Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ‌کی صوبے میں سکلز ایکو سسٹم کے قیام کیلئے سکلز انڈومنٹ فنڈ کے قیام سے اُصولی اتفاق

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں سکلز ایکو سسٹم کے قیام کیلئے تصوراتی فریم ورک اور ون ٹائم گرانٹ سے خیبرپختونخوا سکلز انڈومنٹ فنڈ کے قیام سے اُصولی اتفاق کیا ہے ۔ مذکورہ فنڈ کے قیام کا مقصد زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضرورت کی بنیاد پر تربیت فراہم کرنا اور خود روزگاری کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے صوبے میں پائے جانے والے معدنی ذخائر کی تیز رفتار ایکسپلوریشن ، اس شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے فروغ اور معدنی استعداد کو آمدنی کی دیر پا بنیاد بنانے کیلئے وزیر معدنیات کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دینے اور اس کے ٹی اوآرز کا تعین کرنے کی ہدایت کی ہے جس کا باضابطہ اعلانیہ جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے اس مقصد کیلئے درکارضروری نوعیت کی اصلاحات اور قانونی ترامیم بھی جلد عمل میں لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ یہ تمام پیش رفت ٹائم لائن کے مطابق ہونی چاہیئے ۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان ، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، ایم ڈی پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے میں تربیت یافتہ افراد کی ڈیمانڈ اور سپلائی کا بغور جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں اس امر پر اتفاق پایا گیا کہ صوبے میں بیر وزگاری کے خاتمے کیلئے پیشہ وارانہ اور فنی تربیت کا دائرہ کار مزید وسیع کرنا پڑے گااورمارکیٹ کی ضرورت کی بنیاد پر پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے نوجوانوں کو ہنر اور تربیت دی جائے گی جو اُن کو روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنائے ۔ پروگرام کا حتمی مقصد نوجوانوں کی اس نہج پر ٹریننگ یقینی بنانا ہے کہ اُنہیں بلا تاخیر ملک اور بیرون ملک مختلف شعبوں میں روزگار دیا جا سکے ۔ اس مقصد کیلئے تجویز دی گئی کہ خیبرپختونخوا سکلز انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے اور سکلز ٹریننگ کیلئے معروف پرائیوٹ کمپنیوں کی معاونت حاصل کی جائے تاکہ اُن کے ذریعے ہی ہنر مند اور تربیت یافتہ افراد کو روزگار کے سلسلے میں کھپایا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ ماڈل کو قابل عمل قرار دیا اور اس سلسلے میں ون ٹائم گرانٹ سے سکلز انڈومنٹ فنڈ کے قیام سے اُصولی اتفاق کیا۔ اس پروگرام کی افادیت یہ ہے کہ ہنر مند افراد کو بیرون ملک خصوصا گلف ممالک میں سکلڈ ویزا پر بھی بھیجنا ممکن ہو گااور تربیت پانے والے افراد کو نوکری کی فراہمی یقینی ہو گی ۔خصوصاً میزبانی کے شعبے میں خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو تربیت دے کر روزگار کی آسان فراہمی ممکن ہو سکتی ہے ۔ دریں اثناء اجلاس میں خیبرپختونخوا کی معدنی ذخائر کی استعداد اور اُس کی تیز تر ایکسپلوریشن کیلئے موجود محکمانہ سٹرکچر کو ٹھیک کرنے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں معدنی ذخائر کی بے پناہ استعداد موجود ہے جس کا تقریباً70 فیصد استعمال میں نہیں لایا گیا ۔ ان معدنی ذخائر کی جیو میپنگ اور ایکسپلوریشن کی ضرورت ہے ۔ یہ صوبے کی آمدنی کا بہترین ذریعہ بن سکتے ہیں ۔ اس مقصد کیلئے جدید ترین مائننگ سسٹم کے ساتھ ساتھ ماہر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے ۔ لائحہ عمل کے طور پر پہلی فرصت میں ٹاسک فورس تشکیل دینے ، محکمانہ سٹرکچر میں ضروری اصلاحات اورمتعلقہ قوانین میں ضرورت کی بنیاد پر ترامیم کی تجاویز پیش کی گئیں ۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ تجاویز سے اتفاق کیا اور وزیر معدنیات کی سربراہی میں ٹاسک فورس بمعہ ٹی او آرز تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ اُس کا باضابطہ اعلامیہ جاری کیا جا سکے ۔ اُنہوں نے مذکورہ اقدامات تیزرفتاری سے یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیاکہ ہم نے ایک سال کے اندر اس شعبے میں خاطر خواہ پیشرفت یقینی بنانی ہے اور بین الاقوامی سرمایہ کار لانے ہیں ۔ اُنہوں نے یقین دلایا کہ اس مقصد کیلئے اُن کا تعاون اور رہنمائی ہر وقت میسر ہو گی ۔
CM KPK being briefed Echo System skills
<><><><><><><><>
