Chitral Times

Mar 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دادبیداد ……… فیس بک کا نیا کنٹرول روم …….. ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی

شیئر کریں:

اگر چہ فیس بک میں کنٹرول روم کی تر کیب استعمال نہیں ہوتی تا ہم کرائسٹ چرچ میں دو مسجدوں پر سفید فام حملہ آور کے حملے کے بعد مارک زوکر برگ اور ان کی انتظامیہ نے مختلف شعبوں کے ما ہرین اور مشیروں کے مشورے سے آئیندہ کے لئے فیس بک پر آنے والی پو سٹوں کو نسلی منا فرت سے پاک کرنے کے لئے مواد کی ایڈیٹنگ ، چھان بین اور چھپنے وا لے مواد پر کنٹرول قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اس کا مقصد فیس بک کو ہر قسم کی منا فرت سے آزاد کر نا ہے تاکہ کوئی شخص اپنی ذاتی عناد ، بغض اور دشمنی یا رقابت کا حساب برا بر کرنے کے لئے فیس بک کو استعمال نہ کر سکے اس سے پہلے بار ہا ایسا ہوا کہ لو گوں نے انبیا ئے کرام کی شان میں گستاخی کے لئے فیس بک کو استعمال کیا ابنیائے کرام سے محبت کرنے وا لوں نے احتجاج کیا تو انتظامیہ نے کہا اس کو روکنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہم اس پوسٹ کو حذف (Delete) کر دینگے اب اس پوسٹ کے آنے اور ڈیلیٹ ہونے کے درمیان جو تباہی پھیلی ہوئی تھی اس کا علاج کوئی نہیں کر سکتا فیس بک انتظا میہ کے لئے اس کا تدارک ایک بڑا مسئلہ بنا ہو اتھا کمپیو ٹر ٹیکنا لو جی میں مصنو عی ذہانت یا ارٹیفیشل انٹیلی جنس ایک اہم مو ضوع ہے اس پر ریسرچ ہو رہی ہے اور اس کے استعمال کی نئی را ہیں نکا لی جا رہی ہیں نسلی منا فرت پھیلا نے وا لے مو اد کی جانچ پڑ تال کے لئے معیارات مقر کر کے ایسے مواد کو شائع ہونے سے روکنے کا کام مصنو عی ذہا نت سے لیا جائے گا فیس بک کا متعلقہ شعبہ تما م مواد کی چھا ن پھٹک کر کے اس میں سے ضرر رساں عنا صر کو علیٰحدہ کرے گا مثلاً نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چر چ کی مسجد وں پر حملہ کرنے والے شخص برینٹن ٹیرنٹ (Brenton Tarent)نے حملے کی ویڈیو اس پیغام کے ساتھ فیس بک پر ڈال دی کہ ’’ ہم سفید فام لو گ ان سیاہ فام لو گوں کو اسی طرح مارینگے اور مار تے رہینگے ‘‘ اگر 15مارچ 2019ء کے دن فیس بک کا آر ٹیفشل انٹیلی جنس یو نٹ اس ویڈیو کو روک لیتا تو فیس بک کی بد نا می نہ ہو تی اور سما جی رابطے کی ویب سائٹ کو نسلی منا فر ت پھیلا نے سے بچا یا اور روکا جا سکتا تھا فارسی میں مقو لہ ہے ’’ دیر آید درست آید ‘‘ اگر چہ دیر ہوئی مگر کام اچھا ہوا انگریز کہتے ہیں ’’ اِٹ اِز نیور ٹو لیٹ ‘‘ (It is naver too late) مگر ابھی بہت کچھ کر نا باقی ہے فیس بک انتظا میہ نے صرف نسلی منا فرت کا نام لیا ہے ان کا جو ڈیوائس ہو گا وہ صرف اُن مواد کو روکے گا جس میں سفید فام اور سیاہ فام کا امتیاز ہو گا سفید فام اور سیاہ فام ہونے کی بناء پر منا فر ت ہو گی اس میں مذہبی منا فرت کا ذکر نہیں آیا ہے انبیائے کرام کی تو ہین یا مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کا ذکر نہیں آیا ہے ابھی تک دیگر منا فرتوں کا نام نہیں لیا گیا سوال یہ ہے کہ فیس بک انتظا میہ منا فرت پر مبنی مواد کو روکنے کے لئے معیار یا بینچ مارک کا تعین کس طر ح کرے گی ؟ فیس بک کا کنٹرول روم کس طرح کی منا فرت کو قا بو کرے گا ؟اور کتنی منا فرتیں اُس کی دسترس سے باہر ہونگی ؟ مثلاً ایک شخص نے جعلی نام سے اکاونٹ کھولا ہوا ہے سیا سی مخا لفت یا سیاسی بنیا دوں پر کسی کو نشانہ بنا نے کے لئے فیس بک کو استعمال کر تا ہے انتظا میہ اُس کو روکے گا یا آزاد چھوڑ ے گا ؟ہمارے دوست پرو فیسر شمس النظر شاہ فاطمی فر ما تے ہیں کہ خدا نے جب ابلیس کو مہلت دی تو اس نے کہا تھا کہ ’’ میں بنی آدم کو ور غلا نے ، ان کے آپس میں دشمنی ڈالنے کے لئے اور تمہارے سید ھے راہ سے ان کو بہکا نے کے لئے سامنے سے آؤ نگا پیچھے سے آؤنگا ، دائیں طرف سے آؤنگا ،بائیں طرف سے آؤنگا ‘‘مو جود ہ دور میں ابلیس کا یہ کام فیس بک نے سنبھا لا ہوا ہے جس طرح شیطان ظا ہر میں کہیں نظر نہیں آتا ، خون میں شامل ہو تا ہے ،رگوں میں دوڑ تا ہے اس طرح فیس بُک بھی رگوں میں سرا یت کرکے بنی آدم کا جینا حرام کر دیتا ہے جس طرح شیطان کے ہتھکنڈوں میں دلکشی ہے ، ترغیب ہے اس طرح فیس بک میں بھی گلیمر ہے آناً فا ناً بندے کو سیلبریٹی بنا دیتی ہے 16سال کا نو جوان سیلبریٹی بن کر 70سال کے بزرگ کو گا لیاں دیتا ہے اس معا ملے میں 70سال کا بزرگ اس نو جوان کا مقابلہ نہیں کر سکتا شکر کا مقام یہ ہے کہ فیس بُک انتظا میہ کو اس کااحساس ہو گیا ہے اگر پہلے مر حلے میں نسلی منا فرت کو روکا گیا تو رفتہ رفتہ دیگر اقسام کی منا فرتوں کو بھی روکا جاسکیگا اور سما جی رابطے کی ویب سائٹ کو سما جی دشمنی کا ذریعہ بننے نہیں دیا جائے گا جدید ٹیکنا لو جی میں ہر مرض کا علاج مو جود ہے اگر منا فرت پھیلا نے کے مہلک مر ض پر قا بو پایا گیا تو یہ بڑی کامیا بی ہو گی.


شیئر کریں: