Chitral Times

Apr 25, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آغا خان سکولوں کے مابین ضلعی سطح پرہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلے اختتام پذیر

شیئر کریں:

چترال(منظور قادر )گزشتہ دنوں آغا خان ہائی سیکنڈری سکول سین لشٹ میں آغا خان ایجوکیشن سروس چترال کے تین ریجنل سکول ڈویلپمنٹ یونٹس(آر ایس ڈی یو)گرم چشمہ، مستوج اور بونی کےزیر انتظام اسکولوں کے درمیان ضلعی سطح پرہم نصابی سرگرمیوں یعنی قرأت،حمد،نعت،قومی ترانہ،ملی نغمہ،ڈرامہ ،تقریر(اردو،انگریزی)مضمون نویسی(اردو،انگریزی)کوئز اور ڈرامے کے مقابلے منعقد ہوئے۔ہر آر ایس ڈی یو سے تمام کیٹیگیرزمیں مقابلے کے لیے طلبہ نہایت جوش وخروش کے ساتھ میراگرام نمبر2،شوست، ریچ ،کھوت ،سوسوم،مدک لشٹ جیسے دور دراز علاقوں سے آکرشرکت کی۔
پروگرام کے مہمان خصوصی آغا خان ریجنل کونسل چترال پائین کے صدر محمد افضل آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان ہم نصابی سرگرمیوں کو قابل ستائش قرار دیا اور تعلیم کے حوالے سے بہتر سہولیات فراہم کرنے پر اے کے ایس پی کا شکریہ ادا کیا۔ ۔انہوں نے طلبہ کو وقت کی قدر اورمحنت کی تاکید کے ساتھ بہتر انسان بن کر معاشرے میں رہنے کی تلقین کی اور کامیاب طلبہ کو مبارک باد دے کر ان کی مزید حوصلہ افزائی کی اور بیٹوں کے مقابلے میں بیٹیوں کی شرکت کو سراہا اور کہا کہ ہمیںنصابی سرگرمیوں میں بیٹوں کو بھی شراکت کا موقع دے کر تعلیمی توازن برقرار رکھنی چاہیئے۔
پروگرام کے صدر محفل امیر محمد نے پررونق تقریب منعقد کرنے پر انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور کامیاب طلبہ کو مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ دوسرے طلبہ کو ان الفاظ کے ساتھ دلاسہ دیا کہ ناکامی کامیابی کا زینہ ہے ۔انہوں نے خواتین کی تعلیم اور معیار تعلیم کے حوالے سے اے کے ای ایس پی کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس طرح کے مقابلوں میں طلبہ کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کاموقع ملتا ہے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ دور جدید کی چیزوں یعنی موبائل ،انٹر نیٹ وغیرہ کے منفی استعمال سے پرہیز کریں ۔

قاضی سلامت اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال میں آغا خان ایجوکیشن سروس کے تعلیمی ادارے اپنی خدمات احسن انجام دے رہے ہیں ۔ ان اداروں میں معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تربیت بھی فراہم ہورہا ہے۔قرآن ہمیں تین طرح کے علوم یعنی علم الاسما ،علم الاخلاق اور آفاقی علم حاصل کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ ہم ان تینوں علوم کو حاصل کرکے اشرف المخلوقات کے زمرے میں آتےہیں ۔ہمیں چاہیئے کہ ہم قرآن کے مشن اور وژن پر عمل کریں ۔انہوں نے تلاوت ،حمد اور نعت کی پیشکش اور ان میں طلبہ کی کار کردگی کو سراہا۔

پروگرام کے شروع میں سینئر اکیڈمک منیجرسکول ڈویلپمنٹ ذوالفقار علی نے حاضرین کو خوش آمدید کہا اور ہم نصابی سرگرمیوں کے انعقاد کے مقاصد سے حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئےاے کے ڈی این کی خدمات ، مشن اور وژن کے بارے بتایا۔اور طلبہ کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ہم نصابی سرگرمیوں کی اہمیت کے بارے میں حاضرین کو آگاہ کیا۔ اس کے بعد انوربیگ چیئرمین ریجنل ایجوکیشن بورڈ لوئر چترال نے طلبہ کی تخلیقی صلاحیتیں اجاگر کرنے کے لیے ہم نصابی سرگرمیوں کے انعقاد کو لازمی قرار دیا ۔اور ان سرگرمیوں میں حصہ لینے والے تمام اساتذہ اور طالب علموں کی کاوشوں کو سراہا۔۔انہوں نے طلبہ کو مقامی سطح سے نکل کر قومی اوربین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں شریک ہو کر اپنا لوہامنوانے کی ترغیب دینے کے ساتھ ساتھ ہی درس وتدریس کی اہمیت بیان کی اور اساتذہ کو عزت دینے اور اچھا انسان بن کر معاشرے میں جینے کا درس دیا ۔

ان مقابلوں کی میزبانی اور کمپیرنگ کے فرائض آغاخان سکول پرواک کے انگلش ٹیچر نسرین اور آغاخان سکول روئی کےسکول ہیڈ میران شاہ سرانجام دےرہے تھے۔تمام مقابوں کے لیے خصوصی طور پر الگ الگ ججز بلائے گئے تھے،جنہوں نے اپنے تفویض کردہ مقابلے کے لیے ججز کے فرائض انجام دیئے۔

ججز کی تفصیلات
تلاوت ؛۔
یونیورسٹی آف چترال کے خطیب مفتی فدا محمد ،لیکچرر ڈگری کالج چترال مفتی عتیق الرحمان ،مدرس جامعہ اسلامیہ ریحانکوٹ مولانا سمیع الحق ۔
حمد و نعت ؛۔
الواعظ سینئر اسکالر طریقہ بورڈ اپر چترال سردار علی ، قاضی سلامت اللہ نائب امیر جماعت اسلامی ضلع چترال ،مفتی عتیق الرحمان لیکچرر ڈگری کالج چترال، مفتی فدا محمد خطیب یونیورسٹی آف چترال

قومی ترانہ /ملی نغمہ ؛۔
رحمت حاصل لیکچرر ڈگری کالج چترال ۔مشہور ومعروف گلو کار انصار الٰہی نغمانی اور سلیم زاہد۔
انگلش تقریر و مضمون نویسی ؛۔عابدہ حسین لیکچرر آغا خان ہائی سیکنڈری سکول سین لشٹ ،طفیل نواز پرنسپل آغا خان ہا ئی سیکنڈری سکول سین لشٹ۔
اردو تقریر و مضمون نویسی ؛۔
پروفیسر شاہد گل یونیورسٹی آف چترال ، الواعظ سینئر اسکالر طریقہ بورڈ اپر چترال سردار علی،عطا حسین اطہر لیکچررآغا خان ہائی سیکنڈری سکول سین لشٹ ۔

اردو تقریر و مضمون نویسی ؛۔
پروفیسر شاہد گل یونیورسٹی آف چترال ، الواعظ سینئر اسکالر طریقہ بورڈ اپر چترال سردار علی ،عطا حسین اطہر لیکچررآغا خان ہائی سیکنڈری سکول سین لشٹ ۔

پروگرام میں سابق جی ایم اے کے ای ایس چترال ظہران شاہ ،آغا خان ہائر سیکنڈری سکول کوراغ کے سینئر پرنسپل بی بی سلطانہ اور آغا خان ہائر سیکنڈری سکول سین لشٹ کے پرنسپل طفیل نواز کے ساتھ کثیر تعداد میں علاقے کے عمائیدین اور طلباؤ طالبات نے شرکت کیں۔
پوزیشن لینے والے طلبہ کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔

تلاوت کلام پاک :
پہلی پوزیشن کھوت، دوسری پوزیشن رامان، تیسری پوزیشن سوسوم
حمد باری تعالیٰ:
پہلی پوزیشن مستوج، دوسری پوزیشن پرواک، تیسری پوزیشن روئی
نعت رسول مقبولؐ:
پہلی پوزیشن رامان ،دوسری پوزیشن پرواک، تیسری پوزیشن آرکاری،
قومی ترانہ :
پہلی پوزیشن بریشکرام، دوسری پوزیشن موردیر، تیسری پوزیشن بونی ،
ملی نغمہ :
پہلی پوزیشن بریپ ،دوسری پوزیشن مڈک لشٹ، تیسری پوزیشن بونی
اردو تقریر:
پہلی پوزیشن روئی، دوسری پوزیشن چپاڑی ،تیسری پوزیشن بونی
انگلش تقریر:
پہلی پوزیشن بوزند، دوسری پوزیشن سوسوم، تیسری پوزیشن شوست یارخون
اردو مضمون:
پہلی پوزیشن بونی، دوسری پوزیشن بریپ ،تیسری پوزیشن مڈک لشٹ
انگلش مضمون:
پہلی پوزیشن چپاڑی، دوسری پوزیشن بونی ،تیسری پوزیشن اوویرک
کوئز :
پہلی پوزیشن اوویرک، دوسری پوزیشن ریچ، تیسری پوزیشن میراگرام نمبر ۲
ڈرامہ :
پہلی پوزیشن اوویرک، دوسری پوزیشن بونی، تیسری پوزیشن شوست یارخون

آخر میں کامیاب طلباؤ طالبات میں شیلڈ اور سرٹیفیکٹس تقسیم کییے گئے
akesp school chitral competition 1

akesp school chitral competition 10

akesp school chitral competition 12

akesp school chitral competition 13

akesp school chitral competition 15

akesp school chitral competition 16

akesp school chitral competition 17

akesp school chitral competition 18

akesp school chitral competition 19

akesp school chitral competition 2

akesp school chitral competition 20

akesp school chitral competition 21

akesp school chitral competition 22

akesp school chitral competition 3

akesp school chitral competition 4

akesp school chitral competition 5

akesp school chitral competition 6

akesp school chitral competition 7

akesp school chitral competition 8

akesp school chitral competition 9

akesp school chitral competition 11


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
16894