Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ہلال فوڈ اتھارٹی غیرمعیاری چپس،پہلے سے ذبح شدہ چکنزوغیرہ کےخلاف کاروائی کریگی..وزیراعلی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے معیاری خوراک، مارکیٹ میں قیمتوں کی مانیٹرنگ ، صفائی کیلئے ایک منظم طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔انہوں نے خیبرپختونخوا حلا ل فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی کو صوبے میں معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی بھی ہدایت کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز حلال فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی کے دورے کے دوران کیا۔ وزیرصحت ڈاکٹرہشام انعام اﷲ، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، ڈی جی حلال فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔فوڈ اتھارٹی کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ کو اتھارٹی کے قیام کے مقاصد ،آن لائن شکایات ، مانیٹرنگ سسٹم ، اتھارٹی کے کام میں شفافیت ، وسائل پیدا کرنے اور اتھارٹی کے دیگر اُمور سے متعلق تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ فوڈ اتھارٹی کو غیر معیاری اشیاء کی فروخت کے خلاف صوبے بھر میں آگاہی مہم شروع کردینی چاہیئے تاکہ غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں کو بہتری لانے کیلئے پیشگی نوٹس دیا جائے اور عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔انہوں نے محکمے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خوراک کے معیار کو چیک کرنے کیلئے پشاور میں پہلے سے موجود لیبارٹری اتھارٹی کے سپرد کرنے کی بھی منظوری دی تاکہ لیبارٹری کا کارآمد استعمال یقینی بنایا جا سکے ۔انہوں نے تاجربرادری اور عوام سے اپیل کی کہ معیاری اور حفظان صحت کے اُصولوں کے مطابق اشیائے خوردو نوش کی فراہمی کے سلسلے میں اتھارٹی کے اقدامات سے تعاون کریں ۔یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہونی چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ کو آن لائن شکایات سیل اور پیپر لیس مانیٹرنگ سسٹم کے بارے میں بھی تفصیلی بریفینگ دی ۔بریفینگ کے دوران اتھارٹی نے جرمانوں، لائسنس فیس کی مد میں ریونیو جنریشن اور اتھارٹی میں شفاف بھرتیوں کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا ۔ مزید بتایا گیا کہ اتھارٹی نے پچھلے آٹھ مہینوں میں جرمانوں اور فیسوں کی مد میں 78 ملین روپے خزانے میں جمع کئے ہیں۔ صوبائی حکومت کے مصم ارادے کے تحت 42 ملین روپے کے اخراجات سے 52 دنوں کے اندر اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو کہ صوبائی حکومت کیلئے فخر کی بات ہے ۔ چترال ٹائمز ڈاٹ کام ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعلیٰ نے تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن کی نتھیاگلی میں پہلے سے موجودعمارت زیر استعمال لانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ابتدائی طور پر اتھارٹی کو صوبے کے سات ڈویژنوں تک پھیلانا اور بعد میں صوبے بھرمیں توسیع کا پلان تھا۔اب تک کی کارکردگی حوصلہ افزاء رہی ہے ۔ صوبے میں خوراک کے کم از کم معیار کا تعین کرنا تھا، سیاحتی مقامات پر سیزن کے دوران معیاری خوراک ، رہائش اور صفائی یقینی بنانا تھا اور عوام کی آگاہی اور تربیت کا اہتمام کرنا تھا ۔ اس لئے مارکیٹ میں قیمتوں کی با ضابطہ مانیٹرنگ اور معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے حکمت عملی ناگزیر ہے ۔اگرہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہسپتالوں پر مریضوں کا رش کم ہو جائے گا اور ہمیں ہیلتھ کے بجٹ میں بچت ہو گی۔حلال فوڈ اتھارٹی دیہات کو غیر معیاری اشیائے خوردو نوش بیچنے اور مہیا کرنے والے ہول سیلرز پر گہری نظر رکھے اور انکو قانون کی گرفت میں لائیں لیکن اس کیلئے بھر پور آگاہی مہم ضرور ی ہے ۔ اتھارٹی صوبے میں سیاحتی خطوط پر ترقیافتہ علاقوں میں سیزن کے دوران کیمپ آفس قائم کرے جن میں تمام متعلقہ آلات اور سہولیات موجود ہوں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اتھارٹی کو صوبے میں شامل سات نئے اضلاع میں حفظان صحت کے اُصولوں پر مبنی خوراک کی یقینی فراہمی کیلئے موثر اقدامات اُٹھانے چاہیئے اور بہتری کیلئے ٹریڈ ایسوسی ایشنز، میڈیا اور عوام سے مکمل تعاون کی ضرورت پر زور دیا ۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس خبر کی تردید کی کہ پولیو سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے ۔ میڈیا کے سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سے مشاورت اور صوبے میں نئے اضلاع میں الیکشن کے بعد صوبائی کابینہ میں توسیع کی جائے گی تاکہ سابق فاٹا کے عوام کی نمائندگی بھی کی جا سکے۔ میڈیا کے ایک اور سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ غیر معیار ی چپس ،پہلے سے ذبح شدہ چکنز وغیرہ کی فروخت کے خلاف اتھارٹی بلاتفریق تمام ڈویژنل سطح پر کاروائی کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پشاور میں گندے پانی سے سبزی اُگانے کے مسئلے کو بھی کل وقتی طور پر حل کیا جائے گا۔ تاجر برادری کی طرف سے پشاور میں انتقالات کے مسائل پر بھی وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ پشاور کی تاجربرادری کی صوبائی حکومت اور اتھارٹی کے ساتھ معاونت کو سراہتے ہیں اور اُن کے تمام جائز مطالبات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہاکہ وہ بہت جلد تاجربرادری کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور اُن کے تمام جائز مسائل سنیں گے بھی اور اُن کے حل کیلئے ہدایت بھی دیں گے ۔
……………………………………………………………………………………………..
دریں اثنا خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے زیر تعمیر بس رپیڈ ٹرانزٹ منصوبے کو ٹائم لائن کے اندر ہر حال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے منصوبے پر کام کی پیشرفت میں سست روی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور تنبیہ کی کہ منصوبے کی تکمیل کے سلسلے میں دی گئی ڈیڈ لائن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بی آرٹی کے تمام سٹیشنز پر بیک وقت کام جاری رکھنے اور تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔یہ بلاشبہ صوبائی حکومت کا اہم منصوبہ ہے تاہم اس میں تاخیر کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ متعلقہ حکومتی ادارے ، کنسلٹنٹ اور کنٹریکٹرز سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور متفقہ نظام الاوقات کے مطابق منصوبے کی تکمیل یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں بی آر ٹی پر پیش رفت کے حوالے سے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر برائے خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر ، ڈی جی پی ڈی اے ، کنسلٹنٹس ، ٹھیکیداروں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ کو بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو بی آر ٹی کے مختلف فیڈرروٹس اور فلائی اوورز میں کام کی پیشرفت کے حوالے سے بھی تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بی آر ٹی منصوبے کا سول ورک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد مکمل ہو جائے گا ۔تمام بس سٹیشنوں میں انٹیلی جنس ٹرانسپورٹیشن سسٹم بھی بہت جلد نصب کردیا جائے گا۔م چترال ٹائمز ڈاٹ کام کےمطابق اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس منصوبے میں حائل تمام مسائل حل کئے گئے ہیں اور اب اس منصوبے کی تیز رفتار تکمیل کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں۔ تمام سٹیشنوں پر ورک فورس مہیا کی جا چکی ہے تاکہ کہیں پر بھی کام سست روی کا شکار نہ ہو ۔ تمام فیڈرز روٹس کو بھی مقررہ وقت تک مکمل کیا جائے گا۔ بی آرٹی مین کوریڈور کو جلد تکمیل کے بعد ٹرانس پشاورکو حوالے کیا جائے گا۔ اجلاس کو یقین دلایا گیا کہ بی آر ٹی منصوبہ مقررہ وقت تک فنکشنل ہو گا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت بی آر ٹی منصوبے میں مزید کوئی تاخیر برداشت نہیں کرے گی ۔ ہم نے عوام کو اس منصوبے سے جو تکالیف اور مسائل کا سامنا ہے، سے جلد چھٹکارا دلانا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام نے اس منصوبے کی تکمیل اور اس سے پیداشدہ مسائل میں نہایت معاونت اور بردباری کا مظاہرہ کیا ہے لہٰذا صوبائی حکومت نے یہ تہیہ کر رکھا ہے کہ اب اس منصوبے کو لوگوں کیلئے جلد سے جلد مکمل کیا جائے گا اور اس سے جڑی تمام سہولیات لوگوں کو فراہم کی جائیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ہر حال میں اس منصوبے کی جلد تکمیل چاہتی ہے اور صوبائی حکومت اس کی تکمیل کیلئے ہر قسم کی معاونت اور مدد فراہم کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرے گی ۔ اس منصوبے سے پشاور شہر میں ٹریفک کے گھمبیر مسئلے سے کل وقتی طور پر چھٹکارامل جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت بی آر ٹی منصوبے پر کام کی رفتار کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کرے تاکہ منصوبے پر کام کی رفتار میں تیزی لائی جا سکے ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی حکومت کہ بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل میں مزید کوئی سست روی و تاخیر برداشت نہیں کرے گی اور مقررہ وقت تک کوریڈور بشمول تمام فیچرز مکمل ہونے چاہئیں۔ صوبائی حکومت اس منصوبے کی تیز رفتار تکمیل میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور دوسری طرف پشاور کے شہری بھی منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ اپنی نوعیت کاایک اہم منصوبہ ہے جو پشاور کی ٹریفک کے مسائل کا مستقل حل ہو گا اور پشاور کی خوبصورتی میں بھی خاطر خواہ اضافے کا موجب ہو گا۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
17276