Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محمد ہارون نامی شخص کے اے ڈی لوکل گونمنٹ کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔ آل ویلج ناظمین فورم

Posted on
شیئر کریں:

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) ویلج کونسلوں کے ناظمین کا فورم آل ویلج ناظمین فورم کے صدر سجاد احمد خان نے کرپشن فری چترال مومنٹ کے نام سے لوکل گورنمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر فہیم الجلا ل کے خلاف پریس کانفرنس کو جھوٹ اور بہتان تراشی کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ الزامات حقائق کے منافی اور ذاتی عناد پر مبنی ہے۔ انہوں نے ویلج ناظمین نوید احمد بیگ، حیات الرحمن، شیر اعظم، محمد بصیر، سلطان محمد شیر، پرویز، منہاج الدین، نثار احمد، ایم ظہیر الدین کی معیت میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈسٹ بین اور ماحول دوست شاپنگ بیگ کی خریداری یونین کونسل سطح پرہوئی تھی جوکہ کیپر ا رولز کے عین مطابق کوٹیشن لینے کے بعد خریدے گئے تھے اور ان کی ادائیگی کراس چیک کے ذریعے کی گئی تھی اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر فہیم الجلا ل کا ویلج ناظمین سے فی کس ایک لاکھ 60ہزار روپے لینے کا الزام قطعی طور پر بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق ڈی سی چترال ارشاد سودھر نے ویلج کونسلوں کو ساتھ لے کر کلین اینڈ گرین مہم کا آعاز کیا تھا اور اس مہم کے دوران مختلف یونین کونسلوں نے ڈسٹ بین اور ماحول دوست شاپنگ بیگ بنوائے جبکہ مہم کا افتتاح پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان اور اُس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی تھی جنہوں نے نہ اس پروگرام کو سراہا تھا بلکہ اسے صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی ماڈل کے طور پر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ محمد ہارون نامی شخص کے الزامات قطعی طور پر بے بنیاد ہیں اور ایک کروڑ 60لاکھ روپے کی کہانی انہوں نے مفروضے کی بنیاد پر گھڑ لی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محمد ہارون نے جس ایک ارب روپے ترقیاتی فنڈ ویلج کونسل کو جاری ہونے اور اس میں خرد برد کا الزام لگایا ہے، یہ بھی ایک مفروضہ اور ان کے ذہن کا احتراع ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اتنا رقم کبھی کسی یونین کونسل کو نہیں ملے ہیں اور جو بھی ترقیاتی فنڈ ویلج کونسلوں کو مل چکے ہیں، ان کو قواعد وضوابط اور فنانشل رولز کے مطابق استعمال میں لائے گئے ہیں اور ان حسابات کا صوبائی حکومت کی طرف سے تین سالہ اڈٹ بھی ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ محمد ہارون پہلے اس 14لاکھ روپے کا حساب دیں جوکہ انہوں نے ٹورسٹ فیسی لیٹیشن سنٹر کے قیام کے لئے محکمہ سیاحت سے لی ہے لیکن اس سنٹر کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ویلج ناظمین ان کو قانونی نوٹس چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر بھیج دیں گے اور ان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے کیونکہ انہوں نے ایک دیانت دار افسر پر بہتان لگادی ہے جوکہ دن رات کم وسائل کے باجود چترال کی خدمت کررہے ہیں۔


شیئر کریں: