Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ نے سوات کے مقام پر سوئی گیس کے بڑے ترقیاتی منصوبے کاافتتاح کردیا

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تیز ترین ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو چکا ہے اپوزیشن کی تمام تر رکاوٹوں اور ریشہ دوانیوں کے باوجود ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتیں انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ عوامی خدمت میں مصروف ہیں سوات سمیت پورے صوبے میں ہمہ گیر ترقی کا دور شروع ہو چکا ہے اب ہمیں نئے ضم شدہ اضلاع کی پسماندگی دور کرنے کا چیلنج درپیش ہے اور جلد ہم اس بڑے مقصد میں بھی عوام کے سامنے سرخرو ہوں گے وہ سوات میں بلوگرام کے مقام پر سوئی گیس کے بڑے ترقیاتی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے 12 انچ قطر کی اس نئی اور بڑی پائپ لائن کی لمبائی مردان سے سوات تک 104.2 کلومیٹر ہے منصوبے سے علاقے میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا مسئلہ مستقل بنیادوں پرحل ہو گیا ہے منصوبے پر 2276.5 ملین روپے لاگت آئی ہے افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد، چیئرمین ڈیڈیک فضل حکیم خان، اراکین قومی اسمبلی سلیم الرحمن، جنید اکبر خان، اراکین صوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران، میاں شرافت علی، پیر مصور غازی، ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم اور دیگر اعلی حکام کے علاؤہ عمائدین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ سوئی گیس منصوبے کی تکمیل پر مقامی لوگوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا محمود خان نے کہا کہ سوئی گیس کے اس اہم منصوبے سے ضلع سوات کے عوام کا گیس پریشر کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا ہے جس پر محکمہ کی کوششیں قابل ستائش ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش اوور بلنگ کا مسئلہ بدستور موجود ہے جس پر محکمہ سوئی گیس کے حکام کو بھرپور توجہ دینی ہوگی اسی طرح سوات میں بجلی سپلائی کی صورتحال بہتر بنانے پر بھی کام جاری ہے البتہ ولٹیج کا مسئلہ مستقل طور پر حل کرنے کیلئے ڈبل سرکٹ لائن واحد ہے جس پر پیسکو کو سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ میں سوات سمیت مالاکنڈ ڈویژن کی تیز رفتار ترقی چاہتا ہوں صوبے کے تمام پسماندہ علاقوں کو ترقی یافتہ اضلاع کی صف میں کھڑا کرینگے پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت عوامی فلاح وبہبود کے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ماضی کی حکومتیں اور پارٹیاں عوام کو زبانی جمع خرچ اور کھوکھلے نعروں پر ٹرخاتی رہیں مگر آج عوام ماضی اور موجودہ حکومت کے کام میں واضح فرق محسوس کرنے لگے ہیں ہم عوام کے اعتماد کو ہر گز ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لینگے سوات میں اب تمام شعبوں میں ترقی ہوگی ایم این اے سلیم الرحمن کی طرف سے پیش کردہ سپاسنامہ کے جواب میں وزیراعلی نے واضح کیا کہ سیدوشریف میں 500 بستروں کے نئے ہسپتال کا جون میں افتتاح کر دیا جائے گا جس کیلئے 600 تک نئی آسامیاں منظور ہو چکی ہیں تاہم ہسپتال میں طبی آلات و مشینری کیلئے مختص کردہ 2 ارب روپے سے بروقت استفادہ نہیں کیا جا سکا اب یہ مسئلہ بھی حل ہو چکا اور ٹھیکیداروں کے دس کروڑ روپے کی ادائیگی بھی ہو چکی محمود خان نے کہا کہ انہیں سوات کے کالجز میں داخلوں کے مسئلے کا بھی بخوبی علم ہے اور اس کے حل پر پوری سنجیدگی سے کام جاری ہے سوات کے عوام کیلئے خوشخبری ہے کہ مواصلات کے وفاقی وزیر کا تعلق بھی یہاں سے ہے جو یہاں کی پرفضا سیاحتی وادیوں کو جدید مواصلاتی نظام سے جوڑنے کیلئے پوری تندہی سے کوشاں ہیں سوات موٹر وے پر افتتاح کے فوری بعد مینگورہ تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر فوری کام کا آغاز کیا جا رہا تاکہ سیاحوں کی اس جنت کے تمام راستے پوری دنیا کیلئے کھولے جا سکیں قبل ازیں جی ایم سوئی گیس کمپنی تاج علی خان اور ریجنل انچارج میر ویس خان نے وزیرآعلیٰ کو منصوبہ پر تفصیلی بریفنگ دی.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سمال انڈسٹریل سٹیٹ درگئی اور تھانہ میں گرڈ سٹیشن کا افتتاح
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وہ صوبے میں روزگار کے فروغ اور غربت کے خاتمے کے لئے صنعتی شعبے کی بحالی اور ترقی کو فوقیت دے رہے ہیں، حکومت کی پالیسی ہے کہ ہنر مند اور غیر ہنرمند افراد کو روزگار فراہم کیا جائے، حکومت کی اس پالیسی سے تمام اضلاع یکساں مستفید ہو ں گے، تحریک انصاف کی حکومت میں ہر ضلعے اور علاقے کو اس کاحق ملے گا، اگرچہ وہ خود سوات سے تعلق رکھتے ہے تاہم وہ پورے صوبے کو اپنا گاؤں سمجھتے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ ہر علاقے میں جائیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے درگئی میں ٹیکنیکل یونیورسٹی نوشہرہ کے کیمپس کا قیام یقینی بنانے ، درگئی ہسپتال میں سٹاف کے لئے رہائش اور ہسپتال کی دیگر ضروریات کے لئے سکیم رواں اے ڈی پی میں ڈالنے، چلڈرن پارک بنانے ، برنگ ٹنل کے ذریعے درگئی کو موٹر وے سے منسلک کرنے اور سڑکوں کی بحالی کے لئے وسائل فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے سمال انڈسٹریل سٹیٹ درگئی میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے گرڈ سٹیشن قائم کرنے کا بھی اعلان کیا، وہ ملاکنڈ ڈویژن کے ایک روزہ دورہ کے دوران سمال انڈسٹریل سٹیٹ درگئی کی باضابطہ افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے تھانہ میں گرڈ سٹیشن کا افتتاح بھی کیا۔ ایم این اے جنید اکبر، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم ، ایم پی اے پیر مصور علی شاہ، صدر سمال انڈسٹریز ایسوسی ایشن سجاد خان، ایم ڈی سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ سید ظاہر علی شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر جہانزیب نے بھی تقریب سے خطاب کیا، جبکہ سنیٹر فدا محمد ، اراکین صوبائی اسمبلی فخر جہاں ، ہمایون خان، ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام اور صنعت کاروں نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انکی حکومت صنعت کے شعبے کو اس لئے ترجیح دے رہی ہے تاکہ غربت ختم ہو ، نوجوانوں کو روزگار ملے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو اٹھانا وقت کی ضرورت ہے ، ہم صوبے کی مالی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لئے سرگرم ہیں ، تھوڑا وقت ضرور لگے گا مگر معیشت کو اٹھائیں گے، اور عوام کے مسائل حل کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں روزگار کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ صنعت ، معدنیات اور توانائی کے شعبوں کے ذریعے بیروزگار ی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں کے علاوہ سیاحت کا بھی معیشت میں اہم کردار ہے، انکی حکومت سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے الگ سے یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام کا اجراء بھی کیا جاچکا ہے، اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو قرضہ دیا جائیگاتاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں، یہ تمام تر اقدامات روزگار کی فراہمی کے لئے قومی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں بھی صنعتوں کی بحالی و ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ باجوڑ میں گھریلو صنعتی زون قائم کیا جائیگا۔ان ہی خطوط پر دیگر قبائلی اضلاع میں بھی اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت رشکئی سپیشل اکنامک زون کے منصوبے پر جلد کام شروع ہونے والا ہے جس سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے ، سرمایہ کاری آئی گی اورمعیشت کو استحکام ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے انڈسٹریل سٹیٹس میں ہنر مند اور غیر ہنرمند مقامی افراد کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقامی لوگوں کا حق ہے جو ان کو ملنا چاہیئے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ صنعتی بستیوں میں ماحول دشمن سرگرمیوں کی اجازت نہ دی جائے ، ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں ضروری ہے کہ ماحول دوست صنعتوں کو ترجیح دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں کارخانوں کی ضرورت ہے اور ہم نے کارخانے لگانے ہیں مگر ساتھ صحت اور ماحولیات کا بھی خیال رکھنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام سرگرمیاں انسان کی فلاح کے لئے ہیں اور ہم انسانیت پر سرمایہ کاری کرنے پر یقین رکھتے ہیں، یہی ہماری پالیسی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر درگئی میں سڑکوں کی مرمت اور بحالی کا بھی یقین دلایا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ درگئی تک ریلوے لائن بھی جلدبحال ہو جائے گی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ کو سمال انڈسٹریل سٹیٹ درگئی پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ یہ انڈسٹریل سٹیٹ 243کنال اراضی پر مشتمل ہے ، جس پر تقریباً 44کروڑ 50لاکھ روپے خرچہ آیا ہے۔ ترقیاتی کام مکمل ہے مجموعی طور پر 82پلاٹس ہیں جن میں سے 75الاٹ کر دئیے گئے ہیں۔انڈسٹریل سٹیٹ کی توسیع کا پلان بھی موجود ہے جس کے لئے زمین حاصل کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 13 سمال انڈسٹریل سٹیٹس ہیں جن میں مختلف نوعیت کے 542صنعتی یونٹس کام کررہے ہیں، مجموعی طور پر ایک لاکھ 62ہزار روزگار کے مواقع فراہم کئے جاچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ہر ضلع میں ایک صنعتی بستی قائم کرنے جارہے ہیں، مختلف ضلعوں میں اس مقصد کے لئے زمین کے حصول کی کوشش جاری ہے ۔
…………………………………………………………………………………..


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
20301