Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ نے کینسر میں مبتلا غریب مریضوں کے علاج معالجے کے منصوبے کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان صوبے میں کینسر میں مبتلا غریب مریضوں کے علاج معالجے کے منصوبے کی دوسری بار ریویژن کی منظوری دی ہے۔ منصوبے کے تحت 5353 مزید مریض کینسر کے علاج کی جدید ترین سہولیات حاصل کر سکیں گے۔ مالی سال 2019-20سے مالی سال 2021-22تک کے لئے کینسر میں مبتلا غریب مریضوں کے علاج کے لئے منصوبے کی نظر ثانی کی منظوری پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس کے دوران دی گئی، منصوبے پر 4942.86ملین روپے لاگت آئے گی۔ یہ منصوبہ ابتدائی طور پر مالی سال 2010-11 میں 578 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا جس کے تحت صرف خون کے کینسر میں مبتلا مریضوں کو علاج کی سہولت دی گئی تھی۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت صوبے کے 810مریضوں کو 3سال کے لئے علاج کی سہولت دی گئی۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے کی منظوری پی ڈی ڈبلیو پی نے 2016میں دی جس کی لاگت 599 ملین روپے تھی۔ دوسرے مرحلے میں بلڈ کینسر میں مبتلا 445 اضافی مریضوں کو علاج کی سہولت دی گئی۔ تا ہم دوسر ے مرحلے کی ایک بار پھر نظر ثانی کی منظوری دی گئی جس کے تحت کینسر کی کسی بھی قسم میں مبتلا 4000 تک مریضوں کو علاج کی سہولت دی جائے گی اور جس میں نئی ادویات بھی شامل ہو گی۔ اس مقصد کے لئے مختص بجٹ میں بھی 1945ملین روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔ منصوبے کی دوسری بار نظر ثانی کی منظوری دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کینسر کے علاج کے لئے نئی اور موثر ادویات شامل کی گئی ہے اور منصوبے کا سکوپ بڑھا دیا گیا ہے تاکہ ویٹنگ لسٹ میں موجود تمام مریضوں کا علاج کیا جاسکے۔ اس وقت 3615مریض علاج کی مفت سہولت حاصل کر رہے ہیں جبکہ منصوبے پر نظر ثانی کے بعد5353اضافی مریض علاج کی مفت سہولت حاصل کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پیشنٹ ریلیشن شپ منیجمنٹ سسٹم بھی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے جس کے تحت مریض ہنگامی صورتحال میں اپنی رہائش سے ہی ڈاکٹر سے فون کے ذریعے رابطہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کے سکوپ میں توسیع موجودہ حکومت اور محکمہ صحت کا اہم معرکہ ہے ، یہ اقدامات فلاحی ریاست کے قیام کے لئے وزیراعلیٰ پاکستان عمران خان کے ویژن کے عین مطابق ہے، محکمہ صحت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق علاج کروانے والے مریضوں کا پانچ سال تک سروائیول ریٹ 80فیصد ہے۔ مزید برآں 12 ڈاکٹر ز کو FCPSکےلئے تربیت بھی دی جارہی ہے، اپنے شعبے میں تخصص حاصل کرنے کے بعد یہ ڈاکٹرز مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کے لئے صوبے کے تمام شہروں میں تعینات کئے جائے گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دواں ساز کمپنیوں کے ساتھ لاگت شیئر کرنے کے طریقہ کار نے منصوبے کی کامیابی یقینی بنائی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ آئندہ تین سال کے دوران میڈیکل اونکولوجی سروسزکو مینگورہ ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان تک توسیع دینے کا بھی پلان ہے تاکہ مریضوں کو انکے دہلیز پر علاج فراہم کیا جاسکے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترینTagged
20746