Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ملاکنڈ سے لیکر شہور بالا، دیر اور چترال کے جنگلات پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں…کنزرویٹر

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) محکمہ جنگلات نے کالام و مہوڈھنڈ سے لیکر کوہستان، شہوربالا، دیر اور چترال تک جنگلات کی نگرانی زیادہ سخت اور موثر بنانے کے علاوہ ٹمبر مافیا کے خلاف منظم کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف جنگلات کے ذخائر مکمل طور پر محفوظ بنا دئیے گئے بلکہ چھوٹی بڑی سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں کے ذریعے بے شمار ٹمبر سمگلروں کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی واضح رہے کہ سیکورٹی فورسز اور پولیس و ضلعی انتظامیہ بھی محکمہ جنگلات کے ساتھ تحفظ جنگلات کے لیے بھر پور اقدامات کر رہے ہیں۔ کنزرویٹر فارسٹ ملاکنڈ کے مطابق فارسٹ سٹاف کالام، کوہستان، دیر شرینگل اور واڑی نے ٹمبر سمگلنگ میں ملوث بعض بڑی مچھلیوں کو گرفتار کرکے ان سے لاکھوں روپے جرمانہ اور سینکڑوں مکعب فٹ عمارتی لکڑی برآمد کی ہے اسی طرح محکمہ جنگلات نے مہوڈھنڈ تاوادی کمراٹ سوات کوہستان اور اور دیر کوہستان کے دشوار گذار پہاڑوں کی چوٹیوں پر نگرانی کو مربوط بنا کر ٹمبر سمگلنگ کو روک دیا ہے۔ محکمہ جنگلات کے ترجمان کے مطابق آج ملاکنڈ سرکل سے لیکر شہور بالا، دیر اور چترال کے وہ جنگلات بھی پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ہیں جہاں ٹمبر سمگلر اسلحے اور اثر و رسوخ کے ذریعے دنیا کی نظروں سے اوجھل اکا دکا وارداتوں میں کامیاب ہوجاتے تاہم جنگلات سے پسپا ہونے کے بعد یہ ٹمبر مافیا، امپورٹڈ ٹمبر ڈیلر اور حکومتی سیاسی مخالفین نئے انداز میں منظم ہو کر مختلف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اور پرنٹ و سوشل میڈیا کا استعمال کرکے محکمہ جنگلات سوات، کوہستان، دیر و چترال کے فرض شناس اہلکاروں کو بدنام کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے لگے ہیں تاکہ اپنے ناجائز کاروبار میں حائل رکاوٹیں دور کر سکیں اس طرح کی ایک کوشش پرنٹ و سوشل میڈیا میں شہور کمپارٹمنٹ نمبر 28 میں کاٹے گئے سپروس درخت کی تصویر لگاکر محکمہ جنگلات اور سیکورٹی فورسز کی بدنامی ہے مگر جب متعلقہ افسران جنگلات نے انکوائری کی تو پتہ چلا کہ حیات زادہ ولد گل داعلی عرف منجور سکنہ گنشال بالا نے شدید برف باری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ درخت کاٹے مگر فارسٹ اہلکاروں نے فوری ایکشن لیکر اسے درخت اٹھانے کا موقع نہیں دیا اس کے خلاف اسی دن ڈیمیج رپورٹ نمبر 1501/30 درج کی گئی اوراس کی گرفتاری کیلئے کئی چھاپے مارے گئے کاٹی گئی لکڑی محکمہ جنگلات کے قبضے میں ہے لیکن جائے وقوعہ سڑک سے کافی دور8 ہزار فٹ بلندی پر دشوار گذار جگہ ہونے اور وہاں چھ فٹ برف پڑنے کے وجہ سے لکڑی کو شرینگل پہنچانے میں سر دست رکاوٹ حائل ہے سوشل میڈیا میں وائرل تصویر فارسٹ سٹاف کیساتھ موجود کمیونٹی اور چوکیدار نے موقع پر اتاری تھی جسے اب ٹمبر مافیا اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے کنزرویٹر فارسٹ ملاکنڈ نے واضح کیا ہے کہ محکمہ جنگلات اور سیکورٹی فورسز کے جوان پوری طرح چوکس ہیں جو ٹمبر مافیا کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہر گز بلیک میل نہیں ہونگے اور جنگلات کے تحفظ کیلئے بھرپور کا روائیا ں کرتے رہیں گے۔


شیئر کریں: