Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

شہزادہ سکندر الملک کو جشن شندور سے آؤٹ کرنا چترالی ثقافت پر حملہ ہے ۔ عمائدین اپر چترال

Posted on
شیئر کریں:

بونی (چترال ٹائمزرپورٹ)‌ نامور پولو پلیر شہزادہ سکندر الملک کو جشن شندور سے آؤٹ کرنا چترالی ثقافت پر بدترین حملہ ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ، ڈپٹی کمیشنر لوئر چترال اپنی ذاتی عناد کی وجہ سے اسٹار پلیر کو آؤٹ کیا ہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ناظمین یونین اپر چترال اور تحریک حقوق عوام اپر چترال نے اپر چترال کے ہیڈکوارٹر بونی میں‌ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ناظم وی سی بونی ٹو سلامت خان، تحریک حقوق عوام کے سربراہ پرویز لال، رحمت سلام لال، سابق تحصیل ناظم مستوج شمس الرحمن لال، تحریک حقوق عوام کے صدر مختار لال،سید سلطان نگاہ، فرید احمد ، قربان علی ، سید شیر حسین ، سابق الیکشن کمیشنر نور گلاب ، پرنس سلطان الملک، جبار ، انعام اللہ اور دیگر موجود تھے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمیشنر لوئر چترال پولو اسٹار شہزادہ سکندر الملک سے اپنی ذاتی عناد کی بدولت پولو جیسے ثقافتی کھیل کر داغدار کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ اگر ڈپٹی کمیشنر لوئر چترال نے اپنے فیصلے کو واپس نہ لیااور شہزادہ سکندر الملک کو بدستور ٹیم سے باہر رکھنے کی کوشش ہوئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جشن شندور کے موقع پر اپر چترال کے انتظامیہ کو بھر پور نمائندگی دی جائے کیونکہ اپر چترال باضابطہ فنکشنل ضلع بن چکا ہے ۔اور اس علاقے کے سارے امور اس علاقے کے مفاد میں استعمال ہونا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس علاقہ کو نظر انداز کرکے ڈی سی لوئر چترال کو اس علاقہ پر اپنا تسلط مسلط کرنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پولو کے بے تاج بادشاہ سکندر الملک کی خدمات کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔

اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ علاقائی روایات اور شندور میلہ کے انتظامی امو ر اور دوسرے معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ کی طرح شندور کے لئے پولو ٹیم کا انتخاب ایسوسی ایشن کے مرضی سے تشکیل دیا جائے ورنہ اپر چترال کے عوام اس عمل کو برداشت نہیں کریں گے اور علاقے میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کی صورت میں اس کی تمام تر ذمہ داری ڈی سی لوئر چترال پر عاید ہوگی۔
BOONI press confrence 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
23569