Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لواری ٹنل کے بعد اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری چترال کی تاریخ کا سنہرا باب ہے۔۔سرتاج احمد

Posted on
شیئر کریں:

چترال ( محکم الدین ) سابق تحصیل ناظم چترال اور سابق صدر چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و رہنما تحریک انصاف سرتاج احمد خان نے کہا ہے ۔ کہ لواری ٹنل کی تعمیر کے بعد اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری چترال کی تاریخ کا وہ سنہرا باب ہے ۔ جس کی مثال قیام پاکستان کے 71سالوں میں نہیں ملتی ۔ اور یہ خوش قسمتی ہے ۔ کہ اس عظیم کام کا سہرا پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں آیا ۔ اس سے چترال کی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ۔ دیر آید درست آید کے مصداق بالآخر پی ٹی آئی نے اپنا وعدہ نبھا یا اور مجھے انتہائی خوشی ہے ۔ کہ میں نے جن شرائط کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا ۔ اُن میں اپر چترال کو ضلع بنانے کا مطالبہ سر فہرست تھا ۔ جو کہ بہت مختصر عرصے میں رو بہ عمل ہو گیا ہے ۔ اس سے یہ ثابت ہو گیا ہے ۔ کہ پی ٹی آئی میں میری شمولیت کا فیصلہ بروقت اور مناسب تھا ۔ چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ یہ پوری چترالی قوم کیلئے انتہائی خوشی کا مقام ہے ۔ جن کا دیرینہ مطالبہ اب حقیقت کا روپ دھار گیا ہے ۔ اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑی ہے ۔ سرتاج احمد خان نے اپر چترال کو ضلع بنانے کی منظوری پر وزیر اعظم عمران خان ، وزیر اعلی محمود خان ، سابق وزیر اعلی پرویز خٹک، وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی ،شکیل منسٹر ریونیو ، تیمور جھکڑا منسٹر خزانہ ، منسٹر ایجوکیشن اور پوری صوبائی کابینہ کا شکریہ ادا کیا ۔اور اس حوالے سے ایم پی اے وزیر زادہ کی کوششوں کو سراہا ۔ سرتاج احمد خان نے کہا ۔ کہ جو لوگ اپنے دس سالہ اقتدار میں چترال کے عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہ کر سکے ۔ وہ آج نئے ضلع کے حوالے سے عوام میں شکوک و شبہات پھیلاکر اپنی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کی مذموم کو شش کر رہے ہیں ۔ لیکن وہ اُس میں کامیاب نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اپر چترال ضلع کا قیام چترال کی تقسیم نہیں بلکہ چترال کی ترقی کا عظیم منصوبہ ہے ۔ جس کیلئے ایکشن پلان بنیا جائے گا اور ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا ۔ اور علاقے کی تعمیر وترقی کو مہمیزملے گی ۔ انہوں نے نئے ضلع کی منظوری کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف چترال کے رہنماؤں کی کوششوں کی بھی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ در اصل چترال کی پسماندگی کی وجہ وسیع رقبے میں انتظامی مسائل ہیں ۔ اور نیا ضلع ان مشکلات کو حل کرنے میں ممدو معاون ثابت ہو گا ۔
upper chitral district sweet distirbuted peshawar 9


شیئر کریں: