھ کا بھی اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسف کے تعاون سے صاف پانی اور سینی ٹیشن کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ شہرام خان ترکئی نے یہ بھی کہا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے محکمہ بلدیات، صحت، تعلیم، پبلک ہیلتھ، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو سرسبز بنانا قدرے آسان ہے تاہم شہریوں کو صاف ماحول فراہم کرنا اور شہروں کو صاف کرنا اور رکھنا کسی چیلینج سے کم نہیں ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات نے “صاف پختونخوا۔۔میرا خواب ” کمپین کے بارے میں کہا کہ اس مہم میں تعاون کے لیے یونیسیف سے بھی بات کی گئی ہے اور انہوں نے اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صاف پختونخوا۔۔میرا خواب مہم کی مانیٹرنگ میں خود کر رہا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی حکومتیں 28 اگست کو اپنی میعاد پوری کر رہی ہیں جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کی بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں بھی جاری ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
25248