Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلی کی ٹیوٹا میں نئی بھرتیاں‌این ٹی ایس کے زریعے کرنے کیلئے طریقہ کاروضع کرنیکی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)‌ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) میں نئی بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے کرنے کیلئے طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اداروں میں شفافیت کا فروغ پاکستان تحریک انصاف کا منشور اور وژن ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ٹیوٹا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تیرہویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، بورڈ کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بورڈ کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد، آئندہ کے لائحہ عمل اور سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور چند اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ2011 میں نوجوانوں کیلئے سی ایم فری ٹیکنیکل ایجوکیشن پروگرام شروع کیا گیا تھا، جس کے تحت تین مختلف مرحلوں میں 3500 نوجوانوں کی ٹیکنیکل ٹریننگ کا ہدف رکھا گیا تھا جسکے لئے 700 ملین روپے مختص کئے گئے تھے۔ مذکورہ ہدف کے تعاقب میں تین مرحلوں میں 3233 نوجوانوں کو تربیت دی جاچکی ہے جس پر 400 ملین روپے اخراجات آئے ہیں۔ پروگرام کے تحت دوسرے مرحلے میں خواتین کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے بورڈ کی تجویز پر دستیاب رقم سے دوبارہ پروگرام شروع کرنے اور صوبے بشمول نئے قبائلی اضلاع میں نوجوانوں کیلئے مختصر المدتی ٹریننگ کا انتظام کرنے کی منظوری دی،دستیاب وسائل کے اندر تقریبا 4000 نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جاسکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ویمن چیمبر آف کامرس کی خواتین کو بھی مذکورہ پروگرام کے تحت تربیت دینے کی منظوری دی۔اجلاس میں بھرتیوں کے عمل میں تیزی لانے کی سفارش بھی کی گئی اور انکشاف کیا گیا کہ ٹیوٹا کے تحت 2016 میں دی گئی آسامیوں پر 40 فیصد بھرتی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ ٹیوٹا کے مختلف اداروں میں 472 نئی آسامیاں بھی تخلیق کی گئی ہیں جن پر تیز رفتار بھرتی کی ضرورت ہے۔ موجود سسٹم کے تحت پریکٹیکل ٹیسٹ کا طریق کار زیادہ طویل اور سست ہے جسکو مختصر اور تیز کرنے کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ نے اراکین کی تجویز پرپہلے سے موجود / مشتہر آسامیوں کو موجود ہ طریقہ کار کے تحت مگر تیز رفتاری سے تین ماہ کے اندر پر کرنے ہدایت کی تاہم انہوں نے نئی آسامیوں پر بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے عمل میں لانے کی منظوری دی اور اس سلسلے میں این ٹی ایس کی مشاورت سے قابل عمل طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری اداروں میں بھرتیوں ، تبادلوں، تعیناتیوں سمیت جملہ امور میں شفافیت پی ٹی آئی کا منشور اور وژن ہے۔ اجلاس میں چکدرہ ، لوئر دیر اور مٹہ سوات کے گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر(بی)) B )GTVC کی گورنمنٹ پولی ٹیکنیکل انسٹٹیوٹس (GPIs ) تک اپگریڈیشن کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ میدان لوئر دیر میں گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر (بی) کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ٹیوٹا کے اے ڈی پی منصوبوں میں ترجیحات کا تعین کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق تکمیل کے قریب اور اہم نوعیت کے منصوبوں کو پہلی فرصت میں مکمل کیا جاسکے۔ اجلاس میں گورنمنٹ پولی ٹیکنیکل انسٹٹیوٹ ہری پور کو جی سی ٹی تک اپگریڈیشن کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ٹیکنیکل اداروں کے قیام کیلئے ایک واضح کرائٹیریا ہونا چاہئے جس علاقے میں انڈسٹریل زون وغیرہ ہیں وہاں تربیت یافتہ افراد کی ضرورت بھی زیادہ ہوتی ہے اس لئے صنعتی سرگرمیوں والے علاقوں میں ٹیکنیکل اداروں کے قیام کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے اس عمل سے نا صرف کارخانوں کو درکار تربیت کے حامل افرادی قوت کی ضرورت بھی پوری ہوگی بلکہ لوگوں کو روزگاربھی میسر آئے گا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نئے فنی تعلیمی اداروں کیلئے نئی عمارتیں بنانے کی بجائے پہلے سے دستیاب عمارتوں کو استعمال میں لایا جائے۔ اجلاس میں گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹٹیوٹ برائے خواتین تیمرگرہ کو فعال کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ٹیوٹا کی پروکیورمنٹ کمیٹی کی توثیق کی گئی جبکہ ٹیوٹا کے مجوزہ نظرثانی شدہ ریگولیشنز 2019کو مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی جو تین ہفتوں کے اندر اپنی سفارشات پیش کرنے کی پابند ہوگی۔ اجلاس میں ٹیوٹا کے تحت منصوبوں اور سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں باہمی مشاورت سے واضح اور حقیقت پسندانہ تجویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔

…………………………………………….

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی آئی خان میں مردان کی طرز پر ایگریکلچر ریسرچ سنٹر قائم کیا جائے گا جبکہ دو انڈسٹریل زونز بھی قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے ڈی آئی خان کے علاقوں پہاڑپور اور درزندہ میں جاری تیل اور گیس کی دریافت کے عمل کو چار مہینوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈی آئی خان میں دو انڈسٹریل زون کا قیام بھی ممکن بنایا جائے گا ۔گومل زام ڈیم کے ورن کنال کے مسائل جلد حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی آئی خان میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر،وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر علی امین گنڈا پور ،ڈی آئی خان سے دوسرے ایم این ایز اور صوبائی اسمبلی اراکین، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، ڈی جی لوکل گورنمنٹ ، ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان اور دیگر متعلقہ اہلکاروں نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں مارخور ٹرافی منعقد کرنے کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو ڈی آئی خان بیوٹی فیکیشن منصوبہ، شوگرکین سس فنڈ، ڈی آئی خان نیشنل پارک، چشمہ لفٹ بینک کنال منصوبہ، ڈی آئی خان میں پرائیویٹ شیلٹرہوم، ڈی آئی خان سیف سٹی منصوبہ، شوگر کین گروورز سبسڈی مسئلہ، صحت ، تعلیم اور دیگر مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گومل زام ڈیم سے ورن کنال کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ااس سے 80 ہزار ایکڑ زرعی زمیں کو پانی کی فراہمی ممکن ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں نیشنل پارک کی تعمیر سے بھی اصولی اتفاق کیا۔ انہوں نے سی پیک سے جڑے منصوبوں پر جلد کام شروع کرنے کا عندیہ دیا ۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان کے علاقہ درزندہ میں زیتون کے پودے کی شجرکاری مہم سے بھی اصولی اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ چشمہ لفٹ کنال منصوبے پر عمل درآمد کیلئے وفاق اور صوبے کے درمیان رابطے کو تیز کیا جائے گا انہوں نے عندیہ دیا کہ اگلے PSDP سے اس منصوبے کی منظوری ممکن بنائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں پرائیویٹ شیلٹرہوم کے قیام کے حوالے سے بھی اتفاق کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت اس میں ہر ممکن مدد کرے گی۔انہوں نے ڈی آئی خان بازار میں بس اڈہ کی منتقلی کے لئے ماسٹر پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ مین بازار میں ٹریفک کے مسئلے حل ہوسکیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ساتھ مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کیا جائے۔ وزیراعلی نے ڈی آئی خان میں ڈونرز کی مدد سے سیف سٹی منصوبے پر کام شروع کرنے کی بھی تائید کی۔ شوگرکین گرؤرز کی سبسڈی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں کیٹگری ڈی ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کیلئے متعلقہ سیکرٹری کو تجویز بھیجنے کی بھی ہدایت کی اور تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ واٹر سپلائی سکیم کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں میٹھے پانی کی فراہمی ممکن بنانے کیلئے ٹیوب ویل، گراؤنڈ ٹینکی، سبیلیں اور کمیونٹی ٹینکیوں کو بروئے کار لایا جائے گا تاکہ پینے کے صاف پانی کا مسئلہ کل وقتی طور پر حل ہوسکے۔ انہوں نے لوکل گورنمنٹ میں ٹیکنیکل سٹاف کی جلد فراہمی ممکن بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے زرعی توسیع کے حوالے سے کہا کہ ڈی آئی خان میں کمرشل زمین کو مزید ڈیویلپ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس حوالے سے ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈی آئی خان میں کچے کے علاقے کو سیلاب کی آفات سے بچانے کیلئے ایک جامع پلان مرتب کیا جائے اس ضمن میں متعلقہ محکمہ مکمل پلان پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جاری منصوبوں کو فنڈز کی فراہمی جلد ممکن بنائی جائے گی۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ صوبے کے تمام ڈویژن اور اضلاع میں یکساں ترقیاتی کاموں کی تکمیل ممکن بنائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس صوبے میں کافی پوٹینشل موجود ہے اور صوبائی حکومت ان پوٹینشلز کو بروئے کار لاکر صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
17939