Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی حکومت نے چترال یونیورسٹی کے ترقیاتی منصوبے کو سالانہ ترقیاتی پروگرام سے نکال دیا

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے مختلف مکاتب فکر کاکہناہے کہ خیبر پختونخوا کی کی حکومت نے 2019-20کے بجٹ میں چترال یو نیورسٹی کے تر قیا تی منصو بے کو سا لانہ تر قیا تی پرو گرام سے نکا ل دیا ہے جوکہ انتہائی زیادتی ہے۔جبکہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی چترال یونیور سٹی کے لئے مختض 3ارب روپے کا فنڈ PSDP سے نکا ل دیاتھا۔

ایک اخباری بیان میں انھوں نے کہا کہ صو بائی حکومت نے 2017-18کے بجٹ میں چترال یو نیورسٹی کے لئے زمین خرید نے کی عرض سے 88کروڑ روپے مختص کئے تھے لیکن یہ فنڈ خرچ نہیں ہوا 2018-19کے بجٹ میں ایک ارب 20کروڑ کی رقم رکھی گئی مگر یہ رقم بھی خرچ نہیں ہوئی۔ اصول یہ ہے کہ صو بائی حکومت زمین خرید کر دیدے تو وفاقی حکومت تعمیرات کے لئے فنڈ ریلیز کر تی ہے۔ 2019-20کے بجٹ میں وفا قی حکومت نے چترال یو نیورسٹی کا منصو بہ پہلے ہی نکا ل دیا تھا 18تاریخ کو صو بائی حکومت نے بھی چترال یو نیورسٹی کے لئے جاری اخراجات کی مد میں 402میلین روپے منظور کئے اور ترقیا تی منصو بے کا حصہ ختم کر دیا اس طرح 10شعبوں میں 2ہزار طلباء و طا لبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔جوکہ انصاف کے دعویداروں اور تعلیم کے فروع کیلئے کوشان اوربلنددعوے کرنے والے حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ 2007سے2013ء تک پی پی پی اور اے این پی کی مخلوط حکومت نے 4یو نیورسٹیاں اور دو میڈیکل کا لج قائم کئے تھے تحریک انصاف کی حکومت نے 6سالوں میں چترال یو نیورسٹی کا افتتاح کیاتھا مگر اس کو اے ڈی پی سے خارج کرنا سمجھ سے با لا تر ہے حا لانکہ تعلیم وزیر اعظم عمران خان کی تر جیحات میں پہلے نمبر پر ہے اور سوات میں تین نئے منصو بوں کے لئے تر قیاتی فنڈفراخ دلی کے ساتھ رکھے گئے ہیں۔


شیئر کریں: