Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پولیو کے قطرے بالکل محفوظ ہیں اوران سے بچوں کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں …وزیرصحت

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر حشام انعام اللہ خان نے وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کے ساتھ پشاور میں پولیو مہم کے خلاف پھیلائے جانے والے منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کے پولیو کے قطرے بالکل محفوظ ہیں اور ان سے بچوں کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے،پولیو کے قطرے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے سرٹیفائیڈ ہیں اور پولیو کے قطرے پاکستان میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے پلائے جارہے ہیں، پاکستان سمیت پوری دنیا کو پولیو ویکسینیشن ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن فراہم کرتا ہے جو انڈونیشیا کی ایک فارماسوٹیکل کمپنی بناتی ہے، چند منفی عناصر اس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں جو ملک دشمن ہیں پولیو پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانا ایک قانونی جرم ہے۔ میں نے پولیو مہم کا آغاز اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پیر کے روز ہزاروں بچوں کوہسپتالوں میں لایا گیا اور الحمدللہ تمام بچے محفوظ ہیں اور ابتدائی چیک اپ کے بعد تمام بچوں کو گھر بھجوا دیا گیا ہے میں نے آج حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کیا اور بچوں سے خود ملاقات کی اور الحمدللہ تمام بچوں کو تندرست پایا مگر ایک خوف و ہراس کی وجہ سے بچے پریشان تھے۔ ہم اس منفی پروپیگنڈا پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کریں گے اور میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حوالے سے رپورٹ بھجوا دی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ہسپتال میں بے جا بچوں کی آمد کی اصل وجہ مساجد میں اعلانات تھے۔ انہوں نے عوام سے گذارش کی کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر ان کی زندگی محفوظ بنائیں اور منفی پروپیگنڈے میں نہ آئیں۔
اس موقع پر وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا نے کہا اس وقت پورے پاکستان میں پولیو کی مہم کا آغاز ہو چکا ہے اور ساتھ ساتھ آج کے دن ہی افغانستان میں بھی پولیو کی مہم کا آغاز ہوا ہے پولیو کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلانے والے ملک کے دشمن ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی انہوں نے کہا کہ تمام رپورٹس سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ کسی قسم کا مسئلہ سامنے نہیں آیا بچوں کے تمام میڈیکل ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایک افواہ تھی اور پاکستان میں امن کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔ ہم پولیو مہم کے خلاف ایک عرصے سے لڑ رہے ہیں اور اس کے خاتمے تک لڑتے رہیں گے تاکہ ہمارے ملک کے بچے صحت مندو تندرست ہوں اور اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر انہوں نے وزیر صحت خیبر پختونخواہ کو پولیو کے قطرے بھی پلائے اور عوام کو یہ پیغام دیا کہ یہ ایک بالکل محفوظ ویکسینیشن ہے۔
اس موقع پر سی سی پی او پشاور نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی انکوائری کے لئے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے اور بہت جلد مجرموں کو عوام کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس موقع پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم بھی موجود تھی جنہوں نے عوام کو آگاہ کیا کہ یہ قطرے پوری دنیا میں پلائے جا رہے ہیں اور یہ سوفیصد محفوظ ہیں ہم پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم میں پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے اور اس کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
……………

دریں اثنا خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام تر افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک منظم سازش قرار دیا ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ ویکسین میں کوئی خرابی نہیں ہے۔ آج یہی ویکیسن پورے پاکستان میں بچوں کو دی گئی ہے اور کہیں سے کوئی شکایت نہیں آئی۔ انہوں نے پشاور میں بچوں کو پلائی جانے والی پولیو ویکسین کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مخالف لابی نے علاقے میںpanic پیدا کی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ پشاور ایل آر ایچ اور کے ٹی ایچ میں جتنے بچے لائے گئے وہ تمام کے تمام درست حالت میں ہیں ان میں سے کسی کو بھی پولیو قطرے پلانے سے کچھ نہیں ہوا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہاکہ پشاور شہر کو پولیو کے حوالے سے خطرناک شہر قراردیا گیا ہے اس لئے یہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم پولیو کے خلاف مہم کو کامیاب کرائیں اور پولیو کا خاتمہ کر دیں۔ انہو ں نے کہاکہ اگر ہم پولیو پر قابو نہ پاسکے تو ہمارے شہریوں کو بیرون ممالک جانے اور وہاں کا روبار کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہاکہ حکومت نے اچھی پلاننگ کی ہے ہم ایک ذمہ دار قوم ہیں ۔ بھارت پولیو فری بن چکا ہے ہم نے بھی یہ عہد کرنا ہے کہ ملک کو پولیو فری بنائیں گے انہو ں نے کہاکہ اب تک ایک بچے کی بھی اللہ کے فضل سے پولیو ویکسین پلانے سے موت واقع نہیں ہوئی انہو ں نے تمام والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے خاتمے کی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں اور جھوٹی افواہوں کے خلاف کان نہ دھریں۔ شوکت یوسفزئی نے کہاکہ لوگوں میں خوف وہراس پھیلانے اور صحت مراکز کو نقصان پہنچانے ولوں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی۔ کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی ہے کہ وہ قانون ہاتھ میں لے ور نہ شرپسندوں کے خلاف حکومت ایکشن لے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی محموود خان نے تمام ہسپتالوں سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ وزیر صحت ڈاکٹر ہشام خان نے بھی ہسپتالوں کے دورے کئے ہیں اور اس پورے پراسیس کی نگرانی کی جارہی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
21388