Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اویر،لون اورگوہکیرکےعوام اکیسویں‌صدی میں‌بھی بنیادی حقوق سے محروم،حکمران تماشائی

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) لوکل سپورٹ آرگنائزیشن اویر کے چیرمین اسلام اکبر الدین ایڈوکیٹ، منیجر عجب خان اور اویر، لون اور گوہکیر کے عمائیدیں فضل ربانی ، اعجاز الدین، عطاء اللہ، جاوید احمد، محمد یونس، رحیم خان اور دوسروں نے اویر ، لون اور گوہکیر کی پسماندگی کی طرف حکومت کی بے توجہی اور بار بار علاقے کے عوام کی طرف سے بیان کردہ مسائل کو نظر انداز کرنے پر سخت تشویش اور غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ صحت ، تعلیم اور روڈ سیکٹر میں یہ علاقہ انتہائی پسماندگی سے دوچار ہے۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شونگوش اویر کے مقام پر وادی کا واحد بیسک ہیلتھ یونٹ اب صرف ایک کمرے پر مشتمل ہے جس کے تمام کمرے گر چکے ہیں جبکہ ادویات بھی گزشتہ دو سالوں سے یہاں نہیں بھیجے گئے اور ڈاکٹر کی شکل سے بھی مقامی لوگ آشنا نہیں ہیں۔ انہوں نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی لگانے کا دعویٰ کرنے والی پی ٹی آئی حکومت کو توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ شونگوش ہی کے مقام پرگورنمنٹ مڈل سکول کی عمارت ناقابل استعمال ہے لیکن ڈی ای او ایجوکیشن کو بار بار درخواست دینے کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہوتا۔انہوں اویر میں ہسپتال کی تعمیر اور سہولیات کی فراہمی تک شدید زخمیوں اور مریضوں کو چترال شہر منتقل کرنے کے واسطے اویر گاؤں کے لئے ایمبولنس گاڑی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے تینوں دیہات اویر گوہ کیر میں ٹیلی نار سروس کی معیار پر نہایت عدم اطمینا ن کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی بادل چھاجاتی ہے تو ٹیلی نار کے سگنلز غائب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے ورید اور جیز کمپنی کے اعلیٰ حکام پر زور دیا کہ وہ اس علاقے میں ٹاؤ رنصب کرکے اپنی سروس شروع کریں تاکہ ٹیلی نار سے چھٹکار ا مل سکے۔ انہوں نے پی ٹی سی ایل کی معیار کی شدید تنقید کی۔ عمائدین اویر لون گوہ کیر نے علاقے میں سڑکوں کی نہایت خراب صورت حال پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اپنی شہری کو سڑک کی سہولت مہیاکرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن اس میں وہ بری طرح ناکام ہے۔ انہوں نے لون بالا ، گوہ کیراور دوسرے مقامات پر ٹرانسفارمروں کی تنصیب کا مطالبہ کیا اور پیڈو کی طرف سے آئے روز پندرہ پندرہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی مذمت کی۔ انہوں نے لون ایریگیشن چینل کی صفائی بروقت شروع کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ فصلوں کو بروقت پانی مل سکے ۔ انہوں نے اس سال کی شجرکاری مہم کے دوران علاقے کو محکمہ جنگلات کی طرف سے 51ہزار پودے فراہمی کا مطالبہ کیا جن کی نگہداشت مقامی کمیونٹی خود کرے گی۔ انہوں نے تمام این جی اوز پر زور دیا کہ وہ روڈ سائیڈ پر واقع دیہات میں کام کرنے کی بجائے اویر جیسے دورافتادہ اور پسماندہ علاقے کی طرف بھی توجہ دے دیں۔
akbaruddin ovir press confrence chitral 2


شیئر کریں: