Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محکمہ حیوانات کے حکام کی طرف سے میرے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا نوٹس لیا جائے۔۔نصیرکالاش

Posted on
شیئر کریں:

وٹرنری ڈسپنسری رمبور میں چوکیدار کی اسامی پر تعیناتی کے سلسلے میں ان کے ساتھ محکمہ حیوانات کے حکام کی طرف سے ناانصافی اور ظلم کا نوٹس لیا جائے۔۔نصیرکالاشا
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) کالاش ویلی رمبور کا باشندہ نصیر محمد کالاش نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری اور دوسرے حکام سے اپیل کی ہے کہ وٹرنری ڈسپنسری رمبور میں چوکیدار کی اسامی پر تعیناتی کے سلسلے میں ان کے ساتھ محکمہ حیوانات کے ڈسٹرکٹ ڈائرکٹر کی طرف سے ناانصافی اور ظلم کا نوٹس لیا جائے جس نے علاقے سے 56کلومیٹر واقع گاؤں دنین سے ایک شخص کو ان کی جگہ بھرتی کیا اور تبدیلی اور انصاف کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ علاقے کے عمائیدین ثراوت شاہ، جماعت خان، یاسر، علی زار اور دوسروں کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کا باپ مذکورہ ڈسپنسری میں چوکیدار کے طور پر 2018ء میں ریٹائر ہوگئے اور محکمے کے افسران کی زبانی حکم پر انہوں نے ایک سال تک بغیر تنخواہ کے ڈیوٹی سرانجام دیتا رہا لیکن گزشتہ مہینے جب یہ اسامی میڈیا میں مشتہرہوئی اور درخواست طلب کئے گئے تو وادی کے عوام میرے حق میں دستبردار ہوگئے اور کسی ایک نے بھی درخواست جمع نہیں کرائی اور انٹرویو میں میرے سوا کوئی بھی پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ڈائرکٹر نے مجھے یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ ان کا سیلیکشن ہوگیا ہے کیونکہ مقابلے میں کوئی اور نہیں آیا تھالیکن جب تعیناتی کے احکامات جاری ہوئے تو چترال شہر کے دنین گاؤں سے آفتاب خان کی تعیناتی ہوئی تھی جس سے ان کو شدید دھچکا لگ گیا اور وہ مایوسی کے دلدل میں پھس گئے ہیں۔ اس موقع پرموجود عمائیدین نے محکمہ حیوانات کے افسران کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سوال کیا کہ کیا تبدیلی اس کا نام ہے کہ 54کلومیٹر دور گاؤں سے کسی شخص کو اٹھاکر ان کی وادی میں لاکر کلاس فور کی اسامی پر بیٹھاتے ہیں جبکہ وادی میں اس اسامی کے لئے اہل تین سو سے ذیادہ نوجوان موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس غیر قانونی اور ناانصافی پر مبنی تعیناتی کے آرڈر کو فی الفور منسوخ کرکے نصیر محمد کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی تو وہ ڈسپنسری میں غیر قانونی تعینات شدہ شخص کو ڈیوٹی کرنے نہیں دیں گے۔ا نہوں نے کہاکہ محکمہ حیوانات نے اقلیتوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال دیا ہے جس کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نصیر محمد اقلیت سے تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ میٹرک پاس نوجوان اور محکمے کے ریٹائرڈ ملازم کا بیٹا بھی ہے اور ایک سال مفت ڈیوٹی بھی سرانجام دے چکا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
21830