Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے10056.886 ملین روپے لاگت کے بارہ پراجیکٹس کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے10056.886 ملین روپے لاگت کے بارہ پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہزاد خان بنگش کی زیرصدارت بدھ کے روز منعقدہ پی ڈی ڈبلیو پی کے ایک اجلاس میں دی گئی جس میں محکمہ منصوبہ سازی و ترقی کے سیکرٹری عاطف رحمان، پی ڈی ڈبلیو پی کے ممبران ، سیفران ڈویژن اور قبائلی اضلاع کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اجلاس میں صوبے کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول صحت، اعلیٰ تعلیم، سڑکوں زراعت اور جنگلات کے شعبوں سے متعلق 21 منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کے بعد 12 منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ پی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے منظور کر دہ 9 پراجیکٹس کو مزید منظوری کے لیے مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کو بھیجنے کی سفارش کی گئی تفصیلات کے مطابق صحت کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ’’کینسر کے غریب مریضوں کے علاج‘‘ کے پراجیکٹ جبکہ کھیل و سیاحت کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع باجوڑ، ضلع مہمند اور ضلع وزیرستان میں کھیلوں کی سہولیات کی بحالی اور تعمیر اور قیوم ا سٹیڈیم پشاور میں فٹبال گراؤنڈ کی درجہ بلندی شامل ہے۔ اسی طرح اعلی تعلیم کے شعبے میں خیبر پختونخوا کے سرکاری کالجوں میں اضافی اورغیر موجودہ سہولیات کی فراہمی کے پراجیکٹ شامل ہے، سڑکوں کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں صوابی میں کنڈا ٹوپی، گر مرغز، زروبی ٹوپی ،زیدہ کڈی اورمرغز یوسفزئی میں گلیوں کی پختگی اور سڑکوں کی فزیبلٹی سٹڈی، ڈیزائن بحالی اور تعمیر اور تیراہ ضلع خیبرمیں شیر خیل سے سرائی کنڈو درسی مسجد (10.5 کلومیٹر) تک اور سر زئی سے سنگ گاگرہ بیلنس پورشن( 2.5 کلومیٹر) کی پختگی اور تعمیر(GD) شامل ہے زراعت کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ً خیبر پختونخوا میں لینڈ ریکلمیشن کے لئے ارتھ موونگ مشینری کے حصولً کا پراجیکٹ اور جنگلات کے شعبے میں سرسبز پاکستان (50 فیصد حکومت پاکستان 50 فیصد حکومت خیبر پختونخوا)، خیبر پختونخوا میں جنگلی حیات کے تحفظ، ترقی او ر منیجمنٹ کے پراجیکٹ کی منظوری شامل ہیں اسی طرح بعض منصوبے پی ڈی ڈبلیو پی نے کلیئر قرار دے کر سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے ان کی منظوری لینے کی سفارش کر دی۔ ان منصوبوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے ضلع صوابی کے لیے 250 بستروں کے زچہ بچہ ہسپتال کی تعمیر، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں کی بہتری اور توسیع, سوات یونیورسٹی کے استحکام,سوات یونیورسٹی میں باغبانی اور موسمیاتی تحقیق کے ادارے کا قیام، ملاکنڈ یونیورسٹی میں وویمن سب کیمپس بٹ خیلہ کا قیام، صوابی یونیورسٹی کی ترقی اور استحکام،کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مین کیمپس میں اکیڈمک کی سہولیات کا استحکام، وومن یونیورسٹی مردان میں غیر موجودہ سہولیات کی فراہمی اور ملاکنڈ یونیورسٹی کے لئے وسائل میں کثیر اضافے کی پراجیکٹس شامل ہیں


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
20110