Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پسماندہ اورکم تعلیم یافتہ علاقوں‌میں‌دو پرائمیری کیڈرکی اسامیاں‌متعارف کرارہے ہیں..بنگش

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) مشیرتعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ بنگش نے کہاہے کہ پسماندہ اور کم تعلیم یافتہ علاقوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے محکمہ تعلیم پرائمری سکولوں میں عنقریب دو پرائمری کیڈرکی نئی آسامیاں متعارف کررہا ہے جوکہ اسسٹنٹ پرائمری سکول ٹیچرBS-10 اورجونیئر پرائمری سکول ٹیچرBS-07 سکیل کی ہوں گی اور ان آسامیوں کیلئے مطلوبہ تعلیمی قابلیت باالترتیب ایف اے/ایف ایس سی اور میٹرک ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ یہ نئی پوسٹیں صرف ان علاقوں کیلئے ہوں گی جہاں پر تعلیم کی شرح کم ہے اور ٹسٹ انٹرویو کیلئے گریجویٹ امیدوار کم دستیاب ہوتے ہیں۔ تاہم یہ اساتذہ یونین کونسل پالیسی کی بجائے ویلج کونسل کی پالیسی کے تحت بھرتی کئے جائیں گے۔ وہ ایلمنٹر ی اینڈسیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری ایجوکیشن ارشد خان اور دیگرمتعلقہ حکام بھی موجودتھے۔ضیاء اللہ خان بنگش نے کہاکہ سکولوں سے باہرطلباء کوسکولوں کی طرف راغب کرنے کیلئے اورڈراپ آؤٹ تناسب پرقابو پانے کیلئے حکومت ایلمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو مکمل سپورٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فاؤنڈیشن کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اورواؤچرسکیم کے تحت امسال داخلہ مہم میں سکولوں سے باہرطلباء کی کثیرتعداد سکولوں میں داخلہ دیاجائیگا اور ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کوداخلہ مہم میں کامیابی کیلئے مکمل طور پر فعال کیاجارہاہے۔ مشیرتعلیم نے کہاکہ قومی اوربین الاقوامی اداروں کو راغب کرنے کیلئے بھی عنقریب ڈونرکانفرنس بلائی جارہی ہے جس کا بنیادی مقصد شراکت داری کی بنیاد پرمحکمہ تعلیم کے مسائل کو حل کرناہے تاکہ بین الاقوامی ڈونرز اور تعلیمی ماہرین کے تجربات سے فوائد حاصل کرکے محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا میں مزید جدت یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت، ضم شدہ قبائلی اضلاع اورکم تعلیم یافتہ علاقوں میں تعلیم کی بہتری پر بھرپورتوجہ دے رہی ہے اور نئی متعارف کردہ پالیسی کے تحت 20 طلباء کے حساب سے پرائمری سکولوں میں ایک استاذ موجود ہوگا اور ہر پرائمری سکول میں کم سے کم چاراساتذہ ضرورہوں گے۔ ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ قبائلی اضلاع تک انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی توسیع کا بنیادی مقصد وہاں کے تعلیمی اداروں کے مسائل کی نشاندہی کرناتھا اور اسی رپورٹ کے مطابق پالیسی سازی کاعمل جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سال بھی سرکاری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 9 ارب روپے مختص کئے جاچکے ہیں تاکہ سکولوں میں کلاس رومز اورباقی ماندہ سہولیات کوپورا کیاجاسکے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
19974