Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبہ بھر کے میلوں اورجشن شندورمیں‌مخہ (تیراندازی) کے کھیل کو شامل کیا جائیگا…عاطف خان

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )‌خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے سیاحت و کھیل و ثقافت محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ثقافتی کھیلوں کی سرپرستی کیلئے موثر اقدامات کررہی ہے جس میں مخہ (تیر اندازی) کے فروغ اور زندہ رکھنے کیلئے عملی اقدامات شامل ہیں۔ بلکہ آئندہ مخہ ٹورنامنٹس صوبائی کے تعاون اور سرپرستی میں کھیلے جائینگے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار محکمہ ٹوارزم کے دفتر میں مردان سے ممتاز صحافی رحیم اللہ یوسفزئی کی سرپرستی اور یوسفزئی مخہ (تیر انداز ی) آرگنائزیشن ضلع مردان کے عہدیداروں کے وفد کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممتاز صحافی رحیم اللہ یوسفزئی ، سیکرٹری سپورٹس اینڈ کلچر، ڈائریکٹر کلچر ، صدر یوسفزئی مخہ آرگنائزیشن ضلع مردان امجد حسین یوسفزئی ، ارشد علی، گوہر استاذ، فرمان شاہ ، اعتبارسلیم، صدیق عالم اور اختر جمیل موجود تھے۔ سینئر صوبائی وزیر کو صدر امجد حسین یوسفزئی نے مخہ (تیر اندازی) کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ مخہ ٹورنامنٹس صوبائی سطح اور ضلعی سطح پر مردان سمیت متعلقہ اضلاع میں حکومت کے تعاون سے کرائے جائیں ۔ مخہ کھلاڑیوں کے لئے تیر کمان کا بندوبست کیا جائے ، شندور چترال کے ثقافتی میلوں سمیت صوبہ بھر کے میلوں میں مخہ (تیر اندازی) کا کھیل شامل کیا جائے۔صوبائی وزیر نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے سیکرٹری سپورٹس کلچر اور ڈائریکٹر کلچر اور دیگر متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ آئندہ مخہ ٹورنامنٹس صوبائی اور ضلعی سطح پر متعلقہ اضلاع میں صوبائی حکومت کے مالی تعاون اورمکمل سرپرستی میں منعقد کیے جائیں۔ مخہ (تیر اندازی) کے کھلاڑیوں کے لئے صوبائی فنڈ سے تیر کمان خریدے جائے۔ اور آئندہ ثقافتی شندور چترال میلے سمیت صوبہ بھر میں مخہ کھیل شامل کی جائے۔ مخہ آرگنائزیشن کے پچھلے حکومت کے مالی تعاون کو جلد ازجلد ادا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مخہ (تیر اندازی) کا کھیل تاریخ اور روایات کا وہ امتزاج ہے جو پختونوں سے شروع ہو کر پختونوں پر ہی ختم ہوتا ہے ۔ اور خاص کر یوسفزئی قبیلے نے اسے جنگی حکمت عملی کا حصہ بنایا اور امن میں اسے کھیل کی شکل میں زندہ رکھا یہی وجہ ہے کہ یوسفزئی اور مخہ ایک دوسرے کی پہچان بن گئے ۔ 1870سے برصغیر پاک و ہند میں پختونوں نے اسے کھیل کی صورت دی اور بعد میں باقاعدہ اس تیر اندازی نے کھیل کی شکل اختیار کی اور خیبر پختونخوا میں پانچ اضلاع میں کھیلا جاتا ہے جس میں مردان صوابی ، بونیر ، ہری پور اور ضلع بٹگرام میں کھیلا جاتا ہے سب سے پہلے ضلع مردان میں یہ کھیل شروع ہوا اور پورے 10 سال بعد باقی اضلا ع میں کھیلا جانے لگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل پختونوں کا روایتی کھیل ہے اور اسکو آئند ہ صوبائی حکومت مکمل تعاون اور سرپرستی میں کھیلنے کے اقداما ت کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مردان تحصیل کاٹلنگ میں سیاحتی مقامات کو سہولیات فراہم کی جائیگی اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ سیاحت کے حکام کو تحصیل کاٹلنگ کے سنگھاؤ بونیر کے پہاڑ ، کشمیر سمستہ ، کوہی برمول ، بابوزئی اور شموزئی کا دورہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ ان میں سے کسی جگہ پر سیاحتی مقام بنایا جاسکے۔


شیئر کریں: