Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بید اد ……… حملہ آورزندہ ہے ………. ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

کراچی میں چینی قو نصلیٹ پر دہشت گردوں کا حملہ نا کام بنا نے کے بعد سیکیور ٹی پر ما مو ر پو لیس اور فو جی حکام نے اعلان کیا کہ تینوں دہشت گردیعنی رزاق ، ازل مری عرف سنگت اور رئیس بلوچ مارے گئے خود کش جیکٹ اورہینڈ گر نیڈ سمیت بہت سارا اسلحہ ان کے قبضے سے بر آمد کیا گیا حملے کے بعد ہونے والی کاروائی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو شہری نیاز محمد اور ظاہر شاہ بھی شہید ہو ئے ، پو لیس فورس کے اے ایس آئی اشرف داد اور کانسٹیبل عامر نے بھی جام شہادت نوش کیا چینی قونصل خانے کے عملے کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچی اس پر ہم اللہ پاک کا شکر ادا کر تے ہیں کہ پا ک چین دوستی پر ایک اور حملہ نا کام بنا یا گیا اگر دہشت گرد اپنے مقصد میں کامیاب ہو تے تو ملکی تاریخ کے اس نا زک موڑ پر پاکستان کو بڑی شرمندگی اور بحران سے دوچار ہو نا پڑتا خبر کا یہ حصہ بیحد خو ش آئند ہے پو لیس اور سیکورٹی فورسز اس کے لئے مبارک باد کے مستحق ہیں تاہم خبر کا دوسرا حصہ قابل غور ہے دہشت گرد مارے گئے مگر حملہ آور زندہ ہے ایک اعلیٰ روسی فوجی افیسر نے 1991ء میں کہا تھا کہ افغان قوم کو امریکہ کی فوجی طاقت اوراُس کے اتحاد یوں کی فوج نے شکست نہیں دی افغان ملّت نے ڈالر سے شکست کھا ئی مگر اس کا احساس افغان قوم کو پہلے بھی نہیں تھا اب بھی نہیں ہے پا کستانی قوم پر بھی ڈالروں کا حملہ ہو رہا ہے جب تک ڈالر کی مو ت واقع نہیں ہو گی حملے جا ری رہینگے اوریہی بات اس واقعے میں سب سے زیادہ اہم ہے اور اس بات کا جا ئزہ لینے کے لئے ہمیں ماضی میں جھانکنا ہو گا ابھی ایک ہفتہ پہلے امریکی حکام نے چین کی طرف سے اویغر مسلمانوں کے ساتھ ہو نے والے مبینہ مظالم کے حوالے سے رٹا رٹا یا بیان سو شل میڈیا پر پھیلا یا اور پا کستان کو چین سے بد ظن کر نے کی مہم چلائی تھی دو ماہ پہلے امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ جب تک پاکستان چین کے قرضے اپنے وسائل سے ادانہیں کر تا تب تک آئی ۔ایم ۔ایف سے ایک پائی نہیں ملے گی اوراب آئی ۔ایم ۔ایف کے مشن نے پاکستان کی امداد سے انکار کر دیا ہے 3ماہ پہلے امریکی ایجنسی نے خبر چلائی تھی اور میڈیا پر کا فی پرو پیگینڈا کیا تھا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ (CPEC) پاکستان کے مفاد میں نہیں بعض پاکستانی حکام نے اس پروپیگینڈے کی حمایت میں امریکی اخبارات میں مضا مین بھی شائع کروائے تھے امریکی میڈیا کو انٹر ویو بھی دیئے تھے پا کستان میں الیکشن مہم زوروں پر تھی تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے خبر دار کیا تھا کہ چین اور پا کستان ملکر خطے میں اپنی اجارہ داری قائم کر نا چاہتے ہیں ابھی ایک ما ہ پہلے یہ خبر بھی آئی تھی کہ گوادر کے مقا بلے میں ایرانی بندر گاہ چا بہار کو متحرک کرنے کے لئے امریکہ نے ایران پر پا بندیوں کے باو جود چا بہا کی بندر گاہ پر بھارتی سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے کیونکہ اس بند ر گاہ کی تعمیر پا کستان اورچین کے خلاف امریکہ اور بھارت کی متحدہ کو ششوں کا حصہ ہے ابھی دو ہفتے پہلے ایک اور دھماکہ خیز واقعہ ہوا تھا اسرائیل اور اومان کے درمیاں معاہدہ کرایا گیا جس کے تحت اسرائیل اور امریکہ کے بحری جہاز اومان کی بندر گاہ پر لنگر انداز ہو کر گوادر کی سمندری نگرانی کر سکینگے ان چھوٹے، بڑے وا قعات کی کڑ یاں ملا کر کراچی میں چینی قو نصیلیٹ پر حملے کے پس پر دہ محر کات کا سر سری جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو تاہے کہ حملہ آور زندہ ہے حملہ آور کے پاس ڈالر کی دولت ہے حملوں کی طاقت ہے اور آلہ کار بننے والے افغانیوں، پا کستانیوں یا عربوں کی کمی نہیںیہی وجہ ہے کہ ہم دہشت گردوں کی کمر توڑ دیتے ہیں مگر دہشت گر دی جاری رہتی ہے نوابزادہ لیا قت علی خان اور جنرل ضیاء الحق کے دو غلط اقدامات نے پا کستان کو عالمی طاقتوں کی پر اکسی وار (Proxy War)کا میدان جنگ بنا دیا تھا اس کا ازالہ اُس وقت ہی ہوسکتا ہے جب ہم دونوں غلط اقدامات کے پنجرے سے خود کو باہر نکا لیں ہر دہشت گرد حملے پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ بلاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کریں اور ہر دہشت گرد حملے پر بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر سخت پیغام دیدیں فارسی کا شاعر کہتا ہے اے میرے دشمن ! تم جس لباس میں بھی سامنے آؤ میں تمہارے قد کو پہچان لیتا ہوں ؂
بہر رنگے کہ خواہی جا مہ می پوش
من انداز قدت رامی شناسم


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
16057