Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

“کشمیر کی جدوجہد آذادی اور جماعت اسلامی”……….ابو عاطف بیگال

Posted on
شیئر کریں:

جماعت اسلامی اپنی بنا سے لیکر اب تک اپنی نظریات وافکار اور اپنی سیاسی وعملی جدوجہد کی وجہ سے نہ صرف برصغیر بلکہ پوری عالمی دنیا کے علمی. فکری . نظریاتی حلقوں اور مقتدر ایوانوں کا موضوع سخن چلی آرہی ہے.اس کی طرز سیاست اس کے افکار ونظریات اس کی تنظیمی ڈھانچے اور کارکنان کی مخصوص طرز تربیت سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر سماجی خدمت. کردار سازی. عالمی سطح پر اسلامی تحریکوں کو فکری غذا کی فراہمی سے انکار نہیں کیا جاسکتا. مصر. تیونس مراکش الجزائر سوڈان شیشان بوسنیا ملیشا انڈونیشیا ترکی صومالیہ اراکان برما بنگلہ دیش فلسطین کشمیر اور افغانستان غرض دنیا میں جہاں جہاں مسلمان اپنی دینی اور ملی آذادی کے لئے جدوجہد میں مصروف ہیں ان کی فکری دینی اخلاقی اور بعض خطوں میں عملی اور سماجی خدمات سے انکار ممکن نہیں. ملکی سطح پر عوامی پزیرائی نہ ملنے کے باوجود سماجی خد مت کا وسیع قابل اعتماد نیٹ ورک رکھتی ہے جوالخدمت کے نام سے ہرمشکل گھڑی میں قوم کی پشت پر کھڑی نظر آتی ہے . ملکی بقا اور استحکام کی خاطر اس کے برزگ صفت کارکنان اب بھی بنگہ دیش کے عقوبت خانوں میں پڑے پاکستان کی محبت کا قرض اتارنے میں مصروف سولی کے منتظر ہیں.

مسلہ کشمیر کی بات کی جائیے. تو پاکستان کی تمام سیاسی. ودینی جماعتوں میں اس حوالے سے اگر کسی جماعت کا فعال اور عملی کردار رہا تو وہ جماعت اسلامی ہے. مقبوضہ کشمیر. کے اندر سیاسی سماجی اور مزاحمتی تحریک ہو یا آذاد کشمیر کے اندر آباد مہاجرین کی دیکھ بھال ہر جگہ آپ کو جماعت اسلامی ہی صف اول پر نظر آئیگی. مولانا عبد الباری مرحوم ہوں یا اپنی زندگی کا بیشتر حصہ انڈین جیلوں کی نظر کرنے والا سید علی گیلانی . غلام محمد صفی ہوں یا پیر صلاح الدین .اور الحاق پاکستان کے داعی مزاحمتی تنظیم حزب المجاہدین ہوں. سب کے سب آذادئ کشمیر کے سر خیل اور پاکستان کے وفادار ہیں.

تب ہی تو ایک ایڈین کرنل نے کہا تھا کہ اگر کشمیر میں مزاحمت ختم کرنا چاہتے ہو تو وہاں کی جماعت اسلامی پر پابندی لگاؤ.

سو آج ایڈین حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی لگا چکی ہے جماعت کے 500 سو زائد کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے مزید گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں.

مگر افسوس ناک امر یہ ہے پاکستان کی حکومت ااس حوالے سے خاموش تماشائی بن کر بادی النظر میں ایڈین حکومت کی اقدام کو تائد بخش رہی ہے. اس سے بھی قابل مذمت امر پاکستان کے دیگر سیاسی ودینی جماعتوں کا کردار ہے جو اس حوالے سے خاموش نظر آرہے ہیں. لبرل اور سیکولرز کی منافقانہ روش کی تو سمجھ آتی ہے مگر معروف دینی حلقوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے. اسے جماعت دشمنی کہا جائے یا سیاسی و دینی تعصب ؟؟ بہر حال ایک لمحہ فکریہ ضرور ہے.


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
19495