Chitral Times

Jun 2, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال یونیورسٹی کی اساتذہ کا ہڑتال جاری،طلباوطالبات کی پڑھائی متاثر،پی ڈی سمیت انتظامیہ تماشائی

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)‌ یونیورسٹی آف چترال کے فیکلٹی ممبران کا سروس سٹرکچر اور تنخواہوں میں بے قاعدگیوں اور اور غیر قانونی کٹوتی سمیت دوسری انتظامی اور مالی بے قاعدگیوں کے خلاف احتجاجی ہڑتال پانچویں‌روز بھی جاری رہا . جس کی وجہ سے سینکڑوں‌طلباو طالبات کی پڑھائی انتہائی متاثر ہوگئی ہے. جبکہ 80 سے زیادہ فیکلٹی ممبران کلاسوں‌کا بائیکاٹ کرکے یونیورسٹی لان پر پرآمن احتجاج کررہے ہیں‌.

 

احتجاجی ٹیچرز کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سال سےنئے بھرتی ہونے والے ملازمین کی سروس سٹرکچرز واضح نہیں ہے ، ان کو پے سلپ تک دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ آٸینی اور پر امن طریقے سے اپنے قانونی اور جاٸز حقوق مانگنے اور احتجاج کرنے پر ان کو شوکاز نوٹس جاری کیے جاتے ہیں، پرسنل فاٸلز خراب کرنے اور حتیٰ کہ ٹرمینیٹ کرنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔

ان تمام مسائل اور بے قاعیدگیوں کے حل کے سلسلے میں‌ 8اپریل کو ایک مشترکہ خط پراجیکٹ ڈاٸریکٹر کے نام پر بھیجا گیا تھا، جس میں جملہ بے قاعدگیوں کو دور کرنے کی درخواست کے ساتھ پندرہ اپریل کی ڈیڈلاٸن دی گٸی تھی، اور حل نہ ہونے کی صورت میں پرامن احتجاج کی اطلاع بھی دی گٸی تھی۔ مگر یونیورسٹی انتظامیہ ان مسائل کو ایڈریس کرنے کے بجائے اُسی دِن سے درجنوں نوٹیفیکیشنز، شوکاز نوٹسز فیکلٹی کو اذیت پہنچانے کے لٸے جاری کئے گٸے ہیں اور ان کے پرسنل فائلز میں لگاٸے جا رہے ہیں۔

اور ساتھ پراجیکٹ ڈاٸریکٹر اپنے پراجیکٹ کے ٹی او آر کے مطابق کام کرنے کے بجاٸے یونیورسٹی میں پہلے سے موجود فیکلٹی اور اکیڈمک سرگرمیوں میں بھی بے جا مداخلت اور ملازمین کو بے جا تنگ کر رہے ہیں۔

 

یونیورسٹی آف چترال کے ٹیچرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ، گورنر خیبرپختونخوا اور سکریٹری ہاٸر ایجوکیشن سے اپیل کی ہے کہ یونیورسٹی آف چترال میں اٹھاٸے جانے والے غیر پیشہ وارانہ اور غیر قانونی اور غیرمناسب اقدامات کا نوٹس لیں اور جملہ بے قاعدگیوں کا کوٸی قانونی اور منطقی حل ڈھونڈ نکالیں۔ تاکہ اساتذہ یکسوئی کے درس وتدریس کاسلسلہ جاری رکھ سکیں‌.

 

دریں اثنا طلباو طالبات کے والدین انتہائی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی طرف سے پانچ دن تک احتجاجی اساتذہ کے ساتھ مذاکرات نہ کرنا اور ان کے مسائل کے حل میں‌دلچسپی نہ لینا افسوسناک اورنونہالان قوم کی مستقبل کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے .جبکہ فیکلٹی و جامعہ انتظامیہ کے آپس کی چپقلش کی وجہ سے ان کے بچوں‌کی پڑھائی بری طرح متاثر ہوگئی ہے اور گزشتہ ایک ہفتے سے پی ڈی سمیت چترال انتظامیہ اورمتعلقہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں‌.جوکہ لمحہ فکریہ ہے.

 

اس سلسلے میں‌جب جامعہ چترال کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر بادشاہ منیر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں‌نے چترال ٹائمزڈاٹ کام کو بتایا کہ کلاسیں دوبارہ معمول کے مطابق جاری ہیں . ہڑتال ختم ہوگئی ہے . فائیرووڈ الاونس کے سلسلے میں‌فیکلٹی کے کچھ تحفظات تھے وہ دور کردئے گئے ہیں‌.

 

کلاسیں‌دوبارہ شروع کرنے کے سلسلے میں جب دوبارہ یونیورسٹی آف چترال کے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں‌سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی پرآمن احتجاجی ہڑتال جاری ہے اور مطالبات کی منظوری تک جاری رہییگا.

university of Chitral teachers protest


شیئر کریں: