Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سوات موٹروے کی مزید توسیع سے سیاحت اور صنعت کو فروغ ملے گا…وزیراعلیٰ‌

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوات موٹروے کے دوسرے مرحلے کے تحت چکدرہ سے مینگورہ تک توسیعی منصوبے کی دستاویزات وفاقی وزارت مواصلات کو بھیجنے کی ہدایت کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ اُن کی کوشش ہو گی کہ این ایچ اے کے ذریعے توسیعی منصوبے پر عمل درآمد کیا جائے ۔ سوات موٹروے کی مزید توسیع سے سیاحت اور صنعت کو فروغ ملے گا۔ روزگار کے مواقع پید ا ہوں اور غربت پر قابو پانے میں مدد ملے گی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب ، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ، سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید ، ایم ڈی پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو سوات موٹروے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی جس کے تحت چکدرہ سے مینگورہ تک موٹروے کو توسیع دی جائے گی ۔41 کلومیٹر طویل توسیعی منصوبے کی مجموعی مجوزہ لاگت31881 ملین روپے بتائی گئی ہے ۔ جس میں منصوبے کیلئے درکار زمین کی قیمت اور منصوبے کی تعمیر کی لاگت سمیت تمام اخراجات شامل ہیں۔ چکدرہ سے مینگورہ تک دو انٹر چینجز تین پل 43 کلورٹس اور 27 انڈر پاس تجویز کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں منصوبے پر عمل درآمد کیلئے مالی ماڈل ، موڈ آف ایمپلمنٹیشن وغیرہ کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ۔ علاوہ ازیں منصوبے سے ممکنہ فوائد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی کوشش ہو گی کہ این ایچ اے کے ذریعے منصوبے کی تعمیر کی جائے اور ہدایت کی کہ متعلقہ دستاویزات وزارت مواصلات کو پیش کی جائیں ۔ وہ اس سلسلے میں وزیر مواصلات سے خود بات کریں گے تاہم وزیراعلیٰ نے توسیعی پلان کو مینگورہ سے آگے کانجو تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ سیاحت ، تجارت ، معیشت اور خصوصی طور پر سی پیک کے تناظر میں بڑی اہمیت کا حامل ہے جس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ کو محکمہ ہاؤسنگ کی جاری اور نئی سکیموں کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے 35.8 کنال پر مبنی نشترآباد کمرشل ملٹی پلیکس منصوبے کیلئے 45 دنوں کے اندر گڈ ول ماڈل پر فیزبیلٹی مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے سٹی سنٹر ٹکڑا تھری کا ماسٹر پلان بھی 45 دنوں کے اندر تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے ہنگو ٹاؤن شپ اور سوات ٹاؤن شپ میں درپیش مسائل حل کرنے اور جلد حتمی فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کمرشل ملٹی پلیکسز جن میں ورسک ون پشاور ، ورسک ٹو پشاور، پبی وغیرہ شامل ہیں ، پر بھی تفصیلی پریزینٹیشن دینے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سول کوارٹرز فلیٹس فیز ٹو کا ٹینڈر بھی 21 مارچ کو کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے ہائی رائز فلیٹس حیات آباد میں کمرشل سرگرمیوں کے امکان یا عدم امکان کے حوالے سے بھی تفصیلی پریزینٹشن طلب کی ۔ محمود خان نے جلوزئی ہاوسنگ سکیم پر پیشرفت کے حوالے سے بھی بریفینگ دینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ مذکورہ بالا تینوں پراجیکٹس پر پزیزینٹیشن سات دنوں کے اندر یقینی بنائی جائے تاکہ ہم بہتر طریقے سے آگے بڑھ سکیں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو مکمل کرسکیں۔
<><><><><><>

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے میں جاری عوامی فلاح کے اہم منصوبوں کو مکمل کرنا حکومت کی ترجیح ہے ۔ انہوں نے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ محکمہ صحت نے مکمل شدہ نئی عمارتوں کو استعمال میں لانا چاہیئے اور اس مقصد کیلئے متعلقہ محکمہ کے حوالے کی جائیں ۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ ، سیکرٹری خزانہ شکیل قادراور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے میں جاری تکمیل کے قریب منصوبوں کا جائزہ لیا گیا جن میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا نیا بلاک ، کے ٹی ایچ ٹراما سنٹر اور کارڈیالوجی بلاک حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، سنٹرل جیل پشاور کی نئی عمارت سمیت پی کے ایچ اے ، سی اینڈ ڈبلیو اور اریگیشن کے مختلف منصوبے شامل ہیں۔
<><><><><><><><>
CM Photo Khan presiding over a meeting regarding phase II of Swat Motorway and different developmental schemes of Housing department

وزیر اعلیٰ کی نشے کے عادی افراد کو بلاتاخیر آئس ڈرک بحالی مرکز منتقل کرنے کی ہدایت
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے بی آر ٹی کے پلوں کے نیچے اور پشاور کے دیگر مقامات سے نشے کے عادی افراد کو بلاتاخیر آئس / ڈرگ بحالی مرکز میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے نشے کے عادی افراد کا علاج کرکے ایک مفید شہری بنانا ہے۔نشے کے عادی افراد کو نہ صرف بحالی کے مرکز اور ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے بلکہ علاج معالجے، تربیت، خوراک سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ صوبائی حکومت منشیات کے عادی افراد کو با مقصد زندگی کے دہارے میں واپس لانا چاہتی ہے ۔یہاں سے جاری خصوصی ہدایات میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ دیگر شہریوں کی طرح یہ افراد بھی ہماری توجہ کے مستحق ہیں ۔ اسی وجہ سے صوبائی حکومت نے ان افراد کے لیے ایک علیحدہ اور مخصوص مرکز قائم کیا ہے۔ وزیراعلی نے کہاکہ وہ نشے کے عادی افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے لیے پہلے سے ہدایات جاری کر چکے ہیں۔ مذکورہ ہدایات پر پیش رفت یقینی بنائی جائے اور منشیات کے عادی افراد کو بحالی کے مرکز میں منتقل کیا جائے ۔اس عمل میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، صوبائی حکومت کے قائم کردہ ڈرگز بحالی سنٹر کے ثمرات مستحقین کو ملنے چاہیے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ کی مذکورہ ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے پشاور کے مختلف علاقوں میں مشترکہ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں کار خانو ، حیات آباد، جی ٹی روڈ یونیورسٹی روڈ ، فقیر آباد اور دیگر علاقوں سے منشیات کے عادی تقریباً 300 افراد کو بحالی سنٹر اور ایل آر ایچ ، کے ٹی ایچ ، ایچ ایم سی میں منتقل کر دیاف گیا ۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ نے چند ہفتے پہلے صوبے میں اپنی نوعیت کے منفرد پراجیکٹ آئس / ڈرگ بحالی سنٹرفقیر آباد کا باضابطہ افتتاح کیا تھا ۔وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات پر یہ سنٹر مکمل طور پر فعال کیا جا چکا ہے۔وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے متعلقہ محکموں کے تعاون سے فوری کاروائی کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ صوبائی حکومت یہی چاہتی ہے کہ منشیات کے عادی افراد کو معاشرے کا توانا اور مستعد شہری بنایا جائے ،متعلقہ ادارے اسی جذبے کے ساتھ کام جاری رکھیں، بہت جلد پشاور کو منشیات کے بے دریغ استعمال سے پاک کر دیا جائے گا۔مذکورہ اقدامات / کاروائی آئندہ بھی جاری رکھی جائے ، ہمارا حتمی ہدف منشیات کے عادی افراد کو با مقصد زندگی جینے کا موقع دینا ہے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
19753