Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خطیر احمد کو ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122خیبرپختونخوا تعینات کردیا گیا

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)حکومت خیبر پختونخوا نے ریسکیو 1122خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر )ایڈمنسٹریشن) خطیر احمد (بی پی ایس 19اے ،بی ،سی آفیسر1122)کو تبدیل کر کے فوری طور پر عوامی مفاد میں بحیثیت ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122خیبر پختونخوا اپنی ہی تنخواہ اور سکیل میں تعینات کیا ہے۔ جبکہ ریلیف ، بحالی اور سیٹلمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری ڈاکٹر اسد علی خان (بی ایس19پی اینڈ ڈی آفیسر)کوانکی اضافی ذمہ داریو ں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ اس امر کا اعلان اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخوا کے جاری کر دہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔
……………………………………..
دریں اثنا ریسکیو 1122کے دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سال 2018 ریسکیو1122 پشاورکی پیشہ وارنہ کارکردگی بہترین رہی۔تمام ریسکیورز نے دن رات مشکل ترین حادثات سے نمٹتے ہوئے ہزاروں لوگوں کی جان بچاتے ہوئے بہترین پیشہ وارنہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔صوبائی دارلحکومت پشاور میں ریسکیو1122 نے 27249 ایمرجنسی واقعات میں خدمات فراہم کی ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ملک شیر دل خان نے ریسکیو1122پشاور کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ۔
میڈیا کوارڈئینٹر محمد شفیق نے بتایاکے سال2018 میں ریسکیو کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو 2264228 کالز موصول ہوئیں ۔ جس میں 27249 کالیں ایمرجنسی, 779007 انفارمیشن ، 4356 فیک کالز جبکہ 1480865 متفرق کالیں تھی ۔
ریسکیو1122 نے 19423میڈیکل ایمرجنسی ،6204 روڈ ٹریفک ایکسڈنٹ 828, فائر ، 483 کرائمز ، 150ڈوبنے ، 30 عمارت گرنے کے جبکہ بارودی مواد جن میں (سیلنڈر ، کُکر بلاسٹ وغیرہ شامل ہے کہ 29کیسیز پر ریسپانس کیا ۔
اس کے علاوہ ریسکیو1122 پشاور سال 2018 میں 24682 افراد کو ریسکیو کیا۔4502کو ابتدائی طبی امداد جبکہ 19747کو قریبی ہسپتال شفٹ کیا گیا۔اوسطاً ریسپانس ٹائم 6.05 رہا ۔


شیئر کریں: