Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

در سگاہ کی دیوا ر اور اشتہارات‎……………..دریز حیات

Posted on
شیئر کریں:

ہمارے معاشرے میں ہر کسی کے زباں سے صرف ایک ہی فقره باربار نکلتا ہے کہ ”صفائی ایما ن کا حصہ ہے ”..
یہ بات تو بڑی آسانی سے ان کے مںہ سے نکلتی ہے لیکن جب اس بات پر عمل کرنے کی باری آ تی ہے تو منہ کے ساتھ ساتھ ان کے جسم کے کئی اور حصے بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں..
صاف رہنے کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ صرف اپنے جسم اور گھر کو صاف رکھا جائے بلکہ معاشرے کی ہر اجزا کو گندگی سے بچایا جائے..
یہ ہماری بدقسمتی ہی کہہ سکتے ہیں ان دنوں ہمارے ارگرد غیر مثبت طریقے سے اشتہارات لگانے کا رواج بہت عام ہو گیا ہے..خاص کر کے درسگاہوں کی دیواروں پر..

بظاہر تو یہ عمل اتنی بری نہیں لگتی ہے لیکن جب ہم اس پر بہت غور کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک انتہائی بیہودہ حرکت ہے..
اس حرکت سے ایک تو وہ سکول جس کی دیواریں اشتہارات سے بھرے ہویے ہیں، دور سے دیکھنے والے پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں..کیونکہ دیواریں اس قدر گندی دکھائی دیتی ہیں کہ انہیں دیکھ کر گھن آنے لگتی ہے..اس کے ساتھ ساتھ ایک سکول درسگاہ کی بجاے کوئی بازاری چیز معلوم ہونے لگتی ہے..

یہ ہم سب جانتے ہیں کہ ایک طالب علم اس وقت اچھی تعلیم حاصل کر سکتا ہے جب اسے صاف شفاف ماحول فرہم کیا جائے..لیکن لاشغوری سے ہماری عوام اسکول کی دیواروں پر اشتہارات چپکا کر طلبا کے لئے ایک آلودہ ماحول مہیا کر رہی ہے..اور ہم اس ارماں کے ساتھ جی رہے ہیں کہ کل جا کے ہمارے بچے مغربی دنیا سے مقابلہ کرینگے..یہ اس وقت تک ناممکن ہے جب تک ہم اپنے ان چھچھور ے حرکتوں سے باز نہ آ جائے…یہاں پر ایک بات یاد میں رکھیں کہ اسکول کو بنانے کا مقصد صرف اور صرف حصول تعلیم ہے تو اسے اسی مقصد کے لئے استعمال کریں بجاے “ایسی کاموں کے کہ جن سے ایک اسکول کا کوئی تعلق ہی نہ ہو”..

لہذا اب عوام سے یہی گزارش ہے کہ درسگاہوں کی دیواروں کو اشتہارات سے دور رکھیں اور ایک ساتھ مل کر اس ناشائستہ عمل کے خلاف مہیم چلائیں تاکہ اس سے چھٹکارہ مل جائے..

امید ہے کہ عوام اس مسلے پر غور کر کے معاشرے کو ایک منظم انداز کے ساتھ چلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی..انشاللہ!

شکریہ

دریز حیات
آوی اپر چترال
آغا خان ہا یئر سکنڈری سکول سین لشٹ چترال
جماعت سیکنڈ ائیر


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, خطوط
18635