Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ‌کی وسائل مختص کرنے کیلئے تمام ضلعی انتظامیہ کو ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو ہر ضلع کیلئے ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے ، جس میں تمام ناپید سہولیات اور مسائل کو واضح طور پر اُجاگر کیا گیا ہو ، انہوں نے عندیہ دیا کہ مجوزہ ماسٹر پلانز مستقبل میں وسائل مختص کرنے کیلئے بطور پیمانہ استعمال کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت ضلعی انتظامیہ کو مضبوط کرنے کیلئے کام کر رہی ہے اور ہدایت کی کہ تحصیل کی سطح پر کھلی کچہریوں کا انعقاد یقینی ہونا چاہیئے تاکہ عوامی مسائل نچلی سطح پر ہی حل کئے جاسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تمام کمشنران اور ڈپٹی کمشنران کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا، جو افسران فرائض میں کوتاہی کے مرتکب پائے گئے،اُن کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ضلع خیبرکی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ نے نئے ضم شدہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنران کو ہدایت کی کہ وہ عوام سے روابط میں اضافہ کریں اور اُن کی دہلیز پر مسائل کے حل کیلئے کاوشیں یقینی بنائیں ۔ وہ سول سیکرٹریٹ پشاور میں حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سلیم خان، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، صوبہ بھر سے کمشنران اور ڈپٹی کمشنران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو ضلعی انتظامیہ کی گزشتہ چار ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ پولی تھین بیگزکی 276 فیکٹریاں اور ہو ل سیلرز بند کئے جا چکے ہیں، 70 ہزار کلو گرام سے زائد پولی تھین بیگز قبضے میں لئے گئے اور 1.25 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں پولی تھین بیگز کے خلاف کریک ڈاﺅن کی کامیاب تکمیل کے بعد اسی طرح کی مہم پلاسٹک کی بوتلوں کے خلاف بھی شروع کی جائے گی کیونکہ پلاسٹک کی بوتلیں ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں ۔ وزیراعلیٰ کو اس موقع پر آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ چارماہ کے دوران غیر قانونی قبضہ مافیا سے 941.35 کنال اراضی واگزار کی گئی ہے جس کی مالیت 1.4 ارب روپے ہے ، جس میں سے 192 کنال اراضی صرف ضلع خیبر سے واگزار کی گئی جبکہ ڈی آئی خان سے 136.5 کنال اور ضلع ہنگو سے 98 کنال اراضی واگزار کی گئی ہے ۔ اسی طرح اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مارچ سے مئی کے دوران صوبہ بھر میں 109 کھلی کچہریاں منعقد کی گئی ہیں جن میں 1205 مسائل موقع پر حل کئے گئے ہیں جبکہ 1490 مسائل سٹیزن پورٹل کو بھیجے گئے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مہینے میں کم ازکم ایک کھلی کچہری کا انعقاد یقینی بنائیں بصورت دیگر متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ کو پاکستان سٹیزن پورٹل پر شہریوں کی طرف سے درج کرائی گئی شکایات کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیااور بتایا گیا کہ اکتوبر 2018 سے اب تک 83361 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 84 فیصد حل کر دی گئی ہیں ۔ 12915 شکایات پر عمل درآمد جاری ہے ۔ مزید برآں گزشتہ چار ماہ کے دوران 57389 لیٹر ملاوٹ شدہ دودھ تلف کیا جا چکا ہے اور ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے والے عناصر پر 2.5ملین روپے جرمانہ کیا گیا ہے اور اُن کا کاروبار بند کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ کو سرکاری سکولوں ، ہسپتالوں ، پٹوار خانوں اور اے ڈی پی سکیموںکے معائنوں سے متعلق بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی جس کا مقصد عوام کو خدمات کی موثر فراہمی اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
23305