Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ترش و شیرین……..عشق الہی کی چنگاری اور پولو کے بے تاج بادشاہ. …..نثار احمد

Posted on
شیئر کریں:

کئی عشروں تک پولو کی دنیا پہ راج کرنے والے پولو کے بے تاج شہنشاہ بابائے پولو ابن بابائے پولو ریٹائرڈ صوبہ دار میجر (لیویز ) مقبول علی خان میکی اِن دنوں تبلیغی جماعت کے ساتھ لاہور میں ہیں. اِس سے پہلے اِن کی بائیس روزہ تشکیل صوبہ بلوچستان کے انتہائی دورافتاہ علاقہ موسی خیل میں ہوئی تھی.
ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد محض اللہ کی خوشنودی کے حصول اور دینی جذبے کے تحت گھر کی پُرسکون زندگی کو لات مار کر اپنا مختصر سامان ِ زیست کمر پہ لادے دیار ِ غیر میں جاکر دَر دَر پھیرنا اور گلی کوچے ناپنا ہر کسی کے بس میں نہیں ہوتا. اس کے لئے پہاڑ جیسا بلند، اور چٹان جیسا مضبوط حوصلہ درکار ہوتا ہے. اوپر سے خوراک پرہیزانہ پھر بلاناغہ دوائی لینے کا معمول ہو تو پھر یہ کام مشکل بھی ہوتا ہے اور انتہائی دقّت طلب بھی. لیکن عشقِ الہی کی چنگاری اگر دل کے کسی کونے میں چھپی ہوئی ہو تو پھر اُسے شعلہ بننے، بھڑکنے اور ماحول کو روشن کرنے میں دیر لگتی ہے اور نہ ہی یہ چنگاری اثرات چھوڑے بغیر راکھ بن جاتی ہے .یوں مَن کے سچے ایک عاشقِ خدا کے لئے نہ صرف راہ ِعشق میں سامنے آنے والی بڑی سے بڑی رکاوٹ ہیچ معلوم ہوتی ہے بلکہ اُس کے قدم اِن رکاوٹوں کو روند کر منزل ِ مقرر کی طرف ہی پیش قدمی کرتے چلے جاتے ہیں.
اپنی دریا دلی اور وسعت ظرفی میں مشہور مقبول علی خان میکی بھی ایسے بلند ہمت لوگوں میں سے ایک ہیں. کسی بھی میدان میں کامرانی کا عزم لئے جب جزم کے ساتھ کمر کَستے ہیں تو پھر پیچھے مُڑ کر دیکھنے کی بجائے کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہوئے آگے کی طرف ہی سرپٹ دوڑے چلے جاتے ہیں.
ایک زمانہ وہ بھی تھا جب شندور پولو گراؤنڈ میں گلگت پولو ٹیم کی مسلسل فتوحات کی وجہ سے اُسے ہرانا جُوئے شِیر نکال لانے کے مترادف بن چکا تھا . اُن کی جیت کے تسلسل کو توڑنے کے لئے مقبول میکی کو جب ٹیم سونپ کر میدان میں اُتارا گیا تو اِنہوں نے نہ صرف گلگت کو ہرا کر اہلیانِ چترال کی اُمیدوں پہ پورا اترنے میں کامیابی حاصل کی بلکہ اُس وقت کے صدرِ پاکستان فاروق خان لغاری کے ہاتھوں وِننگ ٹرافی وصولنے کے اعزاز کے ساتھ ہی واپس لوٹا. (واضح رہے کہ ان کی کپتانی میں گلگت کے ساتھ کل پانچ مقابلے ہوئے جن میں سے تین میں کامیابی اور دو میں ایک گول سے شکست ہوئی ہے ) اب ایک وقت یہ بھی آ گیا کہ چِلّے کا ارادہ پلّے باندھ کر گھر سے نکلا تو چِلّا پورا کرکے واپس گھر لوٹنے کی بجائے چار مہینہ پورا کرنے نکل پڑا. تبلیغی اصطلاح میں اِسے “قبول” ہونا کہتے ہیں. اللہ تعالی ہم سب کو اپنی رضامندی کے حُصول اور دین عالی کی محنت کے لئے قبول فرمائے.
اسی طرح تصویر میں دِکھنے والا دوسرا شخص زمانے کے ساتھ نبردآزما ہونے کا گُر مجھے سکھانے والا، ہر معاملے میں مجھے حوصلہ دینے والا میرے والد محترم (ر) صوبیدار محمد زمان خان ہیں. چترال سکاوٹ سے بطورِ صوبیدار ریٹائرمنٹ کے بعد گھر کے کُل وقتی فعّال سربراہ ہونے کے ناتے جُملہ گھریلو علائق سے یکدم دست کش ہو کر پردیس میں مسجد مسجد بسیرا کرنا اِن کے لئے بھی ہرگز آسان نہیں تھا لیکن جسے اللہ کھینچے اُسے کون روک سکتا ہے. اِن کے ساتھ بس یہی ہوا ورنہ ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اپنی نماز اور تلاوت کو ہی کافی سمجھنے والا یہ ریٹائرڈ صوبیدار ایک دن داہنی ٹانگ کے مستقل درد کی پروا کئے بغیر بلوچستان و سندھ کے دیہات کی خاک چھاننے نکل جائے گا. اللہ دونوں بزرگوں کی عمر میں اضافہ عطاء فرمائے.
گو کہ تنقید و اصلاح کی گنجائش ہر جگہ ہمہ وقت موجود ہوتی ہے، اسی طرح بےاعتدالیوں سے بھی کسی جماعت و گروہ کے یکسر خالی ہونے کا دعویٰ ہرگز نہیں کی جا سکتا تاہم یہ ایک بیّن حقیقت ہے کہ من حیث المجموع مولانا الیاس رح کے لگائے ہوئے تبلیغ نامی اس ثمر آور درخت سے خیر کے سُوتے ہی پُھوٹے ہر سمت رواں دواں ہیں. تبلیغ کے عنوان پہ گھر سے نکلنے کے بعد ایک انسان کی زندگی کی کایا پلٹنے میں دیر نہیں لگتی. چار مہینہ تبلیغ میں لگانے والا ایک “تبلیغی” نہ صرف دین کے ضروری بنیادی علم سے خود کو آراستہ کرتا ہے بلکہ دستیاب علم کو عمل میں ڈھالنے کی ہر ممکن سعی کرتا ہے. پہلے عبادات کا پابند ہوتا ہے پھر رفتہ رفتہ معاملات و معاشرت بھی الہی تعلیمات کے مطابق رکھنے کی کوشش کرتا ہے. اس لئے تبلیغ پہ وقت لگائے اور قریب جا کر اِسے سمجھے بغیر انگیٹھی کے قریب بیٹھ کر آگ تاپتے ہوئے، یا دھوپ میں بیٹھے دُھوپ سینکتے ہوئے اِس پر اعتراضات کی بوچھاڑ شاید ٹھیک نہیں ہے. تبلیغ پہ وقت لگانے والے بھائیوں کی کُوتاہیاں و غلطیاں اپنی جگہ تسلیم، اور بہت سارے گوشوں میں تنقید و اصلاح کی ضرورت کا انکار بھی نہیں، تاہم معاشرے پہ اس کے مجموعی اور عمومی مثبت اثرات “اعتراض ِمحض” کی راہ میں حائل بھی بن رہے ہیں اور رکاوٹ بھی.
وما علینا الّا البلاغ…
maqbool polo player chitral on tabligh 1

maqbool polo player chitral on tabligh 2

maqbool polo player chitral on tabligh 3
maqbool polo player chitral


شیئر کریں: