جامعہ عثمانیہ میںمنعقدہ تین روزہ آرٹس اینڈ فوڈز فیسٹول اختتام پذیر، چترالی طلباءنے میدان مارلیا
پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز) جامعہ عثمانیہ پشاورمیںمنعقدہ تین روزہ آرٹس اینڈ فوڈزفیسٹول اختتام پذیر ہوگیا.اختتامی تقریب میںایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمن ، تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف ، تحصیل ناظم چترال چترال محمد الیاس کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات اورطلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی . جبکہ افتتاحی تقریب میںایم پی اے چترال وزیر زادہ ، سابق تحصیل ناظم چترال سرتاج احمد خان ، چترال و دیگر علاقوںکے ادبی ، سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی نمائش نمائش میںشرکت کرکے پروگرام کو رونق بخشی .
طلباءکے درمیان ہونے والی اس مقابلے میں چترال کے طلباءنے پہلی پوزیشن حاصل کی .اختتامی تقریب سے مفتی غلام الرحمن مہتمم جامعہ عثمانیہ اورمولانا حسین احمد ناظم تعلیمات جامعہ ہذانے خطاب کیا . اور طلباءکی حوصلہ افزائی کی . دونوںمقرریں نے کہاکہ اس فیسٹول کو منعقد کرنے کا مقصد مدارس کے خلاف منفی سوچ کو بدلنا، اسی طرحکے نمائش اور پروگرامات کو مدارس میں بھی توسیع دینا اور طلباءکو صحت مند تفریحی ماحول مہیاکرنا شامل ہیں.مفتی غلام الرحمن نےاس موقع پر طلباء کی صلاحیتوںکو دیکھتے ہوئے آئندہ عثمانیہ ویلفئیرٹرسٹ کے شعبوںمیں ایک اور شعبہ “آدبی شعبہ” کے اضافے کا بھی اعلان کیا. اور عثمانیہ میوزیم کے توسیع کی بھی منظوری دی .
یادرہے کہ جامعہ عثمانیہ پشاور وہ پہلا ادارہ ہے کہ جس کے زیر انتظام دوسری مرتبہ اسی طرح کے نمائش کا انعقاد کیا گیا . جس کو ہر مکتبہ فکر نے سراہا . جبکہ جامعہ عثمانیہ پشاور کا روز اول سے یہی ہدف رہا ہے کہ تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ طلبہ کو طبی انشراح اور تفریحی سامان میسر کیا جائے۔ جو ان کے خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے معاون ہوں۔ اس مقصد کے پیش نظر جامعہ ہذا نے 22 جنوری 2015 کو ایک ثقافتی نمائش کا انعقاد کیا جو کہ 8 مارچ تک مسلسل جاری رہا۔ اس نمائش کے اختتامی تقریب میں جامعہ عثمانیہ پشاور کے مہتمم مفتی غلام الرحمن نے جامعہ میں ایک عجائب گھر کے قیام کا اعلان کیا جو کہ عثمانیہ میوزیم کے نام سے موجود ہے۔
جامعہ عثمانیہ پشاور اپنے پراگرامات کا انعقاد کرتا رہتا ہے اس سلسلے میں جنوری 2019 کو جامعہ عثمانیہ پشاور میں آرٹ اینڈ فوڈ فیسٹیول کے نام پر طلبہ کے مابین علاقائی سطح پر مقابلے ہوئے۔ اس مقابلے میں 13 مختلف علاقوںکے سٹالز لگائے گئے۔ اور طلبہ اپنی مدد آپ کے تحت حصہ لے کر اپنے ثقافت کی نمائندگی کی۔ اس سلسلے میں سب سے پہلا اور منفرد سٹال چترالی طلباء کا تھا۔ جس میں چترال کے تاریخی مقامات یعنی لواری ٹاپ سے چترال چھاونی تک، شاہی مسجد، شندور ٹاپ، اور تریچمیر کی چوٹی کے ماڈل نمائش کیلئے رکھے گئے تھے۔ اس کے علاوہ پرانے زرعی آلات ہیڈی کرافٹس ملبوسات قدیم روایتی کھانے سٹال کی زینت بنے۔
ایم پی اے وزیر زادہ، سابق تحصیل ناظم چترال سرتاج احمدخان، جامعہ عثمانیہ پشاور کے مہتمم مفتی غلام الرحمن، مولانا انوار الحق ، و دیگر نے سٹال کا معائنہ اور دورے کئے۔ رسہ کشی اور ریمپ واک چترالی نظم اور چترال کی مہمان نوازی کے موضوع پر خاکہ پیش کیا گیا۔ پروگرام میں چترالی ڈریس لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہی.