Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صدا بصحرا ………. غیر ملکی سر مایہ کاری میں کمی ……..ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

سٹیٹ بینک کے گور نر نے تازہ ترین اعدادو شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے اندر بیرونی سر مایہ کاری میں 50فیصد کمی آگئی ہے یہ خبر نہیں بلکہ وار ننگ ہے قوم کو خبر دار کیا گیا ہے کہ غر بت میں مزید اضا فہ ہو گا بے روز گاری مزید بڑھے گی مہنگا ئی میں مزید اضا فہ ہو گا لو گ نواز شریف، زرداری اور مشرف کی حکومتوں کو یا د کرینگے جب معا شی خو شحا لی تھی تر قیا تی کام ہورہے تھے معیشت کے اشاریئے ملک کے استحکام کا پتہ دیتے تھے سٹیٹ بینک کے گور نر نے ملک کی معا شی صورت حال کا خا کہ پیش کیا اب یہ بتا نا اُن کا منصب نہیں کہ بیرونی سر ما یہ کاری میں کمی کیو ں آئی اور اگلے چند سا لوں میں بیرونی سر مایہ کاری میں اضا فے کے امکا نات کیوں نظر نہیں آتے؟ وجو ہا ت جاننے سے پہلے ایک حکا یت پر غور کرنے میں کوئی ہر ج نہیں حکا یت یہ ہے کہ ایک آدمی ہو ٹل کے استقبالیے پر آیا اور اُس نے کمر ہ ما نگا بات ہوگئی 5ہزارروپے دے کر وہ کمرے میں چلا گیا اُسی وقت تین بندے استقبالیے پر آگئے قصاب نے کیشیر سے گوشت کے 5ہزار روپے مانگے کیشیر نے وہی کیش قصاب کو تھما دیا قصاب نے پاس کھڑے چروا ہے کو دیکر اُسکا قرض چکا دیا چروا ہے نے وہی رقم کیشیر کود یکر اپنے ذمے ہوٹل کا قرض بے باق کردیا اتنے میں مہمان کمرے سے وا پس آیا اُس نے چا بی کیشیر کو تھما تے ہوئے کہا کمرہ مجھے پسند نہیں آیا پیسے واپس کرو کیشیر نے 5000/روپے واپس کردیئے فائدہ کس کو ہوا؟ نقصان کس کا ہوا؟ مہمان کو اُس کے پیسے وا پس مل گئے ہو ٹل کے کیشیر کے ذمے قصاب کا قرض ادا ہوگیا قصاب کے ذمے چروا ہے کا قرض ادا ہوا چروا ہے نے کیشیر کا قرض چکا دیا کسی نے جیب سے نقصان نہیں کیا جبکہ 4بار پیسہ گر دش میں آیا 3پارٹیوں کے قر ضے ادا ہو گئے اور پیسہ اصل مالک کو وا پس مل گیا یہ بینک میں رکھی ہوئی دولت کی مثا ل ہے بینک اس کو گردش میں لا تا ہے 24گھنٹوں میں ہزاروں لو گ اس دولت سے استفادہ کرتے ہیں کوئی سودا سلف لیتاہے کوئی اپنا قرض ادا کرتا ہے 24گھنٹے گزر نے کے بعد پیسہ وا پس بینک میں آجا تا ہے اسلام میں وا رثت کا نظام، صدقات کا نظام اور زکواۃ کا نظام دولت کی گردش کا سبق دیتا ہے اس نظام کے 3زوایے ہیں زید اپنی بہن کو میرا ث میں ایک کنا ل زمین دیتا ہے، زید کا سسُر اس کو میراث میں ایک کنال دیدیتا ہے زید اپنی بیٹی کو ایک کنال دے دیتا ہے تو زید کی بہو میراث میں ایک کنال زمین لیکے آجا تی ہے آپ قربانی کا گوشت عمر اور بکر کے گھر وں میں بھیجتے ہیں تو عمر اور بکر کے گھروں سے قربانی کا اتنا ہی گو شت تمہا رے گھر میں آجا تا ہے ہمارے حکمرانوں کی بھو ل یہ ہے کہ وہ نہ انگر یز کے قانون پر عمل کر تے ہیں نہ اسلام کے قانون کو ما نتے ہیں انگر یز کہتا ہے کہ سر مایے کو استعمال کرو سر مایہ بڑھے گا اسلام ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ سر مایے کو تقسیم کر و تو خوشحالی آئے گی مدینہ منو رہ کی ریاست میں 8 سالوں کے اندر وہ مرحلہ آیا تھا جب مدینہ میں کو ئی زکوٰ ۃ لینے والا نہیں رہا وجہ یہ تھی کہ سر مایہ گر دش میں آیا،سر مایے کے فو ائد تقسیم ہو ئے اور سرمایہ رو زبروز بڑھتا رہا گذشتہ ایک سال کے اندر پاکستان میں سر ما یے پر 3 بڑی بڑی پا بند یا ن لگا ئی گئیں سب سے پہلے بیر ون ملک سے آنے والے سر ما یے پر پہر ہ لگا دیا گیا، کیو ں آتا ہے؟ کو ن دیتا ہے؟ کس لئے دیتا ہے؟ ان سوالات نے سرمایہ لا نے والوں کے ہا تھ پاؤں با ند ھ دئیے دوسری پا بند ی یہ لگا ئی گئی کہ بینک میں کوئی انفرادی یا اجتما عی اکا ؤنٹ نہ کھو لے جب تک وہ اپنی آمدنی کے جا ئز اور حلا ل ہو نے کے دستا ویزی ثبو ت نہ دے ایک بز نس میں ہے اس کا سا لا نہ ٹر ن آوٹ 10 کروڑ روپے ہے وہ اپنے بیٹے کے لئے الگ اکا ؤ نٹ کھو لنا چاہتا ہے تو اس کو دو مہینو ں تک ذلیل کر کے دفتر وں میں پھیر ایا جا تا ہے کہ بیٹا تمہا را جا ئز بیٹا ہے یا نہیں؟ جو پیسہ اس کے اکاؤنٹ میں رکھنا چاہتے ہو وہ حلا ل کی کما ئی ہے یا نہیں؟ سب کچھ ثابت کر نے کے لئے 53 صفحات کی دستا ویز ات جمع کر نے کے بعد اعتراض لگا یا جاتا ہے کہ شادی کی تاریخ اور بیٹے کی تاریخ پید ائش میں 8 ماہ 10 دن کا فرق ہے 9 ماہ پورے نہیں ہیں وہ مفتی کا فتو یٰ لا تا ہے ڈاکٹر ی سر ٹیفکیٹ جمع کرتا ہے اس کے بعد اس کو کہا جاتا ہے کہ ہم نے تمہا را کیس ہیڈ کوا رٹر بھیج دیا ہے منظوری آنے کے بعد اکا ؤنٹ کھل جا ئے گا اس قدر ذلیل و خوا ر ہو کر کوئی اپنا 10 کروڑ روپیہ بینک میں کیو ں رکھے گا؟ تیسری پا بند ی یوں لگائی گئی کہ پر اپرٹی یاگاڑی خرید نے والوں کے پیچھے پولیس کے تفتیش کاروں کو لگا یا گیا پولیس نے ان کو تنگ کر ناشروع کیا کہ تم نے گھر کیوں خرید ا؟ پیسہ کہاں سے آیا؟ گاڑی کیوں خرید ی؟ تمہا رے آمد ن کے ذرائع کیا ہیں؟ ایک پاکستانی شہری نے 5 کروڑ کی گاڑی خریدی ہے وہ ایکسپورٹ امپورٹ کا بزنس کر تا ہے پولیس پو چھتی ہے کہ 5 کروڑ روپے کہاں سے آ ئے؟ وہ کہتا ہے کہ کاروبار میں فائد ہ ہوا پولیس پو چھتی ہے فا ئد ہ کیسے ہوا؟ شہر ی کہتا ہے میں نے مال سستا خریدا تھا مارکیٹ میں ریٹ بڑھ گئے اس وجہ سے فا ئد ہ ہوا پولیس کہتی ہے کہ ہم نے کیس نیب کو بھیج دیا ہے نیب والے 90 دن کا ریما نڈ لیتے ہیں اس حال میں بیرو نی سر ما یہ ہمارے ملک کے اندر کیوں آئے گا؟ اور کیسے آئے گا؟ ملک میں خوشحالی اور سر ما یہ کاری کے لئے کارو باری طبقے کی حوصلہ افز ائی ہو نی چاہیے ملک میں سب کو مشکو ک سمجھنے کی فضا جب تک رہے گی غیر ملکی سر ما یہ کا ری نہیں آئے گی مو جو دہ حکومت ملک کو معا شی بحران سے نکا لنا چاہتی ہے اور معاشی بحران سے نکلنے کے لئے ہمیں سر ما ئے کی گر دش کو تیز کر نا چاہئیے نہ کہ اس پر پابندی لگا نی چا ہئیے ملک کے جن اداروں نے بنکوں کی نگرانی اور بازار میں خرید و فروخت کی جا سو سی کا کام اپنے ذمے لیا ہے ان کو کہا جائے کہ یہ تمہارا کام نہیں ہے جس کا کا م اس کو سا جھے یہ کام سٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کا ہے معا شی امور کی نگرانی صرف ما ہرین معا شیات کو کرنی چاہئیے پو لیس کا سپاہی یا فوج کا حولدار معا شی معا ملات میں جا سو سی کے فرائض انجام دینا شروع کریں تو ملک کے اندر سر مائے کی گر دش رک جاتی ہے اور باہر سے سر ما یہ آنا بند ہو جا تا ہے .


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
22534