Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے جنگلاتی علاقوں کے عوام کیلئے ریڈپلس نامی پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز،

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کی فارسٹری پلاننگ اینڈ مانٹیرنگ سرکل کے زیر اہتمام جنگلات کے تحفظ کے ذریعے کاربن کے اخراج کو روکنے اور موسمیاتی تبدیلی کے بد اثرات سے بچنے کے لئے ریڈ پلس نامی پراجیکٹ کے تحت منعقدہ یک روزہ ورکشاپ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جنگلاتی علاقوں اور آس پاس رہنے والے عوام کو کنزرویشن کے تمام مراحل میں شامل کرکے، ان کے تحفظات دور کرنے اور انہیں کاربن کے منبع جنگلات کو تباہی سے بچانے کے لئے مالی ترغیبات دیا جائے تاکہ ایک طرف شعوری طور پر ہرفرد جنگلات کی اہمیت جانتے ہوئے اس کا محافظ بنے تو دوسری طرف ان کی استعداد کار میں اضافہ ہو۔ چترال کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل فارسٹ افیسر شوکت فیاض نے کہاکہ ریڈ پلس کا پائلٹ پراجیکٹ چترال میں شروع کرنا اس علاقے کے لئے خوش آئند بات ہے جوکہ جنگلاتی علاقوں میں شمار ہوتا ہے اور یہاں کاربن فنانسنگ سے ماحولیات کو بچانے میں مدد لیا جاسکتا ہے۔ محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کے افسران محمد عارف، انور علی اور چترال میں نان ٹمبر فارسٹ کے اعجاز احمد نے چترال میں جنگلات سے حاصل ہونے والی فوائد اور ان کی پائیدار ی سے اور دانشمندانہ استعمال کے طریقوں پرروشنی ڈالی جس سے آنے والی نسلیں بھی بہرہ مند ہوسکیں۔ انہوں نے یو این کے شعبہ کلائمیٹ چینج کے وضع کردہ ریڈ پلس منصوبے کی تفصیل اور کمیونٹی کو اس میں شامل کرنے سے لے کر ان کو کاربن کی بچائی جانے والی مقدار کے مطابق ادائیگی تک کے مختلف مراحل سے آگاہ کرتے ہوئے اسے موجودہ ماحول میں نہایت قابل عمل قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ریڈ پلس کے الفاظ جنگلات کی بے دریغ کٹائی کو روکنے کے ذریعے کاربن ڈائی اکسائیڈ جیسی زہریلی گیس کو ہوا میں شامل ہوکر ماحولیاتی بربادی کا سبب بننے سے روکنے کے ساتھ جنگلات میں کاربن کے اسٹاک کو نہ صرف قائم رکھنا بلکہ اس میں اس میں اضافہ اور جنگلات کا پائیدارانہ انتظام وانصرام بھی مقاصد میں شامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ریڈ پلس کو پائیلٹ پراجیکٹ کے طور پر اس صوبے کے چترال اور کاغان وادی میں شروع کئے جارہے ہیں جس کے بعد اسے تمام جنگلاتی علاقوں تک پھیلایا جائے گا۔ اس سے قبل ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے ورکشاپ کے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریڈ پلس نامی یہ پراجیکٹ چترال جیسے علاقوں کے لئے نعمت اور حکومت کا بہت بڑ ا تخفہ ہے جوکہ ماحولیاتی مسائل سے الجھا ہوا ہے اور 542سے ذیادہ گلیشیرز کا وطن ہونے اور دریائے کابل کا منبع ہونے کی وجہ سے اس کا اثر ملک کے میدانی علاقوں پر بھی براہ راست پڑجاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیونٹی کو ماحولیاتی اور معاشرتی دونوں زاویوں سے مطمئن کرنے کے ذریعے کام کرنا ریڈ پلس کا خاصہ ہے جبکہ اس سے قبل ایسے منصوبوں میں یہ عناصر موجود نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے ریڈ پلس کے لئے اسٹریٹیجی بناتے ہوئے کمیونٹی کے اراء کو ذیادہ سے ذیادہ اہمیت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہاکہ کاربن فنانسنگ پروگرام دنیا بھر میں مقبول ہورہے ہیں لیکن ہمارے ہاں بہت ہی کم ہونے کی وجہ ماحولیاتی تباہی کا اثر سب کے آنکھوں کے سامنے ہے۔ ضلع ناظم نے کہاکہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے تیار کردہ چترال گروتھ اسٹریٹیجی سے اس سلسلے میں فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جوکہ ترقی کے مختلف سیکٹروں سے متعلق ایک دستاویز ہے جسے ضلعی حکومت نے ماہرین کے ذریعے تیار کیا ہے۔ انہوں نے ریڈ پلس کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضلعی حکومت کی طرف سے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔
red plus program for chitral forestry area
redd plus program for chitral forestry are


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
23430