Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مسافربردارگاڑیوں‌کیلئے نئے کرائے نامے جاری،پشاورسے چترال 518 روپے فی سواری مقرر

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کے نرخوں میں 122 روپے سے 127 فی لیٹر اضافے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے شہروں کے اندر اور شہروں کے مابین ڈیزل سے چلنے والی مسافر گاڑیوں کے لئے فی کلو میٹر فی مسافر نئے کرائے نامے تیار کیے ہیں۔جن کے تحت فلائینگ کوچز/منی بسیں 1.42 روپے،اے سی بسیں 1.62 روپے،عام بسیں 1.17 روپے اور لگژری بسیں 1.37 روپے فی کلو میٹر فی مسافروں کرائے وصول کریں گی۔تفصیلات کے مطابق پشاور سے سے کوہاٹ کے لیے فلائنگ کوچز/منی بسیں 92 روپے،اے سی بسیں 105 روپے،عام بسیں 83 روپے اور لگژری تیری بسیں 89 روپے کرایہ چارج کریں گی۔ اسی طرح پشاور سے بنوں کے لیے فلائنگ کوچز 276 روپے،اے سی بسیں 315 روپے،عام بسیں 248 روپے اور لگژری بسیں 276 روپے، پشاور سے ڈی آئی خان کے لیے فلائنگ کوچز 477 روپے،اے سی بس 544 روپے،عام بس 427 روپے اور لگژری بسیں 460 روپے،پشاور سے ہری پور کے لیے فلائنگ کوچز 222 روپے،اے سی بسیں 253 روپے،عام بسیں 198 روپے اور لگژری بسیں 214 روپے، پشاور سے ایبٹ آباد کے لیے فلائنگ کوچز 274روپے،اے سی بسیں 313 روپے،عام بسیں 245 روپے اور لگژری بس264 روپے،پشاور سے مانسہرہ کے لیے فلائنگ کوچز308 روپے،اے سی بسیں 352 روپے،عام بسیں 276 روپے اور لگژری بس297 روپے،پشاور سے مردان کے لیے فلائنگ کوچز 82 روپے،اے سی بسیں 94 روپے،عام بسیں 74 روپے اور لگژری بس79 روپے، پشاور سے ملاکنڈ کے لیے فلائنگ کوچز 168 روپے،اے سی بسیں 191 روپے،عام بسیں 150 روپے اور لگژری بس162روپے، پشاور سے تیمرگرہ کے لیے فلائنگ کوچز 251 روپے،اے سی بسیں 287 روپے،عام بسیں 225 روپے اور لگژری بس242 روپے، پشاور سے مینگورہ کے لیے فلائنگ کوچز244 روپے،اے سی بسیں 279 روپے،عام بسیں 218 روپے اور لگژری بس236 روپے، پشاور سے دیر کے لیے فلائنگ کوچز 355 روپے،اے سی بسیں 405 روپے،عام بسیں 317 روپے اور لگژری بس342 روپے، پشاور سے چترال کے لیے فلائنگ کوچز518 روپے،اے سی بسیں 591 روپے،عام بسیں 464 روپے اور لگژری بس500 روپے،پشاور سے چارسدہ کے لیے فلائنگ کوچز 38 روپے،اے سی بسیں 44 روپے،عام بسیں 34 روپے اور لگژری بس37 روپے کرائے وصول کریں گی۔ دینی مدارس، تعلیمی اداروں کے طلباء، نابینا اور دیگر معذور افراد اور 60 برس سے زائد عمر کے بزرگ افراد کے لئے کرایوں پر موجودہ نصف رعایت بھی جاری رہے گی جبکہ اے سی والی گاڈیوں میں اے سی کام نہ کرنے کی صورت میں ڈیلکس سٹیج کیرج کا کرایہ وصول کیا جائے گا۔ اس امر کا اعلان صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا پشاور کی جانب سے کیا گیا۔
……………………………………………

دریں‌اثنا کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ریاض خان محسود نے عیدالفطر قریب آنے کے پیشِ نظر ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں مسافروں سے زائد کرایہ وصولی اور گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ سواریاں بٹھانے سے متعلق عوامی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو فوری ایکشن لینے اور شکایات کا موثر تدارک کرنے کی ہدایت کی ہے . کمشنر آفس سے جاری ایک پریس ریلیز میں‌انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک اور عیدالفطر جیسے مبارک لمحات میں بھی بعض عاقبت نااندیش تاجر اور ٹرانسپورٹر لوگوں کی مجبوریوں سے ناجائز فائدہ اٹھانے سے نہیں چوکتے اور مخلوق کی خدمت کرکے اللہ تعالٰی کی رحمتیں لوٹنے کی بجائے لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر عذاب الٰہی کو دعوت دیتے ہیں تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کسی صورت میں اس غلط روش کی اجازت نہیں دے گی اور پوری سختی کے ساتھ ان رجحانات کی حوصلہ شکنی کرے گی انہوں نے ہدایت کی کہ ہر ضلع کی انتظامیہ فوری کاروائی کرتے ہوئے عیدالفطر تک تمام بین الاضلاعی لاری اڈوں اور بس سٹینڈز پر اسسٹنٹ کمشنرز اور جوڈیشل و ٹریفک میجسٹریٹس تعینات کرکے گاڑیوں میں زائد مسافر بٹھانے اور اضافی کرایہ وصولی کی سختی سے حوصلہ شکنی کریں اسی طرح بس سٹینڈز پر تمام شہروں کیلئے سرکاری نرخنامے نمایاں طور پر آویزاں کریں اسسٹنٹ کمشنرز اور تحصیلدار مسافر گاڑیوں کی مناسب چیکنگ کریں اور مسافروں سے بھی معلومات لیں تاکہ اس ضمن میں عوامی شکایات کا موثر ازالہ ہو.

درایں اثناء کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے سوات، شانگلہ، بونیر، دیر پائیں، دیر بالا، چترال، ملاکنڈ اور باجوڑ کی ضلعی انتظامیہ فوری طور پر متحرک ہو گئی ہے اور لاری اڈوں پر سنیپ چیکنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے مختلف بس سٹینڈز کی سنیپ چیکنگ کی ہدایت کرنے کے علاؤہ سہ پہر کو عام مسافر بن کر جنرل بس سٹینڈ کا جائزہ لیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنرز اور تحصیلداروں کو بھی اپنے متعلقہ علاقوں میں صورتحال پر کڑی نظر رکھنے اور عملے کی ڈیوٹیاں لگانے کی ہدایت کی ادھر اسسٹنٹ کمشنر تیمرگرہ نے اتوار کو بس سٹینڈ کی چیکنگ کے دوران دو ڈرائیوروں کو زائد سواریاں بٹھانے اور اضافی کرایہ وصولی پر بھاری جرمانے کے علاؤہ ایف آئی آر بھی درج کروائی جبکہ کئی گاڑیوں سے اضافی سواریوں کو اتروا کر اگلے نمبر پر جانیوالی گاڑیوں میں بٹھایا گیا دوسرے اضلاع میں بھی اس طرح کی کاروائیاں جاری ہیں جس کی بدولت لاری اڈوں میں ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کی من مانیوں میں کافی کمی آئی ہے اور زائد کرایہ وصولی کی شکایات بھی کم ہوگئی ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
22703