اپر دیر وادی کمراٹ میں نیشنل پارک مسئلے کو مقامی لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا….وزیراعلیٰ‌
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ اپر دیر وادی کمراٹ میں نیشنل پارک مسئلے کو مقامی لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کمراٹ میں نیشنل پارک کے منصوبے میں مقامی آبادی کو زیادہ نمائندگی دی جائے گی۔ حکومت وہاں کے لوگوں کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیگی۔کمراٹ میں سیاحت کو فروغ دینگے جس کیلئے لوکل کمیونٹی کو آن بورڈ لیا جائے گا وادی کمراٹ میں سیاحت کی آمدن کا پیسہ کمراٹ میں ہی سیاحت کے مزید مواقع پیدا کرنے پر صرف کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے اپر دیر سے ایم این اے صاحبزادہ صبغت اللہ کی سربراہی میں آئے ہوئے 18 رکنی وفد سے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔وفد میں ایم این اے صاحبزادہ صبغت اللہ کے علاوہ ایم پی اے عنایت اللہ ، ایم پی اے صاحبزادہ ثناء اللہ ، ایم پی اے باچا صالح وغیرہ شامل تھے۔ پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ ، سیکرٹری سپورٹس ، ڈی سی اپر دیر، چیف کنزرویٹروائلڈ لائف اور چیف کنزرویٹر جنگلات بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وفد نے وزیراعلی کو کمراٹ میں مقامی لوگوں کے مسائل اور ان کے تحفظات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی وفد نے یہ بھی التجا کیا کہ وہاں کے مقامی آبادی کو ان کے مالکانہ حقوق دیئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر اپر دیر کو ہدایت کی کہ مسائل کے حل کے لئے کمراٹ کے لوگوں کے ساتھ جرگے کا انعقاد کرلیں یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں اور وہاں پر ہر کام ان کی خواہشات کے مطابق ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمراٹ میں سیاحت کے فروغ سے مقامی لوگوں کی ترقی اور انکے طرز زندگی کو بہتر بنایا جائے گا۔ مقامی لوگوں کوزیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کو ہر حال میں ممکن بنایا جائے گا صوبائی حکومت اور تحریک انصاف کا منشور ہے کہ ملک اور خصوصاً صوبے میں سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی جائے گی اور ان مقامات کو سیاحت کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔ اس طرح صوبے میں معیشت بڑھے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمراٹ میں سیاحت کا فروغ مقامی لوگوں کے تعاون اور مدد سے ہی ممکن بنایا جائے گا۔ لوگوں کے مطالبات خواہشات اور ان کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کمراٹ میں سڑکیں اور وہاں پر بحالی کا کام صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ جنگلات کو مکمل تحفظ دیا جائے گا اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ آپ لوگ اطمینان رکھیں کہ صوبائی حکومت کمراٹ کے مقامی لوگوں کو مالکانہ حقوق کے تحفظ کو ممکن بنائے گی۔
…………………………………….
دریں‌اثنا وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر نے آج وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے ملاقات کی اور اُنہیں صوبے کے مختلف اضلاع سمیت شما لی اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں دتہ خیل ، تحصیل شوا اور بکا خیل آئی ڈی پی کیمپ میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع، ، زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی ، حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات ، موسمی بیماریوں اور امداد و بحالی کی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہاکہ وہ ریسکیو حکام،صوبے کے تمام کمشنرز، ریسکیو1122 اور پی ڈی ایم اے حکام کو بارشوں ، سیلابوں کے ممکنہ نقصانات کے حوالے سے پہلے سے ہدایات جاری کرچکے ہیں۔ تمام ضلعی حکومتیں بارشوں سے ہونے والے ممکنہ نقصانات کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں ۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ کے مشیراجمل وزیرنے کہاکہ صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی و آبادکاری کیلئے فوری اقدامات اُٹھارہی ہے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے پہلے سے ہی بارشوں، سیلابوں کے حوالے سے ریلیف فراہم کرنے کیلئے انتظامیہ کو گائیڈلائن دی ہیں۔ حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ان کا ازالہ کیا جائے گا۔


شیئر کریں: