Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گولین بجلی گھر کی سافٹ وئیر کو دوبارہ لائن چارجینگ موڈ پرلایا گیا، بجلی کی سپلائی بحال

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)گولین گول ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے مشینری کو دوبارہ چالو کردیا گیا ، لوئیرچترال کیلئے بجلی کی ترسیل دوبارہ شروع کردی گئی ۔ جبکہ اپر چترال کے ٹرانسمیشن لائن کو چیک کرنے کے بعد بجلی چھوڑدی جائیگی۔گولین گول ہائیڈروپاور پروجیکٹ زرائع نے چترال ٹائمز ڈاٹ کام کو بتایا کہ چاردنوں سے بجلی کی بریک ڈاون کا مسئلہ چائنیز انجینئر ز سے ویڈیو لینک کے زریعے مسلسل رابطے کے بعد بحال کردی گئی ۔ انھوں نے بتایا کہ چترال یا نیشنل گرڈ کو بجلی باقاعدہ کمپیوٹر کی ایک سافٹ وئیر سسٹم کے تھرو دیا جارہاہے ۔ اور گزشتہ سال جب چترال کوبجلی دی گئی تھی تو اُس وقت لائن چارجینگ موڈ پر دی گئی تھی ۔ جبکہ 23 اکتوبر کے بعد مذکورہ سسٹم کو ختم کرکے چترال کو لوڈنگ سسٹم پر ڈالاگیا ۔ اوریہ تمام کام پراجیکٹ کے ساتھ کام کرنے والی کمپنی نے کی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کی کوششوں کے بعد چائنیز انجینئرز نے سافٹ وئیر میں تبدیلی کرکے دوبارہ لائن چارجینگ موڈ پر کمپیوٹرز کو سیٹ کردیا ہے ۔ انھوں نے مذید بتایا کہ اگر کمپیوٹرز کے لوڈنگ موڈ کو اگر چارجینگ موڈ پر دوبارہ Re-stored نہ کیا جاتا تو ہمیں بجلی گھر کی مشینری کو سٹارٹ کرنے کیلئے نیشنل گرڈ کی بجلی کا انتظار کرنا پڑتا جبکہ لواری ٹاپ پر پانچ کھمبے گرچکے ہیں انکی دوبارہ بحالی تک کم از کم ایک ہفتے لگ سکتے تھے۔
ایک سوال کے جواب پر انھوں نے بتایا کہ شروع میں جس کمپنی کو بجلی گھر کی انسٹالیشن کا ٹھیکہ دیا گیاتھا ۔ اُس وقت چترال کو ڈائریکٹ بجلی دینے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔جبکہ چترال کو بعد میں سابق وزیر اعظم کی منظوری کے بعد لائن چارجینگ موڈ پر دی گئی۔ تاہم اب دوبارہ لائن چارجنگ موڈ پر کمپیوٹر ز کو سیٹ کردیا گیا ہے ۔اسی موڈ پر آئندہ یہ مسئلہ دوبارہ نہیں ہوگا۔
…………………………
دریں اثنا چاردنوں‌سے بجلی بندش کی خلاف ضلع کے مختلف علاقوں‌میں زبردست مظاہرے ہوئے . چترال ٹاون اور دروش ہیڈ کوارٹر میں‌بڑی تعداد میں لوگوں‌نے شرکت کی . اوربجلی کی لوڈشیڈنگ کے مستقل حل تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم کیا ہے .
آل پارٹیز چترال اور عوام نے جوٹی لشٹ گرڈ اسٹیشن کو بائی پاس کرکے خفیہ طور پر گولین بجلی کو تیمر گرہ نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ یہ موجودہ حکومت کی طرف سےعوام چترال پر بدترین ظلم و زیادتی کے مترادف ہے ۔ اس کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔ اور بھر پور احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا ۔ تاوقتیکہ جوٹی لشٹ گرڈ سٹیشن میں چترال کی بجلی اسے واپس نہیں دی جاتی ۔ جمعہ کے روز پی آئی اے چوک چترال میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ جس میں سینکڑوں صارفین بجلی اور مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے چترال کیلئے 35میگاواٹ بجلی چترال جوٹی لشٹ گرڈ سٹیشن میں علیحدہ کرنے کی منظوری دی تھی ۔ اور اس سسٹم کے ذریعے چترال کو بجلی صحیح طریقے سے مل رہی تھی۔ لیکن حکومت کو یہ چیز نہیں بھایا ۔ اور ایک سازش کے تحت بجلی کو چترال گرڈ کی بجائے براہ راست تیمر گرہ نیشنل گرڈ سے منسلک کرکے چترال کیلئے نہ صرف مسائل پیدا کئے گئے ۔ بلکہ قانونی طور پر چترال کو دیے گئے بجلی چوری چھپے براہ راست نیشنل گرڈ منتقل کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔ احتجاجی مظاہرہن نے متنبہ کیا ۔ کہ فوری طور پر سابقہ سسٹم کو بحال نہ کرنے کی صورت میں پورے چترال کو احتجاج کی کال دی جائے گی ۔ اور اس وقت نا خوشگوار حالات کی تمام تر ذمہ داری واپڈا , پیسکو حکام اور حکومت پر ہو گی ۔ اس موقع پر مقررین نے ممبران اسمبلی پرعدم اعتماد کا اظہار کیا ۔ اور کہا ۔ کہ عوام نے اسی لئے ان کا انتخاب کیا ہے ۔ کہ وہ,ان کے حقوق کی حفاظت کریں ۔ لیکن وہ اس میں ناکام رہے
drosh jalsa aganist bijli load sheeding

chitral protest against loadsheeding
………………………………

دریں اثنا چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے چترال کے لئے بجلی کی بحالی میں ذاتی دلچسپی کا مظاہر ہ کرنے اور چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر گولین گول بجلی گھر کو دوبارہ چالو کرنے پر چیرمین واپڈا، ممبر پاؤر اور پیسکو چیف کا شکریہ ادا کیا ہے۔ جمعہ کے روز اسلام آباد سے ٹیلی فون پر مقامی میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ گزشتہ دنوں چترال میں برف باری کے بعد لواری ٹاپ کے مقام پر ٹرانسمیشن لائن میں خرابی آنے اور گولین گول بجلی گھر کے ٹرپ کرجانے کی وجہ سے چترال تاریکی میں ڈوباہوا تھا جس سے عوام میں کھلبلی مچ گئی تھی جس پر انہوں نے چیرمین واپڈا اورممبر پاؤر سے ملاقات کرکے انہیں مسئلے کی سنگینی سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے فوری کاروائی کردی جوکہ لائق تعریف بات ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چترال کو اب چترال میں جوٹی لشٹ میں واقع گرڈ اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی ہورہی ہے اور اس بارے میں افواہوں پر کان دھرنے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔


شیئر کریں: