Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سادگی مہم سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کی بچت ….رپورٹ

Posted on
شیئر کریں:

پی ٹی آئی حکومت سے پہلے2012-13 میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے نان سیلری اخراجات 16 کروڑ 91 لاکھ روپے تھے جبکہ رواں مالی سال باوجود مہنگائی کے، اب تک 11کروڑ 13 لاکھ روپے خرچ ہوئے
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا طرز حکمرانی میں سادگی اختیار کرنے کی ہدایات پر عمل درآمد سے رواں مالی سال میں ہی 16 کروڑ روپے کی بچت ممکن ہو سکے گی ۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں اب تک وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے کل اخراجات 28 کروڑ 47 لاکھ روپے ہیں جو کہ سال کے اختتام تک بڑھ کر زیادہ سے زیادہ 33 کروڑ روپے تک ممکن ہو سکے گی تاہم مالی سال 2017-18 کے اختتام پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے کل اخراجات 49 کروڑ 26 لاکھ روپے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق سادگی مہم کے تحت تفریح ، بجلی، پلانٹ و مشینری، مرمت، ٹی اے ڈی اے، پی او ایل ، گاڑیوں کی مرمت، فرنیچر اور دیگر اخراجات کی مد میں خاطر خواہ بحث کی گئی ہے جس کی بدولت رواں سال2018-19 میں صوبائی خزانے کو محض وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے 16 کروڑ روپے کی بچت ممکن ہو گی۔ تفریح کی مد میں پچھلے سال 6 کروڑ 40 لاکھ روپے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال اب تک ایک کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اسی طرح پی او ایل کی مد میں پچھلے سال 2 کروڑ 45 لاکھ روپے کے مقابلے میں رواںمالی سال ایک کروڑ 25 لاکھ روپے ، ٹی اے ڈی اے کی مد میں پچھلے سال ایک کروڑ 24 لاکھ روپے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال84 لاکھ، بجلی کی مد میں پچھلے سال2 کروڑ روپے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال اب تک ایک کروڑ 35لاکھ روپے، گاڑیوں کی مرمت کی مد میں پچھلے سال ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال اب تک 83 لاکھ روپے، پلانٹ و مشینری کی مد میں پچھلے سال تقریباً30 لاکھ روپے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال اب تک تقریبا ً 4 لاکھ روپے جبکہ باغات اور چمن کی دیکھ بھال کی مدمیں پچھلے سال 20 لاکھ 26 ہزار روپے اخراجات کے مقابلے میں رواں مالی سال اب تک 5 لاکھ 75 ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ سادگی مہم کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تمام محکمے اخراجات میں سادگی اختیار کر چکے ہیں او روزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے اس کی مثال بھی قائم کر دی ہے جس کی تقلید صوبے کے باقی ماندہ محکمے بھی کر رہے ہیں۔ سال 2012-13 پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے قبل نان سیلری اخراجات کی مد میں 16 کروڑ 91 لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ رواں مالی سال باوجود مہنگائی کے اب تک 11 کروڑ 13 لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔
َِِ<><><><><><><>

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات سے متعلق اجلاس
صوبے میں انفراسٹرکچر کی تکمیل صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعلیٰ
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے منگلور تا مالم جبہ روڈ کی تکمیل اسی سال ستمبر تک ممکن بنانے کی ہدایت کی ہے جس سے آنے والے سیزن میں سیاحوں کو مالم جبہ پہنچنے میں آسانی میسر ہو سکے گی ۔ وزیراعلیٰ نے گبین جبہ سڑک سوات کی مرمت و بحالی ممکن بنانے جبکہ رستم مردان میں بیڑوچ سڑک کی تعمیر کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ انفراسٹرکچر کے لحاظ سے محکمہ مواصلات و تعمیرات صوبے کا ایک بڑا اور اہم محکمہ ہے ۔ہماری خواہش ہے کہ صوبے میں انفراسٹرکچر کی تکمیل جلد ممکن ہو سکے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کے زیر انگرانی صوبے میں جاری ترقیاتی سکیموں کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔اجلاس میں وزیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب ،سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ، سپیشل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ خالق محمدو دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس کو محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ذریعے صوبے میں جاری ترقیاتی سکیموں کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو صوبے کے مختلف حلقوں میں سڑکوں ،پلوںاور بلڈنگز کی تعمیر ات پر پیش رفت کے حوالے سے بھی بتایا گیا ۔ محکمہ مواصلات و تعمیرات نے ان سکیموں کی تکمیل کیلئے مختص بجٹ اور اُس کیلئے انتظامی منصوبہ بندی کے حوالے سے اجلاس کو تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جاری اور نئی سکیموں کو ترجیح دی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے امبریلا سکیموں کے ساتھ ساتھ صوبے کے ہر حلقے کے نام سے سکیمیں دینے کی تجویز سے اُصولی اتفاق کیا ہے جس سے ہر حلقے کے روڈ نیٹ ورکس میں بہتری آئے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ مواصلات و تعمیرات اہم محکمہ ہے جس کے ذریعے صوبے کے مختلف شعبوں میں ترقیاتی کام مکمل کئے جاتے ہیں۔ اُن کی حکومت کی خواہش ہے کہ صوبے کا انفراسٹرکچر بہتر ہو اور عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر ہوں ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کی جاری سکیموں کو مکمل کرنے کیلئے درکار وسائل کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پرکی جائے ۔ وزیراعلیٰ کی مستقبل قریب میں صوبائی اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے ایم پی اے ہاسٹل پشاور میں نئے بلاک کی تعمیر کی ضرورت سے بھی اُصولی اتفاق کیا۔اُنہوںنے اجلاس میں پیش کی گئی سکیموں میں ترجیحات کا تعین کرنے اور اس سلسلے میں آئندہ اجلاس میں حتمی فیصلے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ زیادہ اہم اور فوری نوعیت کی حامل سکیموں کو پہلی فرصت میں مکمل کیا جائے ۔ صوبائی حکومت ہنگامی ضروریات کی حامل جاری سکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ پہلے سے کر چکی ہے کیونکہ ہم عوام کو درپیش مسائل کا تیز رفتار حل چاہتے ہیں اور اُنہیں ریلیف دینا چاہتے ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
22177