Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گراں فروشی، ملاوٹ اور غیر معیاری اشیاءکی فروخت کے خلاف کاروائی جاری رکھی جائے، وزیراعلیٰ

Posted on
شیئر کریں:

ماہ رمضان میں غیر معیاری اشیاءکی فروخت،گرانفروشی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے جرمانوں کی مد میں 23.3 ملین روپے کی وصولی، پورے صوبے میں 155سستا بازار قائم کئے گئے تھے،1039دسترخوانوں کا اہتمام کیا گیا، وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر کے کمشنران/ ڈپٹی کمشنران کو ہدایت کی ہے کہ گرانفروشی اور غیر معیاری اشیاءکی فروخت کے خلاف باقاعدگی سے جانچ پڑتال جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ سرکاری نرخناموں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں عوامی شکایات کا بروقت ازالہ ممکن بنایا جائے۔اُنہوں نے کہاکہ نرخناموں کی جانچ پڑتال اور اشیاءخوردونوش کے معیار کو یقینی بنانے کا عمل محض رمضان کے مہینے تک محدود نہیں ہونا چاہیئے بلکہ اسے تسلسل کے ساتھ سال بھر جاری رکھنا چاہیئے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کو نچلی سطح پر حل کیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے گزشتہ روز صوبہ بھر کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا محمد سلیم خان نے وزیراعلیٰ کو ماہ رمضان میں کی جانے والی کاروائیوں پر تفصیلی بریفینگ دی۔ تفصیلات کیمطابق کل 5ہزار 175انسپکشنز کے دوران 13ہزار910دکانیں و ہوٹلز وغیرہ چیک کئے گئے جن سے غیر معیاری اشیاءکی فروخت اور سرکاری نرخنامے سے زائد فروختگی پرمتعلقہ افراد سے جرمانے کی مد میں 23.3ملین روپے وصولی کئے گئے۔ضلعی سطح کی رپورٹ کے مطابق ضلع پشاور میں کل 260انسپکشنز کے دوران 6749دوکانیں و ہوٹلز سے جرمانے کی مد میں 4,179,000روپے وصول کئے گئے۔اسی طرح ضلع ملاکنڈ میں 62انسپکشنز کے دوران 2815دوکانوں سے جرمانے کی مد میں 620,700 روپے وصول کئے گئے،ہری پور میں 581انسپکشنز کے دوران 2091دوکانوں سے2,025,600روپے جرمانہ وصول کیا گیاہے،ضلع مردان میں 222انسپکشن کے دوران 444دوکانوں سے 1,376,400 روپے جرما نہ وصول کیا گیاہے،ضلع بنوں میں 150انسپکشنزکے دوران 879دوکانوں سے 1,592,000روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے،ضلع کوہاٹ میں 16انسپکشنز کے دوران 684دوکانوں سے 235,500روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 184انسپکشنز کے دوران 248دوکانوں سے 839,200 روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے،ضلع نوشہرہ میں 166انسپکشنزکے دوران 1,493,000روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے،صوابی114انسپکشنزکے دوران 910,500روپے جرمانہ،ضلع دیر اپر130انسپکشنز کے دوران 623,550روپے جرمانہ،چارسدہ 458انسپکشنز کے دوران 1,616,960روپے جرمانہ،دیر لوئر137انسپکشنز کے دوران 1,648,700روپے جرمانہ،مانسہرہ116انسپکشنز کے دوران1,977,210روپے جرمانہ،سوات550انسپکشنز کے دوران2,117,450 روپے جرمانہ،ایبٹ آباد 716انسپکشنز کے دوران 2,525,500روپے جرمانہ،بونیر89انسپکشنز کے دوران 584,400روپے جرمانہ،شانگلہ145انسپکشنز کے دوران 394,000روپے جرمانہ،چترال90انسپکشنز کے دوران 354,500روپے جرمانہ،بٹگرام28انسپکشنز کے دوران337,300روپے جرمانہ،باجوڑ132انسپکشنز کے دوران 330,000روپے جرمانہ،ہنگو113انسپکشنز کے دوران294,500روپے جرمانہ،لکی مروت میں 136انسپکشنز کے دوران 255,200روپے جرمانہ،کرک میں 52انسپکشنز کے دوران 225,200روپے جرمانہ،ضلع کرم میں 115انسپکشنز کے دوران 194,000روپے جرمانہ،کوہستان لوئر 37 انسپکشنز کے دوران 166,800روپے جرمانہ،ضلع خیبر190انسپکشنز کے دوران 135,000روپے جرمانہ،ٹانک55انسپکشنز کے دوران 75,000روپے جرمانہ،کوہستان اپر46انسپکشنز کے دوران 72,000روپے جرمانہ،قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان 50انسپکشنز کے دوران 42,600روپے جرمانہ،تورغر36انسپکشنز کے دوران 41,500روپے جرمانہ،ضلع اورکزئی 18انسپکشنز کے دوران 31,300روپے جرما نہ،ضلع مہمند16انسپکشنز کے دوران19,300روپے جرمانہ،کولئی پالس12انسپکشنز کے دوران 3500روپے جرمانہ جبکہ شمالی وزیرستان میں 3انسپکشنز کے دوران 2000روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔اسی طرح کل 1836افراد کے خلاف قانون کی خلاف ورز ی اور غیر معیاری اشیاءکی فروخت پر ایف آئی آر درج کرائے گئے ہیں جن میں پشاور409،بونیر315اور شانگلہ 239 افراد کے ساتھ سر فہرست ہے۔اسی طرح غیر معیاری اشیاءکی فروخت پر 206دوکانیں بند کی گئیں اور3303 افرادکو وارننگ جاری کی گئیں۔مزید براں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے رمضان کے مہینے میں منعقد کئے گئے رمضان سستا بازار کے حوالے سے اپنی رپورٹس پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ ارسال کردیں۔ رپورٹ کے مطابق پورے صوبے میں کل 155سستا بازار قائم کئے گئے تھے رمضان سستا بازار میں عوام کو خوردونوش کے اشیاءسستے نرخوں پر معیاری اشیاءفراہم کی گئی۔حکومت خیبر پختونخوا نے عوام کو رمضان میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں۔اس موقع پر ضلعی انتظامیہ نے روزانہ کی بنیاد پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بھی چیک کیا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی گئی۔اسی طرح مسافروں،غریب افراد اور مزدورکار لوگوں کیلئے تمام اضلاع میں رمضان دسترخوان کا اہتمام بھی کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں کل1039رمضان دسترخوانوں کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں 251865افراد نے شرکت کرکے افطاری کی۔
<><><><><><><>


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
23338