Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی صحت کارڈ کے اجرا کیلئے نئے سروے کی سفارش

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت ایم پی اے ڈاکٹر سمیرا شمس نے کی۔ان کے علاوہ دیگر ممبران صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان،ظاہر شاہ طورو، آسیہ اسد، لیاقت علی خان،مصور خان، محمدظہور، وقار احمدخان، اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی اور محکمہ صحت کے سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔کمیٹی میں صحت سہولت کا رڈ کی تقسیم،ایم ٹی آئی اور صوبہ کے دیگر ہسپتالوں میں سہولیات بہتر بنانے پر غوراور بحث کی گئی۔محکمہ صحت کے حکام نے صحت سہولت کارڈ پر شرکاء کمیٹی کو بریفنگ دی۔صوبہ بھر میں صحت سہولت کارڈ سے غریب اور نادار لوگوں کا علاج مفت ہوتاہے۔اس کے علاوہ جن علاقوں میں لوگوں کی یومیہ آمدن ایک ڈالر سے کم ہے جن میں لکی مروت اور اپر دیر شامل ہیں ان اضلاع کو صحت سہولت پروگرام میں شامل کیا گیاہے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی ہدایت پر ضم شدہ اضلاع کو بھی خصوصی طور پر صحت سہولت کارڈ پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔اس موقع پر قائد حزب اخلاف اکرم خان درانی نے کہا کہ صحت سہولت کارڈ کی تقسیم کو مزید شفاف بنایا جائے۔ایم پی اے عنایت اللہ خان نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سروے کے دستیاب ڈیٹا کے تحت صحت کارڈ کے اجراء کی بجائے صحت کارڈز کے اجراء کو مزید بہتر بنانے کے لئے نئے سروے کی سفارش کی۔LRHکے سینئر ڈاکٹرز نے جوڑوں کی بیماری کو بھی صحت کارڈ پروگرام میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔کے ٹی ایچ اور ایل آر ا یچ ڈائرکٹرزنے MTIسے ان ہسپتالوں میںآنے والی بہتری پر شرکاء کمیٹی کو بریفنگ دی۔کے ٹی ایچ میں ڈاکٹرزاور دیگر اسٹاف کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے MTIایکٹ کے تحت جو ترامیم کی گئی ان پرمن وعن عمل کیا جارہا ہے جس سےKTHکی حالت میں واضح فرق آیا ہے۔ان موقع پر ڈائریکٹر KTHکا کہنا تھا کہ 750کلوگرام کا آتشردان (incinerator)لگایا گیا ہے جو روزانہ کے بنیاد پر نہ صرف KTHکی بلکہ نارتھ ویسٹ اور دیگر پرائیویٹ ہسپتالوں کے infection wasteیا بیماری لگانے والے جراثیمی مواد کو جلا کر تلف کیا جاتاہے۔ڈائریکٹر LRHنے کہا کہ LRHپاکستان کا واحد ہسپتال ہے جس میں عالمی معیارکی صحت سہولیات دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ MTIکے بعد ہسپتال میں شرح اموات میں نمایاں کی آئی ہے۔LRHمیں MTIکے نفاذ کے بعد شعبہ امراض قلب کی کارکردگی میں واضح طور پر بہتری آئی ہے۔مزید برآں سپریم کورٹ نے ہسپتال کے فضلہ کو تلف کرنے کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے LRHمیں جدید (incinerator)نصب کیا گیا ہے جو اس وقت رننگ میں جبکہ 10اپریل سے فعال ہو جائے گا۔جس سے یومیہ 400کلوگرام ہسپتال کے فضلہ کو تلف کیا جائے گا۔قائد حزب اخلاف اکرام خان درانی نے KTHاور LRHکے ان اقدامات کو سراہا اور سفارش پیش کی کہ صوبہ کے دیگر بڑے ہسپتال بالخصوص جنوبی اضلاع کے ہسپتالوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ وہاں کے مریضوں کو اپنے علاقے میں صحت کی اعلیٰ سہولیات ان کی دہلیز پر میسر ہو سکیں اور پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں لوڈ بھی کم ہوگا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
20393