Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

شخصیت میں نکھارکیسے ممکن ہے؟…………شفیق الرحمان شاہدؔ تورکھو زنگ لشٹ

Posted on
شیئر کریں:

حقیقت میں تو انسان کی شخصیت اچھے اعمال،اچھی تربیت،خوش اصلوبی اور طرزِ گفتگو سے ظاہر ہوتی ہے۔ بحرحال، ہم میں کچھ عادات ایسے بھی ہیں جو کہ ظاہرًا تو اتنی زیادہ جگہ نہں لیتے لیکن شخصیت کی نکھار میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں جن سے بخوبی آ شنا ہوکر بھی ہم انہیں دہراتے ہیں۔ ان عادات میں کچھ عادتیں تو ایسے بھی ہیں جن کا تزکرہ کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا اورز یادہ تر لوگ پسندبھی نہیں کرتے لیکن پڑھنے والوں سے معزت کے ساتھ میں ان چیزوں کو زیرِ بحث لانا چا ہوں گا تاکہ اصلاح کے خواہشمند لوگ ممکنہ طور پر اپنی شخصیت کو نکھار سکے۔

۱: دورانِ گفتگو ناک صاف کرنا: سامنے والے کو جواب دینے کے تاثر میں سر ہلاتے ہو ئے ناک کے آخری کونے تک جانابری عادتوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔

۲: بھرے محفل میں جمہائی لینا: یہ زیادہ تر کسی کی گفتگو کو اہمیت نہ دینا یا پھر غفلت کی تاثر کو بیان کرتی ہے۔

۳: انگلیاں چٹخانا: یہ عمل زیادہ تر نماز کے بعد، انٹرویو کے وقت اور کسی کو جواب دینے میں تاخیری کے باعث شروع ہوتی ہے جو کہ انتہائی نازیبا فعل تصور کی جاتی ہے۔

۴: موبائل فون میں محو رہنا:جلے ہوئے کھچڑی کی بو پڑوسی کا جینا حرام کر دیتی ہے لیکن میری بہن Statusمیں لوکیشن کے ساتھ یہ لکھنے میں مصروف ہے کہ”Eating Ice cream at Macdonald” ۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک اور بری عادت انسان میں جنم لیتی ہے۔

۵: منہ کے بلکل نزدیک آ کر بات کرنا: امریکہ میں لوگ اس چیز کو بہت زیادہ برا سمجھتے ہیں۔ وہ کم سے کم ایک فٹ کا فاصلہ چھوڑ کر بات کرتے ہیں۔ لحذا کہیں نہ کہیں مجھے بھی ایسا لگتا ہے کہ کسی کے زیادہ قریب ہو کر بات کرنا بھی برے عادتوں میں سے ایک ہے۔ اس طرح کے کئی عادتیں ایسی ہیں جن سے ہمیں گریز کرنا چاہیے اور ان ساروں کا یہاں پر بیاں کرنا ممکن نہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ سارے پڑھنے والے مجھ سے کہیں ذیادہ سمجھدار ہیں۔

اس امید کے ساتھ کہ میری ناقص تحریر کی غلطیاں معاف کرینگے ۔ اور اپنی رائے کا اظہار نیچے comment box میں ضرورلکھیے تاکہ آپکی رائے ہماری اصلاح کی سبب بن سکے. شکریہ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
17665