Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مشیر برائے تعلیم کی ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیش فاؤنڈیشن کے حوالے وضاحتی پریس کانفرنس

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے تعلیم خیبرپخونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاہے کہ ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن، محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کا ایک ذیلی ادارہ ہے جوکہ خودمختار اور آزاد بورڈ کے تحت کام کرتاہے اور اسی بورڈ نے سابقہ منیجنگ ڈائریکٹر ذوالفقار احمد کو خراب کارکردگی پہ 22 فروری کو منعقدہ بورڈ اجلاس میں معطل کیا کیونکہ وہ مقررہ اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ اجلاس میں ممبران کوبتایاگیاتھا کہ سال 2019 کے دوران 2 لاکھ 25 ہزار طلباء کو فاؤنڈیشن کے مختلف پروگراموں کے ذریعے سکولوں میں داخل کروانا تھا تاہم ایم ڈی نے 3.2 ملین روپے واپس کردیے تھے اور امسال تعلیمی سیشن میں کسی بھی طالب علم کو داخلہ نہیں دیاگیاتھا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیش فاؤنڈیشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وزیراطلاعات وتعلقات عامہ شوکت یوسفزئی ، سیکرٹری ایجوکیشن ارشد خان اورمنیجنگ ڈائریکٹر پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی سردار اسد ہارون بھی اس موقع پرموجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیرتعلیم کاکہناتھا کہ فاؤنڈیشن کے علاوہ محکمہ تعلیم کے 29 ہزار کے لگ بھگ اپنے سکول ہیں تاہم فاؤنڈیشن کے ذریعے واؤچر سکیموں اورمختلف پروگراموں کے تحت بھی طلباء کو داخلہ دیاجاتاہے جوکہ سکولوں سے باہر ہیں۔ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ ایم ڈی ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن ذوالفقار احمد نے بورڈ میٹنگ کے دوران بورڈ ممبران سے ادارے کے تعلیمی پروگرام ٹیلی تعلیم کے ذریعے اساتذہ کی ٹریننگ کیلئے مختص بجٹ سے خرچہ کیا اور بورڈ ممبران سے سابقہ تاریخوں میں منظوری لینے کی کوشش کی جوکہ بورڈ ممبران نے مسترد کی اور ریمارکس دیے کہ 3 بلین سے زیادہ بجٹ واپس کرنے کے بعد یہ رقم کیوں الگ ہیڈ سے استعمال کی گئی۔ انہوں نے بتایاکہ فروری کے بورڈ اجلاس میں زیربحث لائے گئے زیادہ تر معاملات یا تو نیب، کورٹس یا پھر پراونشل انسپکشن ٹیم کیساتھ تھے۔ سیکرٹری ایجوکیشن ارشد خان نے پریس کانفرنس کے موقع پر کہاکہ ایم ڈی ذوالفقار احمد نے ڈائریکٹرمانیٹرنگ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو واؤچر سکیم کی مانیٹرنگ اورویری فیکیشن سے روکے رکھا جبکہ ایم ڈی نے ڈائریکٹر مانیٹرنگ کو فیلڈ ویزٹس سے روکتے ہوئے کہاکہ ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسرکے ڈیٹا پرصرف رپورٹ بنائے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر مانیٹرنگ کی طرف سے مختلف معاملوں کے متعلق انکوائریاں بھیجی گئی تاہم ایم ڈی نے ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ڈائریکٹرمانیٹرنگ نے مارچ سال2018 میں بھی مانسہرہ کے سکولوں سے متعلق ایم ڈی کو رپورٹ دی اور ثبوت بھی فراہم کئے تاہم ایم ڈی نے پھر بھی 35.47 ملین روپے کے فنڈز مانسہرہ کے سکولوں کو جاری کئے۔ انہوں نے کہاکہ ایم ڈی فاؤنڈیشن کاملازم تھا اوربورڈ آف گورنرز کو جواب دہ تھا۔ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سیکشن 6 اور سیکشن 7 کے تحت ایم ڈی کو فاؤنڈیشن کے تمام معاملات سے بورڈ کو آگاہ کرناتھا۔ تاہم وہ بورڈ کو بتائے بغیر مختلف اداروں کے ساتھ خط وکتابت کرتارہا اوربورڈ کو اطلاع نہ دی۔ ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ سابقہ ایم ڈی نے فاؤنڈیشن سے 19 مہینوں کے دوران کروڑوں روپے لئے جبکہ کارکردگی مکمل زیرو رہی۔ انہوں نے ٹی اے ڈی اے کی مد میں بھی 14 لاکھ روپے لئے تاہم وہ سکولوں سے باہر رہنے والے 2 لاکھ25 ہزار طلباء کو داخلہ دینے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ پراونشل انسپکشن ٹیم نے بھی اپنی رپورٹ میں وضاحت دی ہے کہ ایم ڈی اپنے اہداف کوحاصل کرنے میں ناکام رہاہے اور اس کے کنٹریکٹ کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔ ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں سابقہ 5 سالوں میں بہت کام ہوچکاہے اور اب بھی بہت تعمیری کام جاری ہے۔ تاہم ایم ڈی اپنی کرپشن اور نااہلی کو چھپانے کیلئے محکمہ تعلیم کو بدنام کرنے کی کوشش کررہاہے جوکہ سراسرزیادتی ہے۔ وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاکہ ہم اور ہمارے لیڈر کرپشن کے خلاف ہیں اور جس کسی نے بھی کرپشن کی ہے اس کو ضرور سزا ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے سکولوں کی مانیٹرنگ کاعمل بھی جاری ہے اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سکولوں سے متعلق مکمل معلومات اور رپورٹ فراہم کریں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
20190