Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دروش بازار میں خوفناک آتشزدگی، دکانیں جل کرخاکستر،کروڑوں‌کا نقصان

شیئر کریں:

دروش(نمائندہ چترال ٹائمز) منگل کے علی الصبح دروش بازار میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم پانچ دکانیں مکمل طور جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مین بازار دروش میں جامع مسجد بلالؓ کے سامنے واقع دکانیں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی جس نے اناً فاناً آس پاس کے دکانوں کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا جسکی وجہ سے پانچ دکانیں اور اس میں موجود سامان مکمل طور راکھ کا ڈھیر بن گئیں جبکہ دو دکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ آگ کی اطلاع پاکر چترال سکاؤٹس 145ونگ کے جوان اپنے واٹر باؤزر سمیت موقع پر پہنچ گئے ، جبکہ مقامی پولیس ، ریسکیو 1122 ، فائر بریگیڈ اور مقامی رضاکاروں نے آگ بھجانے کے عمل میں حصہ لیا اور سر توڑ کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا اور دروش بازار کو ایک بڑی تباہی سے بچایا گیا کیونکہ جائے وقوعہ کے بالکل سامنے پٹرول پمپ واقع ہے اور آگ بے قابو ہونے کی صورت میں شیل پمپ بھی اسکی لپیٹ میں آسکتا تھا جس سے بہت زیادہ نقصان ہوسکتا تھا۔ آگ کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ متاثرین میں سراج ، محمود الحسن ، رحمان گل ، محمد فیاض ، سردار ، مجیب اور امیر خان شامل ہیں۔ درایں اثناء عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں دکانداروں کی جمع پونجی ختم ہونے کیساتھ ساتھ انکا ذریعہ روزگار بھی تباہ ہو گیا ہے لہذا حکومت ان تاجروں کی بحالی کے لئے خصوصی امدادی پیکج جاری کرے تاکہ یہ لوگ دوبارہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔ عوامی حلقوں نے آگ بھجانے کے عمل میں بھر پور کردار ادا کرنے پر چترال سکاؤٹس 145ونگ، پولیس، لیویز، 1122ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
Chitral Drosh bazar ma atashzagi ki wajah se Dokanan jal kr khakster lakhon ka noqsan pic by Saif ur Rehman Aziz

Chitral Drosh bazar ma atashzagi ki wajah se Dokanan jal kr khakster lakhon ka noqsan pic by Saif ur Rehman Aziz 2

Chitral Drosh bazar ma atashzagi ki wajah se Dokanan jal kr khakster lakhon ka noqsan pic by Saif ur Rehman Aziz 3

drosh atashzadgi shopes gted fire 1

drosh atashzadgi shopes gted fire 2

drosh atashzadgi shopes gted fire 4

drosh atashzadgi shopes gted fire 5

drosh fire

drosh bazar atashzadgi


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
18349