کمپیوٹراپریٹر کیلئے بی ایس تعلیم کو بی اے یا بی ایس سی کےمساوی رکھنا ناانصافی ہے..امیدواران
چترال (چترال ٹائمزرپورٹ ) کچھ مہینے پہلے ڈی سی آفس چترال میں کمپیوٹر آپریٹر سکیل 16 کے لٸے درخواست ریونیو ڈپارٹمنٹ نے ایٹا کے ذریعےوصول کٸے جس کے لٸے سینکڑوں نوجوانوں نے درخواست دی ٗ اب ریونیو ڈپارٹمنٹ نے ڈی سی چترال کو Appointment کے لٸے اختیار دی ہے۔لیکن کمال کی بات یہ ہے کہ بی ایس (16 سالہ تعلیم) کو بی اے یا بی ایس سی (14 سالہ تعلیم) کے برابر رکھا گیا ہے۔ جوکہ ناانصافی ہے . امیدواروںکے مطابق میرٹ لیسٹ آویزان ہونے کے فوراً بعد نوجوانوں نے ایچ ای سی سے رابطہ کیا اور Equivalency Certificate لے کر آٸے لیکن امیدواروںکے مطابق ڈی سی آفس نے ایچ ای سی کو ماننے سےانکار کیا۔
امیدواروںنے مشترکہ بیان میںکہا ہے کہ جب ڈی سی آفس کی جانب سے مزید ثبوت مانگے گٸے تو ہم نے دوسرے اضلاع سے اِسی ڈپارٹمنٹ اور پوسٹ کی میرٹ لیسٹین پیش کی اور یہاں کچھ مہلت مانگی گٸی۔
انھوں نے مذید کہاہے کہ انہی نوجوانوں نے مشترکہ درخواست تمام ثبوتوں کیساتھ ڈی سی آفس چترال ٗ ناظم اور ایم پی ایز کو بھیج دی لیکن کسی نے ٹس سے مس نہیں ہوا۔ اور Citizen Portal پہ یہ کمپلین کٸی مرتبہ ہوٸی اور ہر مرتبہ مسٸلہ Resolve یعنی حل دیکھاٸی دیا۔
انھوںنےمتعلقہ حکام سے پوچھا ہے کہ کیا BS ماسٹر کے برابر نہیں؟، اگر BS ماسٹر کے برابر ہے تو اضافی نمبر کیوں نہیں دٸیے گٸے؟ اشتہار اور پالیسی سارے صوبے کے لٸے ایک جیسا تھا یا نہیں؟
شانگلہ اور ہری پور بھی اسی اشتہار اور پالیسی کو مانتے ہوٸے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے صلاح مشورہ اور دستخط سے میرٹ لیسٹ بنایا ہے جس کے مطابق BS ماسٹر ڈگری ہے کیا یہ درست نہیں؟
بی ایس ڈگری کے حامل امیدواروں نے چترال کے منتخب نمائندگان اورصوبے کے اعلیٰحکام سے نوٹس لینے اوردادرسی کا مطالبہ کیاہے .