Chitral Times

Apr 25, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چیوبازار میں آتشزدگی، ہوٹل اوردکانین جل کر خاکستر، لاکھوں‌کا نقصان

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چیو پل کے ساتھ ملحق پٹرول پمپ کے سامنے ہوٹل میں اچانک آگ لگنے کی وجہ سے ملحقہ دو دکانین جل کرمکمل طور پر خاکستر جبکہ بعض کو جذوی نقصان پہنچا۔ جسکی وجہ سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے. عینی شاہدین کے مطابق پیر اورمنگل کی درمیانی رات تقریبا دس بجے دنین پٹرول پمپ اور شندورآڈہ سے ملحق محمد عمران نامی شخص کی ہوٹل میں آگ بھڑک اُٹھی۔جودیکھتے ہی دوسری دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ دکان کے مالک محمد عمران کے مطابق آگ گیس سیلنڈر لیکج کی وجہ سے لگی .موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں‌نے بتایا کہ آگ لگتے ہی موقع پر ریسکیو 1122کو اطلاع دی گئی مگرریسکیو ٹیم دیر سےپہنچنے اورکافی ٹائم پائپ فٹنگ میں‌لگانے کی وجہ سے آگ کو مذید تقویت مل گئی ۔ اور ملحقہ دکانوں تک رسائی حاصل کی ۔ تاہم بعد میں میونسپل کمیٹی اورسول ایوی ایشن کے فائربرگیڈز کو بھی منگوایا گیا ۔ جو پہنچ کر آگ پر قابوپانے میں ریسکیو ٹیم کی مدد کی ۔اور ساتھ آڈے میں موجود اپر چترال کے کروڑوں روپے کے سامان کو آگ لگنے سے بچالیا گیا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران آگ لگنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے جہاں آگ پر فوری قابونہیں‌پایا جاسکا ۔ آگ بجھانے میں‌مقامی رضاکار، پولیس ، سول ایوی ایشن کی فائربرگیڈ نے بھی حصہ لیا. تقریبا ڈھائی گھنٹے کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا،ورنہ نزدکی پٹرول پمپ اور گیس ایجنسی اسٹور میں آگ لگنے کا خدشتہ تھا.آگ بجھانے کے موقع پر چترال سے ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اور ڈی ایس پی فاروق جان بھی موقع پر موجود تھے.

دریں اثنا ریسکیو ذرائع کے مطابق انکی کنٹرول کو اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی فائر فائٹرز ٹیم موقعے پر پہنچی اور ڈیڑھ گھنٹہ فائر فائٹگ کے بعد خوفناک آگ پر قابو پالیا. آگ کی نوعیت زیادہ ہونے وجہ سے ریسکیو1122 کے ساتھ ساتھ TMA چترال سول ایوی ایشن اور چترال پولیس کے اہلکاروں نے حصہ لیا. فائر فائٹگ میں ریسکیو کے تین فائر وہیکلز نے حصہ لیا. واقعے میں 40 ہزار سے زائد لیٹیر پانی استعمال ہوا. ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نےڈیڑھ گھنٹہ فائر فائٹگ کے بعد آس پاس کی دکانوں کو بڑی تباہی سے بچا لیا.

Danin fire1

Danin fire2
danin fire 6

danin fire 7

danin fire 8

danin fire 2
danin atashzadgi


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
19536