Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ‌کا خصوصی افراد کیلئے ملازمت کا کوٹہ 2فیصد سے بڑھاکر 4فیصد کرنے کا اعلان

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خصوصی افراد کیلئے صوبے میں ملازمت کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھاکر 4 فیصد کرنے کا اعلان کیا اور خصوصی افراد کے حوالے سے بل بھی جلد صوبائی اسمبلی سے پاس کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد خصوصی توجہ کے مستحق ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت خصوصی افراد کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہیں وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار نشتر حا ل پشاور میں منعقد عالمی یوم خصوصی افراد کے دن کے پروگرام کے موقع پر کیا ۔انہوں نے خصوصی افراد کے حوالے سے ایک نیا MIS System تیارکرنے کی متعلقہ محکمہ کو ہدایت کی تاکہ ہمیں صحیح طور پر معلوم ہوسکے کہ صوبے میں خصوصی افراد کی تعداد کتنی ہے اور یہ کن حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ صوبے میں خصوصی افراد کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے تاکہ ہم ان افراد کی تیز رفتار اور دیرپا بحالی کیلئے منصوبہ بندی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نظام وضع کیا جائے جہاں کمزور طبقے کسی سے آس لگا کر نہ بیٹھیں رہیں بلکہ انہیں ان کا حق از خود ملے ۔ ایسا نظام جس میں سب کو مساوات ،سماجی انصاف اور حقوق بلا روک ٹوک میسر ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ دنیا کے تمام معاشروں سے زیادہ خیراتی اور فلاحی جذبہ رکھتا ہے ۔ اسلام کی حقیقی روح کے مطابق معاشرے کے بے سہارا اور جسمانی طور پر معذور طبقے کی دیکھ بھال کا بہترین نظام موجود ہے ۔ہمیں صرف ایسے طریق کار کی ضرورت ہے کہ حکومت ، فلاحی ادارے اور مخیر حضرات اس کو بوجھ سمجھنے کی بجائے اجتماعی ذمہ داری سمجھ کر ذمہ دارانہ رویوں کا مظاہرہ کریں، کیونکہ معاشرے اور اقوام اپنی ذمہ داری خود ادا کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب خیبر پختونخوا میں 2013میں پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت بنی تو اس وقت ہم نے اپنے منشور کے مطابق تبدیلی کے ایجنڈے پر کام شروع کیا تھا۔ جس کا محور صوبے میں اچھی طرز حکمرانی کی بنیاد ڈالنا تھا۔ اس سلسلے میں جہاں ہم نے اسمبلی کے ذریعے دیگر متعدد قوانین نافذ کئے، وہاں رائٹ ٹو انفارمیشن کا قانون بھی نافذ کیا۔ جس کا بنیادی مقصد سرکاری اداروں کی کارکردگی میں شفافیت اور احتسابی عمل کو یقینی بنانا تھا۔ جب سے یہ قانون نافذ ہوا ہے اس وقت سے ہزاروں افراد اس قانون سے مستفید ہوئے ہیں اور اپنا آئینی حق استعمال کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد بھی ہمارے معاشرے کا ایک لازمی جز ہیں، اس لئے اب صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے 100روزہ ایجنڈے کے تحت ان افراد کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔ ہم پوری کوشش کریں گے کہ ان افراد کو معاشرے کے قومی دھارے میں لائیں تاکہ ان کو عزت اور ترقی کے مواقع ملیں۔ صوبائی حکومت نے خصوصی افراد کی فلاح و بحالی کی ذمہ داری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو سونپی ہے ۔ محکمہ مختلف طریقوں سے ان کیلئے کام بھی کر رہا ہے ۔مگر اب ہم انشااللہ جدید تقاضوں کے مطابق ان افراد کیلئے خصوصی منصوبہ بندی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کا نہایت معصوم اور بے ضرر طبقہ ہوتے ہیں۔یہ افراد عمومی طور پر سماجی برائیوں سے پاک ہوتے ہیں مگر دوسری طرف معاشرے میں تنہائی اور احساس محرومی کا شکار نظر آتے ہیں ۔ معاشرے کے صحت مند طبقے کے بر عکس یہ لوگ اپنی غفلت اور کم ہمتی کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی جسمانی معذوری کی وجہ سے کمزور ہوتے ہیں ۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ معاشرے کا یہ معصوم طبقہ ہماری بھرپور توجہ کا مستحق اور ہمارے لئے قدرت کی طرف سے آزمائش کا ذریعہ ہے، معاشرے کے مالدار اور با اثر افراد خصوصی طور پر ریاستی ادارے اور حکومت انکی فلاح و بہبود کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس ذمہ داری کا نہ صرف احساس و ادراک رکھتی ہے بلکہ عملی طور پر اقدامات بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں آپ اس سلسلے میں ایک واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔انہوں نے آخر میں رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور این جی اوز کا اس شاندار تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
16415